دعوت الی اللہ کس کو اور کیسے
مصنف : سعید بن علی بن وہف القحطانی
صفحات: 362
دعوت دین اور احکام شرعیہ کی تعلیم دینا شیوہ پیغمبری ہے ۔تمام انبیاء و رسل کی بنیادی ذمہ داری تبلیغ دین اور دعوت وابلاغ ہی رہی ہے،امت مسلمہ کو دیگر امم سے فوقیت بھی اسی فریضہ دعوت کی وجہ سے ہے اور دعوت دین ایک اہم دینی فریضہ ہے ،جو اہل اسلام کی اصلاح ، استحکام دین اور دوام شریعت کا مؤثر ذریعہ ہے۔لہذا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ اسے شریعت کا جتنا علم ہو ،شرعی احکام سے جتنی واقفیت ہو اوردین کے جس قدر احکام سے آگاہی ہو وہ دوسر وں تک پہنچائے۔علماو فضلا اور واعظین و مبلغین پر مزید ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ فریضہ دعوت کو دینی وشرعی ذمہ داری سمجھیں اور دعوت دین کے کام کو مزید عمدہ طریقے سے سرانجام دیں۔دین کا پیغام حق ہر فرد تک پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ دعوت کے کام کو متحرک کیا جائے، منہج دعوت اور اصول دعوت کے حوالے سے اہل علم نے عربی اوراردو زبان میں کئی کتب تصنیف کی ہیں ۔ان میں سے ڈاکٹر فضل الٰہی ﷾ کی کتب قابل ذکر ہیں جوکہ آسان فہم او ردعوت دین کا ذوق ،شوق اور دعوتی بیداری پیدا کرنے میں ممد و معاون ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ دعوت الی اللہ کس کو۔ اور کیسے؟‘‘ ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف الحقانی﷾ کی تالیف ہے، اس کا اردو ترجمہ مولانا عنائت اللہ سنابلی مدنی صاحب نے کیا ہے۔اس کتاب کو چار رسالوں کی شکل میں منقسم کیا گیا ہے۔ پہلے رسالے میں ملحدین کو اللہ کی طرف دعوت دینے کا طریقے، دوسرے رسالے میں اہل کتاب کو اللہ کی طرف دعوت دینے کے طریقے، تیسرے رسالے میں بت پرست مشرکین کو اللہ کی طرف دعوت دینے کے طریقے اور چوتھے رسالے میں گنہگار مسلمانوں کو اللہ طرف دعوت کے طریقوں کو قرآن و سنت کی روشنی میں بیان کیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ صاحب تصنیف و مترجم کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور آخرت میں ان کی نجات کا ذریعہ بنائے ۔ (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 19 |
عرض مترجم | 22 |
پہلارسالہ: ملحدین کواللہ کی طرف دعوت دینےکاطریقہ | 27 |
مقدمہ مولف | 28 |
تمہید:لوگوں کوان کامقام دینا | 29 |
پہلامبحث: الحادکامفہوم | 32 |
الحادکی لغوی تعریف | 32 |
الحادکی اصطلاحی تعریف | 32 |
دوسرامبحث: فطری دلائل | 33 |
فطرت کامعنی ومفہوم | 34 |
تیسرامبحث: عقلی دلائل وبراہین | 41 |
پہلامسلک :حکیمانہ عقلی تقسیم | 41 |
دوسرامسلک: عدم کسی چیزکی تخلیق نہیں کرسکتا | 43 |
تیسرامسلک: خاموش طبیعت کےبس میں کچھ نہیں | 44 |
چوتھامسلک: اندھےاتفاق کےبس میں کوئی زندگی نہیں | 46 |
پانچواں مسلک :حکیمانہ عقلی مناظرے | 47 |
چھٹامسلک: سبیت کامبدا | 49 |
ساتواں مسلک: صنعت میں غوروفکرمانع کےبعض صفات پردلالت کرتاہے | 49 |
چوتھامبحث: حسی،عینی مشاہداتی دلائل | 52 |
پہلی قسم: اللہ سبحانہ وتعالیٰ کاتمام اوقات میں دعائیں قبول کرنا | 52 |
دوسری قسم: انبیاءعلیہم الصلاۃ والسلام کےحسی معجزات | 55 |
پانچواں مبحث: شرعی دلائل | 57 |
