ڈاکٹر عبد القدیر خان
مصنف : عمران حسین چوہدری
صفحات: 402
مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواسے رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک ڈاکٹر عبد القدیر خان بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص ڈاکٹر عبد القدیر خان کے حوالے سے ہی تصنیف کی گئی ہے کیونکہ وہ ملت اسلامیہ کی آنکھ کا تارا اور ہر مسلم کو اپنی جان سے پیارا ہے۔ پاکستانی قوم کی عظمت وغیرت جیتی جاگتی تصویر اور شاعر مشرق کے خواب کی تعبیر ہے۔ دشمنوں کے لیے سیل تند وتیز اور اپنوں کے لیے ایک جوئے نغمہ ریز ہے۔اس کتاب میں ڈاکٹر عبد القدیر خان کے عظیم کارناموں اور ان کی سوانح حیات کا تذکرہ ہے اور عوام کو یہ سبق یاد کروایا گیا ہے کہ ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور رہتی دنیا تک انہیں یاد رکھا جائے گا۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ ڈاکٹر عبد القدیر خان ‘‘ عمران حسین چوہدری کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
ریاست بھوپال اورثواب | 17 |
خاندانی پس منظر | 24 |
محمدمنصور(دادا) | 28 |
والدمحترم | 30 |
والدہ محترمہ | 34 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں | 36 |
پیدائش | 36 |
تعلیم | 37 |
پاکستان کی طرف ہجرت | 43 |
پاکستان میں آمد | 45 |
پاکستان کارخت سفر | 47 |
بی۔ایس۔سی | 50 |
ملازمت | 53 |
اعلیٰ تعیم | 55 |
وست شناس کی پیشینگوئی | 55 |
اساتذہ | 56 |
ڈاکٹرخان کی شادی | 58 |
وطن سےمایوسی | 60 |
ہالینڈ روانگی | 62 |
ایف۔ڈی۔اوکیاہے؟ | 63 |
ڈاکٹرعبدالقدیرکی عظمت | 67 |
عزت وشان | 69 |
ڈاکٹرعبدالقادرخاں پریشانی کےایام | 71 |
بےبنیاد الزام | 75 |
ایمسٹرڈم میں قیام | 77 |
یونیکومیں خدمات | 79 |
وطن کی محبت اورتڑپ | 81 |
ایف۔ڈی اوسےاستعفی | 83 |
خاکہ حالات زندگی | 86 |
شجرہ نسب | 89 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کےکارنامے | 89 |
وزیراعظم پاکستان سےملاقات | 91 |
ہالینڈ کاخیرآبادکہنا | 96 |
ایٹمی توانائی کمیشن کاقیام | 98 |
پاک فرانس ری ایکٹر | 98 |
خریداری معاہدہ1976ء | 102 |
الٹراسنٹری فیوج | 106 |
ڈفیوثرن کاطریقہ | 109 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کی مایوس کن حالت | 113 |
ابتداءکہوٹہ پلانٹ | 119 |
طریقہ انتخاب پراجیکٹ | 122 |
کہوٹہ کو کیو ں منتخب کیاگیا؟ | 125 |
کہوٹہ پلانٹ کی ترویج | 132 |
ڈاکٹرمحمداقبال واہلہ کاانتخاب | 137 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کی مصروفیات | 142 |
امریکہ کی دھمکیاں | 161 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کےمعاون دوست | 164 |
میاں شیخ محمدفاروق | 164 |
آغاز حسن عابدی صاحب | 165 |
ارشدپرویز صاحب | 166 |
بریگیڈ یرانعام الحق صاحب | 166 |
کامیابی کاسہرا | 169 |
ڈاکٹرعبدلقدیرخاں کی حسن کارکردگی | 173 |
جنرل ضیاءالحق کاکردار | 177 |
دیہات کی سماجی زندگی | 181 |
جنرل ضیاءالحق کابھیانک کردار | 183 |
عالمی تشہیرکہوٹہ منصوبہ | 188 |
پاکستان کی مضبوط موقف | 196 |
امریکہ کی زیادتیاں | 201 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کو قیدکی سزا | 208 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کاالزامات سےباعزت بری ہونا | 211 |
بنی گالاآپریشن | 217 |
وزیراعظم بےنظیربھٹوکاکرداراورڈاکٹرعبدالقدیرخاں کی جرات | 224 |
ڈاکٹرعبدالقدیرخاں کی کہوٹہ سےفراغت | 228 |
پاکستان اٹیمی پروگرام اورامریکہ کاکردار | 237 |
اففانستان پرروسی حملہ | 246 |
سویت یونین کی دھمکی | 253 |
ایٹم بم ہےمگرنہیں ہے | 255 |
جنرل ضیاءالحق کابہام | 257 |
سولارزترمیم کےاطلاق کاخطرہ | 260 |
پاکستانی ایٹم بم اورجنرل ضیاءالحق صاحب | 264 |
ایٹمی پروگرام اوربےنظیربھٹوصاحبہ | 267 |
امریکہ کی امداد کانیاطریقہ | 275 |
اختیارات میں کمی | 283 |
پاکستان اوربھارت کی ایٹمی تنصیبات | 286 |
بھارت کی ایٹمی تنصیبات | 289 |
پاکستان کی ایٹمی تنصیبات | 294 |
ایٹمی اسلحہ سازی کاسدباب | 299 |
ایٹمی ہتھیارن کےعدم پھیلاؤ کامعاہدہ کیاہے؟ | 301 |
این بی ٹی پراعتراضات | 304 |
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی | 309 |
اٹامک انرجی ایجنسی کودرپیش مشکلات | 313 |
پاکستان کاپرامن ایٹمی پروگرام | 316 |
پاکستان کاری پراسنگ پلانٹ | 324 |
عالمی رویہ | 330 |
انرچمنٹ متبادل راستہ | 335 |
ایٹم بم کےلیے سامان کی فراہمی | 339 |
ڈاکٹرعبدالقدیرکےکام کاراز کیسےفاش ہوا | 343 |
منیراحمدخاں | 345 |
مولاناکوثرنیازی کےانکشافات کی نظرمین | 345 |
آغازشاہی کےانکشافات | 352 |
بھٹوکےدواہم کام | 355 |
ڈاکٹرعبدالقدیرکی شخصیت | 357 |
ہنس مکھ انسان | 358 |
قوت فیصلہ | 361 |
ماتحت عملےسےشفقت | 362 |
انسانی ہمدردی | 364 |
شفیق انسان | 365 |
بلاکےذہین | 368 |
اصول پرست شخصیت | 369 |
پکےمذہبی اوردین دار | 370 |
وقت کی قدراورپابندی | 372 |
خلق خداکی مدداورخدمت | 375 |
غرباکی مدد | 377 |
اچھےمنتظم ہیں | 379 |
بیگم ہٹی خاں | 385 |
خاندانی پس منظر | 385 |
بچپن | 385 |
تعلیم | 386 |
ملازمت | 386 |
شادی | 386 |
نکاح کی رم | 386 |
پاکستان میں آمد | 388 |
شادی کےبعد حالات | 388 |
اولاد | 391 |
پاکستان کےبارےمین تاثرات | 392 |
خاوندکےبارےمیں تاثرات | 392 |
بچوں کی تعلیم | 393 |
کتابیات | 394 |