فیہ ذکر کم جلد سوم ( پارہ 21 تا30 )
مصنف : نگہت ہاشمی
صفحات: 577
قرآن مجید اللہ تعالی کی وہ آخری کتاب ہے،جسےاس نے اپنے آخری پیغمبر جناب محمد رسول اللہ ﷺ پر نازل فرمایا۔ یہ کتاب قیامت تک آنے والے لوگوں کےلئے ذریعۂ ہدایت و رُشد اور راہ نجات ہے۔ یہ کتاب ایک ایسی گائیڈ بک ہے ،جو کسی بھی انسان کے لئے ہرقسم کے حالات وواقعات میں شاندار اور کامیاب راہنمائی کرتی ہے۔ یہ کتاب آسمانی وزمینی علوم کا احاطہ کرنے والی ہے۔ اس کائنات میں کیاہوا، کیا ہوچکا اورکیا ہونے والاہے،اس کے بارے میں تمام معلومات اس کتاب میں موجودہے۔ صرف یہ نہیں بلکہ اس کتاب میں دنیا میں رونما ہونے والے کسی بھی قسم کے حالات وواقعات کے اسباب اور وجوہات کا تذکرہ تفصیلی طور پر گیا ہے۔ اللہ کی نازل کردہ اس کتاب میں اور بھی بہت کچھ ہے،جس کا احاطہ کرنا کسی انسان کے لئے ناممکن ہے۔اس کتاب میں انسان جتنا غور وفکر کرکے پڑھے گا، اتنا ہی اس کتاب سے استفادہ کرکے اس کے اسرار ورموز اور معلومات سے آگاہ ہوسکے گا۔ یہ دنیا کی وہ تنہا معجزاتی کتاب ہے، جسے بار بار پڑھنے سے بوریت اوراکتاہٹ کی جھلک بھی محسوس نہیں ہوتی اور ہر بار پڑھتے وقت اس کلام کی گہرائی کا ادراک ہوکر نئی معلومات انسان کے ذہن کو ملتی ہے۔اس کتاب کی حقانیت کے لئےصرف ایک ہی دلیل کافی ہے کہ اس کتاب میں جو کچھ لکھا ہے، آج تک اس میں سے ایک حرف کی معلومات کو کوئی غلط ثابت نہیں کرسکا اور نہ ہی کبھی کرسکے گا۔ یہ اس کتاب کاکھلم کھلا چیلنج ہے۔زیر تبصرہ کتاب “فیہ ذکرکم” النور انٹر نیشنل کی مدیرہ محترمہ ڈاکٹر نگہت ہاشمی صاحبہ کی مضامین قرآن پر مشتمل ایک منفردتصنیف ہے جو انہوں نے اپنےادارے کے تحت خواتین کو کروائے جانے والے مختلف کورسز کے لئے تیار کی ہے۔اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ وہ سب سے پہلے رکوع کی ہیڈنگ قائم کرتی ہیں،پھر اس رکوع کا موضوع متعین کرتی ہیں ،پھر اس کے مضامین ترتیب کے ساتھ بیان کرتے ہوئے کرنے کے کام اور آخر میں اپنا جائزہ لینے کے حوالے سے چند سوالات پیش کرتی ہیں کہ اس رکوع کی روشنی میں آیا ہم درست سمت پہ جا رہے ہیں یا غلط راستے پر چل رہے ہیں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولفہ کی اس عظیم الشان کاوش پر ان کو جزائے خیر دے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
پارہ 21 | ||
رکوع 1: کتاب پڑھ کر سنائی جاتی ہے | 17 | |
رکوع 1:2اللہ رب العالمین کے لیے | 21 | |
رکوع 3:دنیا کی زندگی کی حقیقت | 21 | |
سورۃ الروم | ||
رکوع 4:دنیا کے ظاہرکو جانتے ہیں آخرت سے غافل ہین | 23 | |
رکوع 5:جس روز وہ ساعت برپا ہو گی | 25 | |
رکوع 6:اللہ تعالیٰ کی نشانیاں دل و دماغ پر کیا اثرات چھوڑتی ہیں | 27 | |
رکوع 7:سیدھے راستے پر قائم رہیں | 30 | |
رکوع 8:زمین پر فساد لوگوں کے اعمال کی وجہ سے ہوتا ہے | 33 | |
