اکیسویں صدی کے مینجمنٹ چیلنجز
مصنف : پیٹر ایف ڈرکر
صفحات: 239
مینجمنٹ (Management)انگریزی زبان کے فعل(Manage) کا اسم ہے۔اردو زبان میں اس کا ترجمہ عام طور پر انتظامیہ،عملہ بندوبست،مدبرین کا گروہ،آراستگی،تہذیب وترتیب،حکمت عملی،انتظام وانصرام،نجی،سرکاری،تجارتی اور جماعتی کاموں کی تنظیم،اداروں کی دیکھ بھال اور نظم وضبط کے ذمہ دار افراد وغیرہ پر کیا جاتا ہے۔ مینجمنٹ کی تمام جہتوں کے لئے کوئی ایک لفظ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ترجمہ کی بجائے لفظ مینجمنٹ ہی استعمال میں لایا گیا ہے اور جہاں کہیں نظم وضبط حیات لکھا ہے وہاں بھی مراد مینجمنٹ ہی ہے۔ مینجمنٹ کی اہمیت ہمیشہ مسلم رہی ہے لیکن اکیسویں صدی میں آکر اب اس کی اہمیت اور زیادہ ہوگئی ہے، کیونکہ اب بڑی بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں اور بین الاقوامی ادارے معرض وجود میں آ چکے ہیں، جنہیں مناسب مینجمنٹ کے بغیر چلانا ناممکن کام ہے۔ اب تو مینجمنٹ پر باقاعدہ کورسز کروائے جارہے ہیں اور اس کی باقاعدہ ڈگریاں جاری کی جارہی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب” اکیسویں صدی کے مینجمنٹ چیلنجز “محترم پیٹر ایف ڈرکر کی انگریزی تصنیف ہے جس کا اردو محترم محمد عامر عسکری ایم بی ای نے کیا ہے۔ مولف موصوف نے اپنی کتاب میں اکیسویں صدی کے مینجمنٹ چیلنجز کو بیان کرتے ہوئے ان کا حل پیش کیا ہے۔ مینجمنٹ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے حضرات کے لئے یہ کتاب انتہائی مفید اور شاندار ہے۔ جس کا مینجمنٹ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ہر طالب علم کو مطالعہ کرناچاہئے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
تعارف | 5 |
پہلا باب: مینجمنٹ کے لیے ضابطہ کار کے مثالی نمونے | 9 |
دوسرا باب: حکمت عملی۔۔۔ نئے نا قابل یقین حقائق | 56 |
تیسرا باب: تبدیلی کے لیڈر | 90 |
چوتھا باب: معلومات کے چیلنج | 117 |
پانچواں باب: تعلیم یافتہ کارکنوں کی پیدا کاری صلاحیت | 164 |
چھٹا باب: خود منضبط رکھنا | 196 |