فوائد مکیہ مع حاشیہ توضیحات مرضیہ ( جدید ایڈیشن )
مصنف : قاری عبد الرحمن مکی الہ آبادی
صفحات: 194
تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا اورسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے ۔ کیونکہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس کاحکم ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور تجویدکوطالب تجوید کےلیے آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں اداء الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے طالب علم کو کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہے۔علم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک ہے ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل لسٹ ہے اور تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء کرام اور قراءعظام نے بھی علم تجوید قراءات کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ سلفی قراء عظام جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں خدمات قابل تحسین ہیں ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور کے زیر نگرانی شائع ہونے والے علمی مجلہ رشد کےعلم ِتجویدو قراءات کے موضوع پر تین ضخیم جلدوں پر مشتمل قراءات نمبر اپنے موضوع میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں مشہور قراء کرام کے تحریر شدہ مضامین ، علمی مقالات اور حجیت قراءات پر پاک وہند کے کئی جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی بھی خوب خبر لیتے ہوئے ان کے اعتراضات کے مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔زیر تبصرہ کتاب ’’فوائد مکیہ مع حاشیہ توضیحات مرضیہ ‘‘ ماہر فن تجوید وقراءات قاری محمد عبد الرحمن مکی الہ آبادی کی معروف کتاب “فوائد مکیہ” پراستاذ القراء والمجودین قاری محمد شریف صاحب بانی مدرسہ دار القراء لاہور پاکستان کا حاشیہ ہے۔جس میں انہوں نے علم تجوید کے بنیادی مسائل کو بیان کیا ہے۔ فوائد مکیہ چونکہ ایک درسی کتاب ہے ا س لیے صاحب حاشیہ قاری محمد شریف مرحوم نے حاشیہ میں فن کے مشکل مباحث درج کرنے سے حتی ا لامکان گریز کیا ہے اور حاشیہ کے مضامین کو حتی ا لامکان عام فہم اور سلیس زبان میں بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ حاشیہ میں بالعموم عربی عبارتیں درج نہیں کی گئیں صرف ان کےمطالب کو اردو کاجامعہ پہنا کر حاشیہ کاجزو بنایا ہے۔شائقین علم تجوید کے لئے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے،جس کا تجوید وقراءات کے ہر طالب علم کو مطالعہ کرنا چاہئے۔اللہ تعالیٰ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے ۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 5 |
اسالیب وخصوصیات | 7 |
تشکر و امتنان | 8 |
استدعا | 9 |
مقدمۃ الکتاب | 10 |
باب اول | |
پہلی فصل: استعاذہ اور بسملہ کے بیان میں | 14 |
دوسری فصل: مخارج کے بیان مین | 21 |
تیسری فصل :صفات کے بیان میں | 29 |
جدول: حروف کی قسمیں | 41 |
چوتھی فصل: ہر حرف کی صفات لازمہ کے بیان میں | 42 |
پانچویں فصل: صفات ممیزہ کے بیان میں | 47 |
باب دوم | |
پہلی فصل :تفخیم اور ترقیق کے بیان میں | 54 |
دوسری فصل: نون ساکن و تنوین کے بیان میں | 61 |
تیسری فصل: میم ساکن کے بیان میں | 64 |
چوتھی فصل: حروف غنہ کے بیان میں | 66 |
پانچویں فصل: ھائے ضمیر کے بیان میں | 67 |
چھٹی فصل: ادغام کے بیان میں | 70 |
ساتویں فصل: ہمزہ کے بیان میں | 81 |
آٹھویں فصل: حرکات کی ادا کےبیان میں | 87 |
باب سوم | |
پہلی فصل : اجتماع ساکنین کےبیان میں | 93 |
دوسری فصل : مد کے بیان میں | 101 |
تیسری فصل : مقدار اور اوجہ کے بیان میں | 106 |
اوجہ مد کے نقشہ جات | 114 |
چوتھی فصل :وقف کے احکام کے بارے میں | 142 |
خاتمہ | |
پہلی فصل: ان علوم کے بارے میں جن کا جاننا قاری اور مقری کے لیے ضروری ہے | 162 |
قرائے عشرہ کے نام (حاشیہ) | 170 |
دوسری فصل: (الحان کےبیان میں ) | 172 |
التکملۃ فی الحواشی المکملۃ | 180 |
پہلا حاشیہ : جو بسم اللہ کےبارے میں ہے | 182 |
حرف ضاد کے بارے میں خود مؤلف ؒ کے قلم سے ایک مقالہ | 186 |