رکوع 9:بعث بعد الموت ہو گی | 35 | |
سورۃ لقمان | ||
رکوع 10:حکیمانہ کلام یا تفریحی کلام | 37 | |
رکوع 11:لقمان کی وصیتیں | 39 | |
رکوع 12:اللہ تعالیٰ سے سب کچھ پا کر اسی کےبارے میں جھگڑتے ہیں | 42 | |
رکوع 13:اصل ہولناکی کیوں کادن تو قیامت ہو گا | 45 | |
سورۃ السجدہ | ||
رکوع 14:وہ اللہ ہی ہے | 47 | |
رکوع 15:مومن اور فاسق مناظر قیامت میں | 50 | |
رکوع 16:کاش دل جاگ جائیں | 52 | |
سورۃ الاحزاب | ||
رکوع 17:اللہ تعالیٰ کے نظام کواختیار کیا جائے | 54 | |
رکوع 18:غزوہ احزاب | 57 | |
رکوع 19:غزوہ احزاب پر تبصرہ | 60 | |
آخری آیات : ازواج مطہرات | 62 | |
پارہ 22 | ||
رکوع 1:بےمثال گھرانہ | 67 | |
رکوع 2:بےمثال معاشرہ | 69 | |
رکوع 3:بے مثال تعلقات | 72 | |
رکوع 4:مثالی گھرانے سے مسلمانوں کے تعلقات | 75 | |
رکوع 5:معاشرے کی پاکیزگی کے لیے کیے جانے والے اقدامات | 78 | |
رکوع 6:انسان جو راستہ اختیار کرتا ہے اس پر جزا سزا ہے | 80 | |
سورۃ سبا | ||
رکوع 7:اللہ تعالیٰ کاعلم ذرے ذرے پر محیط ہے | 82 | |
رکوع 8:اقوام کے عروج وزوال میں شکر اور سرکشی کا کردار | 85 | |
رکوع 9:مشرکین پر اتمام حجت | 88 | |
رکوع 10:کاش آپ مشرکین کا انجام دیکھ لو | 90 | |
رکوع 11:قبولیت وحی کے راستے کی نفسیاتی رکاوٹیں | 92 | |
رکوع 12:دائمی اسلام میں کیا نقص ہے کہ تم جھٹلاتے ہو | 94 | |
سورۃ فاطر | ||
رکوع 13:اللہ تعالیٰ کےاحسانات کو یاد رکھو | 96 | |
رکوع 14:دلائل ایمان | 99 | |
رکوع 15:ہدایت اور گمراہی کی حقیقت ایک نہیں | 102 | |
رکوع 16:سب کچھ اللہ کے علم کےمطابق ہوتا ہے | 105 | |
رکوع 17:وہ ا نسانی دلوں اورکائنات کے بھید جانتا ہے | 108 | |
سورۃ یس | ||
رکوع 18:آپﷺ یقیناً رسولوں میں سے ہو | 111 | |
آخری آیات : ایمان اور کفر کے متقابل مواقف | 113 | |
پارہ 23 | ||
رکوع 1: یحسرۃ علی العباد ( افسوس بندوں کے حال پر ) | 117 | |
رکوع 2:روشن نشانیاں | 120 | |
رکوع 3:قیامت کے مناظر | 123 | |
رکوع 4:یہ تو ایک نصیحت ہے | 126 | |
سورۃ الصفت | ||
رکوع 5:آسمانوں کے مناظر | 129 | |
رکوع 6:حشر کے مناظر | 131 | |
رکوع 7:مخلص بندوں کی جزا ء | 134 | |
رکوع 8:اللہ تعالیٰ نے خالص بند ے بچا لیے | 137 | |
رکوع 9:ہر روز کے گمراہیوں کےتصورات خرافات پر مبنی ہوتے ہیں | 139 | |
سورۃ ص | ||
رکوع 10:ان لوگوں کو بڑا تعجب ہوا | 141 | |
رکوع 11:صبر و ثبات کی مثال حضرت داؤد | 143 | |
رکوع 12:سلیمان آزمائے گئے | 146 | |
رکوع 13:آخرت کی یاد نے انہیں برگزیدہ بنا دیا | 149 | |
رکوع 14:انوکھی دشمنی | 151 | |
سورۃ الزمر | ||
رکوع 15:بادشاہت اللہ تعالیٰ ہی کی ہے ۔ | 153 | |
رکوع 16:دین کو اللہ تعالیٰ کے لیے خالص کر کے اسی کی بندگی کریں | 156 | |
رکوع 17:کسی کا سینہ اسلام کے لیے کھلتا ہے | 159 | |
