دلائل ہستی باری تعالیٰ

دلائل ہستی باری تعالیٰ

 

مصنف : عبد الرؤف رحمانی جھنڈا نگری

 

صفحات: 73

 

زندگی اور کائنات کی سب سے اہم حقیقت اللہ تعالیٰ کا وجود ہے۔ اس کے ہونے یا نہ ہونے سے ہر چیز کے معنیٰ بدل جاتے ہیں ۔ اگر اللہ ہے تو زندگی اور کائنات کی ہر چیز بامعنی اور بامقصد ہے اور اگر اللہ موجود ہی نہیں تو پھر کائنات کی ہر چیزبے معنی اور بے مقصد ہے۔ لیکن اسلام میں اہمیت اللہ کے ہونے یا نہ ہونے کو حاصل نہیں بلکہ اللہ کی الوہیت کو حاصل ہے ۔ قرآن مجید انسان کو کائنات میں غور کرنے اور اس میں  اللہ تعالی کی نشانیاں تلاش کرنے پر ابھارتا ہے۔ قرآن مجید میں زمین و آسمانوں کی تخلیق، سورج، چاند اور ستارے، جانوروں میں دودھ بننے کے پیچیدہ عمل کی طرف اشارات، انسان کی پیدائش میں اللّٰہ تعالی کی قدرت کی نشانیاں، سمندروں میں کشتیوں کا چلنا، بارش بننے کا عمل، پہاڑوں کے فوائد، رات اور دن کا باری باری آنا جانا وغیرہ کو اللہ تعالی کی عظیم نشانیوں میں شمار کیا گیا ہے اور زمین اور آسمانوں کی تخلیق اور بناوٹ میں غور کرنے کی خاص طور پر ترغیب دلائی گئی ہے۔ تمام عقلاء اس بات پر متفق ہیں کے صنعت سے صانع(بنانے والا) کی خبر ملتی ہے مصنوع (جس کو بنایا گیا)اور صنعت (factory)کو دیکھ کر عقل مجبور ہوتی ہے کہ اس کے صانع کا اقرار کرے۔ دہریئے(atheist) اور لا مذہب لوگ بھی اس اصول کو تسلیم کرتے ہیں کہ فعل کے لئے فاعل کا ہونا ضروری ہے ۔ پس جب ایک بلندعمارت اور ایک بڑا قلعہ اور اونچے مینار کو اور ایک دریا کے پل کو دیکھ کر عقل یہ یقین کر لیتی ہے کہ اس عمارت کا بنانے والا کوئی ضرور ہے، تو یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کائنات کا وسیع وعریض نظام بغیر کسی چلانے والےکے چل رہا ہو۔ زیر تبصرہ کتاب “دلائل ہستی باری تعالی” محترم عبد الرؤف بن رحمت اللہ جھنڈا نگری صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسی طریقے اے  اللہ تعالی کے وجود پر عقلی ونقلی دلائل کو جمع کر دیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ  مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
نذر عقیدت 2
عرض حال 5
مقدمہ 7
عدم علم سے علم بالعدم کا تحکم 7
ارباب سائنس کا ہستی خداپر فیصلہ 8
منکرین خداکو ایک ضروری تفہیم 9
میزان عقل کا حال 9
علامہ ابن خلدون کی ایک قیمتی بحث 10
نیوٹن کی ایک قیمتی بات 11
عقل کی نا رسائی 11
منکرین خداکا بلادلیل جوش و غصہ 12
تصور خدا پر تمام اہل مذاہب کا اتفاق 14
وجود باری پر امام مالک کی دلیل 15
وجود باری پرامام شافعی کی دلیل 15
وجود باری پرامام احمد بن حنبل کی دلیل 16
وجود باری پرامام ابو حنیفہ کی دلیل 16
وجود باری پرامام جعفر صادق کی دلیل 17
وجود باری پرامام ابو حنیفہ کی  دوسری دلیل 18
ارسطو کا استدلال 19
وجود باری پر متکلمین کا استدلال 19
وجود باری پرمولانا رومی کا استدلال 20
وجود باری پرامام غزالی کا استدلال 21
وجود باری پرشکل کی حدوث سے استدلال 22
وجود باری پرمادہ کے تخلیق سے استدلال 23
صورداشکال کے اختلاف سے ایک اور استدلال 24
ہستی سے ہستی پر دلیل اول 25
ہستی سے ہستی پر دلیل ثانی 26
ہستی سے ہستی  پر دلیل ثالث 26
ہستی کے بعد ہستی پر امثلہ 27
امثال اول 27
امثال ثانی 28
مثال ثالث 28
نباتات کی گوناگوں تنوع ہستی باری تعالی پر دلیل ہے 28
مظاہر عالم کی تسخیر و تدبر وجود باری پر دلیل 30
ایجادات عالم ہستی خداپر دلیل ہے 32
ہوا اور اس کی طاقت 34
درختوں کی طاقت 36
پہاڑکی طاقت 37
روشنی چاندستارے کی طاقت 37
سورج کی طاقت 38
کائنات کی بے بسی و کمزوری ایک اعلی طاقت کی مثبت ہے 39
موجودات عالم کا نظم وجود باری پر دلیل ہے 40
ایک ہندوفلسفی شہادت 42
عقل روح حافظہ مدرک بالبصرنہیں 43
اشیاء کا خود بخود نہ ہو سکنا وجود باری پر دلیل ہے 44
نظام شمشی وجود باری پردلیل ہے 46
مظاہر نطرث کا انضباط و انقیاد وجود باری پر دلیل 46
چاند سورج کا انسانی دسترس سے باہر ہونا 47
زمین ہستی باری پر دلیل ہے 48
نباتات الارض ہستی باری پر دلیل ہیں 49
تخلیق انسانی کا فطری طریقہ ہستی باری پر دلیل ہے 53
امساک روح ہستی باری پر دلیل ہے 52
روح پر کنٹرول نہ کر سکنا ہستی باری پر دلیل ہے 55
جاد و کا ڈھو ل اور سائنس 56
سورج او ر سیاروں کی ضخامت  اور روشنی دلیل ہے 58
حجت ابراہیمی پر اعتراض 61
اعتراض کے لغویت سے  ہستی کا ثبوت 61
شمس و قمر کے مخلوق الہی  ہونے پر  اعتراض 59
اعتراض کے لغویت سے ہستی کا ثبوت 61
سبب وعلت کا انکا ر ہداہۃباطل ہے  علت فاعلی کا اثر شئی کی حالت عدم میں ہوتاہے 65
اجتماع النقیضین کی دو قسمیں 67
وجود باری تعالی پر عقل صحیح کا فیصلہ 68
معدوم کے موجود کرنےپر عقلا کو ئی استبعاد نہیں ہے 69
ایک ضروری انتباہ 69
تحصیل حاصل کا اعتراض اس کے جواب سے ہستی خداکا ثبوت 70
حرف آخر 71
مختصر تعارف 72

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
2.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

ابو حنیفہاسلاماصولاللہامام مالکانسانتبصرہچاندحافظہخدادعادلائلروحرومیسائنسسورجعلمقرآنکائناتمذاہبمذہب
Comments (0)
Add Comment