دفاع اہل حق
مصنف : یاسر فاروق
صفحات: 106
دینِ اسلام میں علماء کا ایک عظیم مقام ہے، جو ان کی عزت و اکرام کا تقاضا کرتا ہے۔ لیکن یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سے لوگ اس میں تساہل کا شکار ہیں۔ یہاں تک کہ بعض طالب علم بھی علماء کے بارے میں غیر شعوری طور پر نامناسب گفتگو کر جاتے ہیں اور صحیح منہج پر ہونے کے باوجود اکثر داعی حضرات اس معاملے کو حل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ اسی طرح بعض منظم منافقوں کے ٹولے اور سیکولر جماعتیں بھی یہود و نصاریٰ کی پیروی میں علماء پر چڑھ دوڑی ہیں۔ فی زمانہ علماء کی شان و شوکت، عزت وتقدیس،ان کی عظمت و رفعت اور حق گوئی جیسی صفات پر لوگوں نے انگلیاں اٹھانی شروع کردی ہیں۔حالانکہ مقصود و مطلوب یہ تھا کہ علمائے حقہ پر اٹھائے جانے والے ان اعتراضات کا قلع قمع کیا جاتا اور لوگوں کو اس قسم کے طرز عمل سے روکا جاتا کہ وہ علماء کی ہرگز تحقیر نہ کریں اور نہ ہی ان کی عزتوں سے کھیلیں۔اس مختصر رسالہ میں ”علماء کی تحقیر کے اسباب و نقصانات، معاشرے پر اس کے خطرناک اثرات اور ہمارے طرز عمل“سے متعلقہ گفتگو کی گئی ہے جس میں اہلِ علم کی حرمت و تقدیس کے تقاضوں پر محدثین کے اقوال نقل کیے گئے ہیں۔ اس مختصر تحریر میں ،جس کا نام راقم نے ”دفاعِ اہلِ حق“ رکھا ہے، معترضین کے ہتھکنڈوں، علماء کے خلاف پھیلائے گئے اشکالات اور اہل حق کو بدنام کرنے والے وسائل و ذرائع کو جمع کرکے عوام الناس و طلبہ کو ان سے بچنے کی تلقین کی ہے نیز ان کے پہچاننے کے طریقے بھی درج کیے ہیں۔یہ رسالہ راقم نے سن 2015ء میں تحریر کیاتھا لیکن مصروفیت کی نذر رہا۔ اب اسے آن لائن نشر کیا جارہا ہے، جس سے مقصود محض خیر کا پہلو سامنے لانا ہے۔ اس لیے راقم اس کتابچہ کو کسی قسم کے حقوق کے ساتھ نشر نہیں کر رہا اگر کوئی شخص یا ادارہ اس کو کتابی شکل میں شائع کرنا چاہے تو میری طرف سے اجازتِ عامہ ہے