پارہ 24 | ||
رکوع 1:کیا اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لیےکافی نہیں ہے | 163 | |
رکوع 2:دعوت توحیداور جھٹلانے والوں کا اخروی انجام | 166 | |
رکوع 3:توبہ کا دروازہ کھلا ہے | 169 | |
رکوع 4:آپ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی غلامی کے لیے مجھ سے کہتے ہو | 172 | |
رکوع 5:اس روز ہر چیز اپنے اپنے مقام پر پہنچ جائے گی | 175 | |
سورۃ المومنوں | ||
رکوع 6:تیرے رب کا فیصلہ ان پر چسپاں ہو چکا ہے | 177 | |
رکوع 7:جب کلیجے منہ کو آ رہے ہوں گے | 180 | |
رکوع 8:ان کو اللہ تعالیٰ سے بچانے والے کوئی نہیں تھا | 184 | |
رکوع 9:مومن قیامت سے ڈرتا ہے | 186 | |
رکوع 10:میں تمہیں کامیابی کی طرف بلاتا ہوں | 189 | |
رکوع 11:اللہ تعالیٰ کووعدہ برحق ہے | 191 | |
رکوع 12:مجھے حکم ملا ہے کہ میں رب العالمیں کے آگے سر تسلیم خم کردوں | 194 | |
رکوع 13:غیر حق پر مگن رہنے اور اترانے کا انجام | 197 | |
رکوع 14:اللہ تعالیٰ کی نشانیاں | 199 | |
سورۃ حم السجدہ | ||
رکوع 15:نزول کتاب پر رد عمل | 201 | |
رکوع 16:اللہ تعالیٰ کےسوا کسی کی بندگی نہ کرو | 203 | |
رکوع 17:کھالیں اوراعضاء گواہی دیں گے | 205 | |
رکوع 18:جن لوگوں نے کہا: اللہ تعالیٰ ہمارا رب ہے پھر وہ اس پر ثابت قدم رہے | 207 | |
رکوع 19:دعوت اورداعی کے لیے ہدایات | 209 | |
آخریات : اختلافات قومی موس کا فیصلہ | 212 | |
پارہ 25 | ||
رکوع 1:یہ اپنے رب کی ملاقات میں شک رکھتے ہیں | 217 | |
سورۃ الشوریٰ | ||
رکوع 2:اللہ تعالیٰ غالب اورحکیم ہی وحی کرتا ہے | 220 | |
رکوع 3:وحی واحد میعار حق ہے ۔ | 222 | |
رکوع 4:توحید ورسالت | 225 | |
رکوع 5:اہل ایمان کی خصوصیات | 228 | |
رکوع 6:ظالموں کا انجام اور رسالت و وحی کی حقیقت | 231 | |
سورۃ الزخرف | ||
رکوع 7:انسان کھلا احسان فراموش ہے | 234 | |
رکوع 8:گمراہیون کا رد | 237 | |
رکوع 9:لوگ دوسروں کی بندگی کرنے لگے | 239 | |
رکوع 10:یہ کتاب تمہارے لیے او ر تمہارے قوم کے لیے بڑا شرف ہے | 240 | |
رکوع 11:ہم نے موسی کو فرعون کے پاس بھیجا | 242 | |
رکوع 12:ابن مریم ؑ | 244 | |
رکوع 13:اے میرے بندو ! | 246 | |
سورۃ الدخان | ||
رکوع 14:اللہ تعالیٰ انسانوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے | 249 | |
رکوع 15:آسمان و زمین کی چیزوں کو کھیل کےطور پر نہیں پیدا کیا گیا | 252 | |
رکوع 16:سرکشوں کی اخروی سزااور اطاعت کرنے والوں کے لیے اخروی انعام | 254 | |
سورۃ الجاثیہ | ||
رکوع 17:آسمانوں اور زمین میں بے شمار نشانیاں ہیں | 256 | |
رکوع 18:اللہ تعالیٰ نے دین کے معاملے کو صاف شاہراہ پرقائم کیا ہے | 258 | |
رکوع 19:جس نے خواہش نفس کو اپنا خدا بنا لیا | 261 | |
رکوع 20:اس روز لوگ گھٹنوں کے بل گرے ہوئے ہوں گے | 263 |