دعا اذکار اور انگلیاں
مصنف : ام عبد منیب
صفحات: 60
نبی کریم ﷺنے فرمایا: “دعا عبادت کا مغز ہے۔”یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی کو یہ ہر گز پسند نہیں کہ دعا جیسی اہم اور خالص عبادت میں کسی دوسرے کو شریک کیا جائے۔دعا کے لئے معیار ،نبی کریم ﷺکا اسوہ حسنہ ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ نبی کریم ﷺدعا کیسے کیا کرتے تھے اور کن الفاظ سے کرتے تھے۔ہماری پیدائش سے لیکر موت تک جو بھی الجھنیں ،پریشانیاں یا ضرورتیں ہمیں پیش آ سکتی ہیں ،اس کے لئے نبی کریم ﷺکی دعاؤں پر مشتمل الفاظ موجود ہیں۔آپ بعض دعائیں ایک ایک دفعہ پڑھتے تھے تو بعض ایک سے زائد بھی پڑھا کرتےتھے،جس کی گنتی کے لئے وہ ہاتھوں کی انگلیوں کو استعمال میں لاتے تھے۔۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ دعا اذکار اور انگلیاں ‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے دعا کی اہمیت وفضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے نبی کریم کی مسنون دعائیں جمع فرما دی ہیں۔اللہ نے ان کو بڑا رواں قلم عطا کیا تھا،انہوں نے سو کے قریب چھوٹی بڑی اصلاحی کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن میں بمع فیملی رہائش پذیر رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
حرف وضاحت | 5 | |
انگلیوں پر پڑھنا | 6 | |
تسبیح پڑھنا | 8 | |
دو دو بار | 18 | |
تین تین بار | 19 | |
ہر مصیبت سے بچنے کے لیے | 19 | |
جسمانی و مالی تحفظ کے لیے | 22 | |
سوتے وقت | 23 | |
برا خواب دیکھنے پر | 24 | |
سوار ہوتے وقت | 26 | |
استفتاح صلوۃ کے وقت | 28 | |
رکوع میں | 29 | |
سجدے میں | 30 | |
وتر میں | 31 | |
وزنی کلمے | 32 | |
اللہ کی خوشی حاصل کرنے کے لیے | 33 | |
گناہوں کی بخشش کے لیے | 34 | |
جنت مانگنے کے لیے | 37 | |
سات سات بار | 38 | |
دس دس بار | 40 | |
دس گناہ ختم دس نیکیاں مزید | 41 | |
بازار میں داخلہ کے وقت | 42 | |
رسول اللہ ﷺ کی شفاعت کے حصول کے لیے | 44 | |
پچیس بار | 48 | |
تینتیس تینتیس بار | 50 | |
ستر بار | 52 | |
سو سو بار | 53 | |
گناہوں کی بخشش کےلیے | 54 | |
دس غلام آزاد کرنے کے برابر | 57 | |
بغیر کسی تعداد کے | 60 |