اللہ کی سچی خبر | 58 |
قرآن کی دلالت بذریعہ تمثیل اورمطلوب کی بابت عقلی دلائل کابیان | 58 |
پہلاطریقہ :کائنات میں موجودمحیرالعقول مخلوقات کی طرف دلوں اورنگاہوں کومتوجہ کرنا | 59 |
دوسراطریقہ: انبیاءکرام ؑ کےمعجزات | 60 |
دوسرارسالہ:، اہل کتاب کواللہ کی طرف دعوت دینےکاطریقہ | 61 |
مقدمہ مولف | 62 |
تمہید | 63 |
پہلامبحث: یہودیوں کےساتھ حکیمانہ گفتگو | 67 |
پہلامسلک: اسلام کےتمام شریعتوں کومنسوخ کردینےپرعقلی اورنقلی دلائل | 67 |
اولا: عقلی دلائل | 70 |
عقلی طورپرنسخ کی کوئی ممانعت نہیں | 71 |
اللہ تعالیٰ مصلحت کےتقاضہ کےمطابق کسی چیزکاحکم دیتاہے | 71 |
جولوگ سمعی طورپرنسخ کےوقوع اورعقلی طوراس کےجوازکےقائل ہیں | 71 |
ثانیا: نقلی سمعی دلائل | 71 |
پہلی قسم: جس سےرسالت محمدﷺ کااعتراف نہ کرنےوالوں پرحجت قائم ہوتی ہے | 72 |
دوسری قسم: جس سےعربوں کےساتھ خاص کرنےوالوں پرحجت قائم ہوتی ہے | 74 |
دوسرامسلک: تورات میں تحریف وتبدیلی کےوقوع پرقطعی دلائل | 77 |
پہلی قسم: حق کوباطل سےگڈمڈکرنا | 78 |
دوسری قسم: حق چھپانا | 80 |
تیسری قسم: حق پوشی | 83 |
چوتھی قسم:زبان موڑنا | 86 |
پانچویں قسم: کلام الہیٰ کواس کی جگہ سےپھیردینا | 88 |
اورتحریف کی اس قسم کی حسب ذیل چارصورتیں ہیں | 89 |
تحریف تبدیل | 89 |
تحریف زیادہ | 89 |
تحریف نقص | 89 |
تحریف معنی | 89 |
تیسرامسلک: انصاف پسندعلماءیہودکےاعتراف کااثبات | 92 |
عبداللہ بن سلام | 92 |
یہودیوں کےایک عالم زیدبن معنہ | 97 |
موت کےوقت اسلام لانےوالاشخص | 98 |
چوتھامسلک:عیسیٰ اورمحمدکی رسالت کےثبوت پردلائل | 99 |
عیسی بن مریم کی نبوت کی سچائی پرروشن دلائلا وبراہین | 100 |
محمدرسول اللہﷺ کی نبوت پردلائل وبراہین | 101 |
دوسرامبحث: نصاریٰ کےساتھ حکیمانہ گفتگو | 105 |
پہلامسلک: عقیدہ تثلیث کی تردیدپردلائل اوراللہ کی وحدانیت کااثبات | 106 |
توحیدانبیاء ؑ اوران کےمتعبین کادین رہاہے | 107 |
نصاری نےتثلیث کاعقیدہ مجلس والوں سےحاصل کیاہے | 107 |
تین اقانیم کاایک معبودہوناباطل ہے | 110 |
اولا:آپ لوگوں نےتین ہی اقانیم کیوں خاص کیا؟ | 110 |
ثانیا: آپ کایہ کہناکہ باپ جوکہ دونوں کی ابتداءہےباطل بات ہے | 111 |
ثالثا: آپ کانطق کےبارےمیں یہ کہناکہ وہ بیٹاہےاللہ سےبیداہواہے | 111 |
رابعا:اللہ کی زندگی کوروح القدس کانام دینااللہ کی کسی بھی کتاب میں نہیں ہے | 111 |
خامسا: آپ لوگوں کادعوی ہےکہ مجسم یالمسیح ہی کلمہ ہےاوروہی علم ہے | 111 |
سادسا: علم ایک صفت ہےاورصفت نہ پیداکرسکتی ہےنہ ہی روزی دےسکتی ہے | 111 |
سابعا: کسی عقلمندکوشک نہیں کہ تثلیث کاعقیدہ صریح دلائل اورعقل سلیم سےباطل ہے | 112 |
نصاری کی کتابوں کےدلائل سےعقیدہ تثلیث کاابطال | 113 |
قرآن کریم کاعقیدہ تثلیث کوباطل قراردینا | 114 |
دوسرامسلک: عیسی کی بشریت اورعبدیت پرقطعی دلائل وبراہین | 124 |
تیسرامسلک: قتل وسولی کےمسئلہ کی تدریدقطعی دلائل وبراہین | 131 |
عقلی دلائل | 132 |
نصرانیوبتاؤکہ صلب وقتل کی حالت میں اتحادموجودتھایانہیں | 132 |
آپ کایہ گمان کہ مسیح کوقتل کردیاگیااورانہیں سولی دیدی گئی باطل ہے | 132 |
ان کےناموت کوبھی سولی نہیں دی گئی اورانہ اس میں لاہوت تھا | 133 |