فضائل درود و سلام
مصنف : اسماعیل بن اسحاق القاضی
صفحات: 168
نبی کریم ﷺپر درود پڑھنا آپ ﷺ سے محبت کا اظہار اور ایمان کی نشانی ہے۔درود پڑھنے کے متعدد فضائل صحیح احادیث سے ثابت ہیں۔سیدنا ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ ﷺنے فرمایا :’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔‘‘ ( مسلم : ۴۰۸)ایک دوسری روایت میں نبی کریم ﷺنے فرمایا:’’ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے ، اس کے دس گناہ مٹا دیتا ہے اور اس کے دس درجات بلند کردیتا ہے۔‘‘ (صحیح الجامع : ۶۳۵۹)سیدنا ابی بن کعبفرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺسے کہا:’’اے اللہ کے رسول ﷺ! میں آپ پر زیادہ درود پڑھتا ہوں ،تو آپ کا کیا خیال ہے کہ میں آپ پر کتنا درود پڑھوں ؟ آپ ﷺنے فرمایا :جتنا چاہو۔ میں نے کہا : چوتھا حصہ؟ آپ ﷺنے فرمایا :جتنا چاہواور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : آدھا حصہ ؟ آپ ﷺنے فرمایا:جتنا چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے کہا : دو تہائی ؟ آپ ﷺنے فرمایا : چاہو اور اگر اس سے زیادہ پڑھو گے تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔میں نے کہا : میں آپ پر درود ہی پڑھتا رہوں تو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : تب تمھیں تمھاری پریشانی سے بچا لیا جائے گا اور تمھارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ایک روایت ہے میں ہے: تب تمھیں اللہ تعالیٰ دنیا وآخرت کی پریشانیوں سے بچا لے گا۔‘‘ (ترمذی : ۲۴۵۷ ، وصححہ الالبانی)لیکن درود وہ قابل قبول ہے جو نبی کریم ﷺ سے ثابت ہو اور آپ ﷺ نے وہ صحابہ کرام کو سکھلایا ہو۔درود لکھی ،درود تنجینا،درود ہزاری اور درود تاج جیسےآج کل کے من گھڑت درودوں کی اللہ تعالی ہاں کوئی حیثیت نہیں ہے ،کیونکہ یہ اس کے حبیب سے ثابت نہیں ہیں۔زیر تبصرہ کتاب”فضائل درود وسلام”امام اسماعیل بن اسحاق القاضی کی کتاب “فضل الصلاۃ علی النبی ﷺ” کا اردوترجمہ ہے۔اردو ترجمہ وتحقیق کی سعادت جماعت اہل حدیث کے معروف عالم ومحقق مولانا زبیر علی زئی نے حاصل کی ہے۔مولف نے اس کتاب میں درود کے حوالے سے تمام ذیلی مباحث کا تفصیلی احاطہ کیا ہے،اور درود وسلام کی صحیح روایات،درود وسلام کی ضعیف روایات،اور درودوسلام کے بعض مسائل وغیرہ جیسی مباحث کو بیان کیا ہے۔اللہ تعالی مولف اور مترجم دونوں کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
حرف اول | 6 |
رحمۃ اللعالمین پر درود سلام | 7 |
درود سلام کی صحیح روایات | 9 |
درود و سلام کی ضعیف روایات | 15 |
درود و سلام کے بعض مسائل | 24 |
سیرت رحمۃ اللعالمینﷺ کے چند پہلو | 30 |
امام اسماعیل بن اسحاق القاضی اور کتاب کی سند کی تحقیق | 33 |
فضل الصلوۃ علی النبیﷺ [آغاز اصل کتاب] | 37 |
نبیﷺ پر ایک دفعہ درود پڑھنے کی فضیلت | 39 |
دعا میں درود | 53 |
نبیﷺ پر درود نہ پڑھنے والے کے لیے وعید | 56 |
نبیﷺ تک فرشتوں کا درود پہنچانا | 62 |
جمعہ کے دن کثرت سے درود پڑھنا | 65 |
انبیاء ؑ کا جسم اقدس اور زمین | 67 |
درود پہنچانے کے لیے فرشتے کا تقرر | 67 |
کیا نبیﷺ پر امت کے اعمال پیش ہوتے ہیں؟ | 68 |
جمعہ کا دن اور درود | 70،82 |
بخیل کون؟ | 74 |
جو درود پڑھنا بھولا وہ جنت کا راستہ بھول گیا | 83 |
تمام انبیا ؑ پر درود پڑھنا | 86 |
درود حصول پاکیزگی کا ذریعہ ہے | 87 |
نبیﷺ کے لیے ’’مقام وسیلہ‘‘ مانگنے کی فضیلت | 89 |
موجب حسرت مجالس | 95 |
درود کے الفاظ | 98 |
درود کے بغیر دعا معلق رہتی ہے | 118 |
درود صرف انبیاء کے لیے ہے | 118 |
غیر نبی پر ’’صلی اللہ‘‘ کا استعمال اور اس کا مفہوم | 120 |
تلبیہ (لبیک) کے بعد درود پڑھنا | 122 |
مساجد کے پاس سے گزرتے وقت درود پڑھنا | 123 |
صفا اور مروہ پر درود | 124 |
مسجد میں داخل ہوتے وقت درود | 125 |
تکبیرات عید اور درود | 130 |
نماز جنازہ میں درود | 132 |
اللہ کی طرف ’’صلوٰۃ‘‘ کی نسبت اور اس کا مفہوم | 137 |
نبیﷺ کی قبر پر درود | 139 |
نبیﷺ کی قبر فرشتوں کا درود پڑھنا | 142 |
آیت: ﴿ورفعنا لک زکرک﴾ کا مفہوم | 144 |
خطبہ وعظ اور درود ہے | 146 |
نماز میں دعا اور درود | 147 |
قنوت میں درود | 148 |
اصل کتاب کااختتام | 149 |
محدثین کرام نے ضعیف روایات کیوں بیان کیں؟ | 150 |
اطراف الاحادیث والآیات | 151 |
فہرس الرواۃ | 156 |