فن اسماء الرجال
مصنف : تقی الدین ندوی مظاہری
صفحات: 119
علم اسماء الرجال راویانِ حدیث کی سوانحِ عمری اورتاریخ ہے، اس میں راویوں کے نام، حسب ونسب، قوم ووطن، علم وفضل، دیانت وتقویٰ، ذکاوت وحفظ، قوت وضعف اور ان کی ولادت وغیرہ کا بیان ہوتا ہے، بغیراس علم کے حدیث کی جانچ مشکل ہےراویوں کے حالات اور ان کے متعلق جرح و تعدیل کے سلسلہ میں جو کتابیں لکھی گئیں انہیں کتب اسماءالرجال کہتے ہیں۔ ان کتابوں سے راویوں کے حالات, ان کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات, ان کے شیوخ اور تلامذہ, ان کے متعلق ائمہ کی جرح و تعدیل, ان کے عقائد وغیرہ کا علم ہوتا ہے۔ ان کتابوں سے یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ کونسا راوی ثقہ تھا اور کونسا ضعیف۔ائمہ محدثین نے اس فن پر متعدد کتابیں لکھی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’فن اسماء الرجال ائمہ حدیث کاعظیم الشان کارنامہ‘‘ڈاکٹر تقی الدین ندوی مظاہری صاحب کی تصنیف ہے۔یہ کتاب فنِّ اسماء الرجال ، جرح وتعدیل اور اس کے متعلقات کے تعارف اوراصول وضابطے کے بیان پر مشتمل ہے ۔آخری باب میں اس فن کی ااہم و مشہور کتابوں کااجمالی تعارف بھی اور ان کےمطبوع ومحفوظ ہونے کی نشاندہی بھی ہے ۔اس کتاب میں سید ابوالحسن ندوی کا علمی مقدمہ انتہائی اہم ہے فاضل مصنف نےیہ کتاب تقریباً53 ؍سال قبل تصنیف کی موصوف نے اس کےکتاب کے علاوہ اسی موضوع سےمتلق ایک شاندار کتاب بعنوان’’ محدثین عظام اوران کےعلمی کارنامے ‘‘ بھی تصنیف کی یہ کتاب بھی کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 6 |
حرف آغاز | 11 |
فن اسماء الرجال | 14 |
سلسلہ اسناد | 15 |
راویان حدیث کی پہلی صف یعنی صحابہ کرام ؓ | 16 |
راویان حدیث کی دوسری صف یعنی تابعین | 24 |
فتنہ کا آغاز | 27 |
ظہور فتنہ کے بعد روایت حدیث میں احیتاطی تدابیر | 29 |
اسناد کا التزام اور رجال کی تحقیق | 30 |
اسناد عالی کی اہمیت | 35 |
راویان حدیث کی تیسری صف تبع تابعین | 36 |
فن جرح و تعدیل | 38 |
جرح و تعدیل کی شرعی حیثیت | 39 |
فن جرح و تعدیل کا آغاز | 40 |
تاریخ رجال حدیث کی تدوین | 44 |
جرح و تعدیل میں محدثین کی دیانتداری | 48 |
محدثین کا وجدانی ملکہ | 49 |
حدیث کے پرکھنے کے اصول و ضوابط | 51 |
وضع حدیث کی وہ علامات جن کا تعلق متن حدیث سے ہے | 52 |
وضع حدیث کی وہ علامہ جن کا تعلق اسناد سے ہے | 53 |
اسناد پر نقد کے اصول و ضابطے | 54 |
وہ لوگ جن کی روایات میں توقف کیا جائے گا | 58 |
جرح و تعدیل میں ائمہ حدیث کے اختلاف کی حقیقت | 59 |
جرح کے معتبر ہونے کے لیے اسباب کا بیان کرنا ضروری ہے | 62 |
معاصرانہ ارقابت و رنجش کے سبب جرح مردود ہے | 64 |
تنبیہ | 65 |
جرح مبہم تعدیل پر مقدم ہے | 66 |
جن ائمہ کی امامت کو امت نے تسلیم کر لیا ہے ، ان پر کسی کی جرح معتبر نہیں | 66 |
جرح و تعدیل کا منصب | 67 |
ائمہ جرح وتعدیل کے درجات | 69 |
رواۃ کے بیان احوال میں محدثین کا طریقہ کار | 71 |
الفاظ جرح و تعدیل کے مراتب | 73 |
مراتب الفاظ تعدیل | 74 |
الفاظ جرح کے مراتب | 74 |
ائمہ فن کی مخصوص اصطلاحات | 75 |
امام یحیی بن معین کی مخصوص اصطلاحات | 75 |
امام بخاری کے قول ’’فیہ نظر ‘‘ کان ’’سکتواعنہ ‘‘ کا مطلب | 76 |
روی المناکیر و منکر الحدیث میں فرق | 76 |
علامہ ذہبی کی اصطلاحات | 77 |
امام ابو حاتم کے ’’مجہول ‘‘کہنے کا مطلب | 77 |
امام احمد بن حنبل کی ایک اصطلاح | 78 |
ابن القطان کی اصطلاح | 78 |
یحیی بن سعید قطان کے ’’ترکہ‘‘ کہنے کا مطلب | 78 |
محدثین کے کسی حدیث کو صحیح الاسناد کہنے کا مطلب | 79 |
کسی حدیث کو صحیح یا حسن یا ضعیف کہنے کا مطلب | 79 |
محدثین کرام کے ’’لایصح ولا یثبت‘‘ فرمانے کا مطلب | 79 |
حدیث کی تصحیح و تضعیف کا مقام | 80 |
فن اسماء الرجال میں ائمہ کرام کی اہم و مشہور کتابیں | 84 |
کتب طبقات | 93 |
اسماء و کنیٰ و القابات پر اہم تصنیفات | 97 |
انساب پر اہم و مشہور کتب | 100 |
کتب جرح و تعدیل | 101 |
کتب موضوعات | 107 |
کتاب کے اہم مراجع و مصادر | 113 |