بدعات و رسوم کی تباہ کاریاں
مصنف : عبد السلام رحمانی
صفحات: 183
دینِ اسلام ایک سیدھا اور مکمل دستورِ حیات ہے جس کو اختیار کرنے میں دنیا وآخرت کی کامرانیاں پنہاں ہیں ۔ یہ ایک ایسی روشن شاہراہ ہے جہاں رات دن کا کوئی فرق نہیں اور نہ ہی اس میں کہیں پیچ خم ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس دین کو انسانیت کے لیے پسند فرمایا اوررسول پاکﷺ کی زندگی ہی میں اس کی تکمیل فرمادی۔عقائد،عبادات ، معاملات، اخلاقیات ، غرضیکہ جملہ شبہائے زندگی میں کتاب وسنت ہی دلیل ورہنما ہے ۔ہر میدان میں کتاب وسنت کی ہی پابندی ضروری ہے ۔صحابہ کرام نے کتاب وسنت کو جان سے لگائے رکھا ۔ا ن کے معاشرے میں کتاب وسنت کو قیادی حیثیت حاصل رہی اور وہ اسی شاہراہ پر گامزن رہ کر دنیا وآخرت کی کامرانیوں سے ہمکنار ہوئے ۔ لیکن جو ں جوں زمانہ گزرتا گیا لوگ کتاب وسنت سے دور ہوتے گئے اور بدعات وخرافات نے ہر شعبہ میں اپنے پیر جمانے شروع کردیئے ۔ اور اس وقت بدعات وخرافات اور علماء سوء نے پورے دین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔وقت کے راہبوں ،صوفیوں، نفس پرستوں او رنام نہاد دعوتِ اسلامی کے دعوے داروں نے قال اللہ وقال الرسول کے مقابلے میں اپنے خود ساختہ افکار وخیالات اور طرح طرح کی بدعات وخرافات نے اسلام کے صاف وشفاف چہرے کو داغدار بنا دیا ہے جس سے اسلام کی اصل شکل گم ہوتی جارہی ہے ۔اور مسلمانوں کی اکثریت ان بدعات کو عین اسلام سمجھتی ہے۔دن کی بدعات الگ ہیں ، ہفتے کی بدعات الگ ،مہینے کی بدعات الگ،عبادات کی بدعات الگ ،ولادت اور فوتگی کے موقع پر بدعات الگ غرض کہ ہر ہر موقع کی بدعات الگ الگ ایجاد کررکھی ہیں۔ الغرض ہمارے معاشرے میں فی الوقت جو مروج ہے وہ اسلام نہیں کچھ اور ہی چیز ہے ۔ اسلام کو اصل روپ میں دیکھنا ہو تو اس کو رسوم وبدعات سے پاک کرنا ہوگا ہے ۔ تب ہی وہ دین حاصل ہوگا جو عند اللہ مقبول ہے ۔ وہ اعمال سرزد ہوں گے ۔ جو میزان کو بھاری کردیں ان نیکیوں کا ارتکاب ہوگا جورائیگاں نہیں جائیں گی۔ رسوم وبدعات سے اجتناب کے لیے ان سے واقفیت بھی از حد ضروری ہے ۔جید اہل علم نے بدعات اور اس کے نقصانات سے روشناس کروانے کے لیے اردو وعربی زبان میں متعدد چھوٹی بڑی کتب لکھیں ہیں جن کے مطالعہ سے اہل اسلام اپنے دامن کو بدعات سے خرافات سے بچا سکتے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ بدعات ورسوم کی تباہ کاریاں ‘‘ مولانا عبد السلام رحمانی کی کاوش ہے ۔ جس انہوں نے مصر کےمعروف شیخ علی محفوظ طنطاوی کی کتاب ’’ الابداع فی مضار الابتداع‘‘ کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کیا ہے ۔اس کتاب میں فاضل مصنف نے عقائد وعبادات ومعاملات کے اعتبار سےبدعی امور اور روسوم معاشرہ ومنکرات کا قرآن وحدیث کےدلائل کی روشنی میں جائزہ لیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عر ض نا شر | 7 |
تقریظ از مولنا عبد الوعا ب خلجی | 11 |
پیش لفظ از مؤلف | 19 |
تعا رف شیخ علی محفو ظ مؤ لف | 22 |
وہ بد عات ومنکرات جن کا تعلق مساجد سے ہے | 29 |
مساجد کا در وازہ بند رکھنا | 30 |
منبر کے پا س کھڑے ہو کر جمہ کی اذان دینا | 31 |
اذان جمہ کے بعد مؤذن کا بعض آیا ت و احاد یث کا پڑھنا | 34 |
تر نم کے ساتھ اذان دینا | 34 |
مسجد می ں آواز بلند کر نا | 35 |
مسا جد میں دنیاوی با تیں کر نا | 36 |
اجتماعی شکل میں تکبیر ات پکا رتے ہوئے عید گاہ جانا | 39 |
ار باب طر یقت کے ایجاد کر دہ ذکر کر کے طر یقے | 39 |
نز بین مساجد | 40 |
منکر ات تعظیم | 41 |
تعظیم کی صحیح صو رت | 42 |
بزرگزں کے آثار سے تبرک حا صل کر نا | 43 |
وہ منکر ات جن کا تعلق میت ز جنا زہ سے ہے | 45 |
میت کا کفن | 46 |
جنا ز ہ سے متعلق بعض را ئج منکر ات | 47 |
میت کو ثو اب پہچانے کے بعض طر یقے | 49 |
ما تمی و تعزیتی اجتماع | 53 |
اہل میت کی تعزیت | 55 |
میت کو مقام وفات سے بہت دور لیجا کر د فن کرنا | 55 |
حضرت خضر کی مو ت و حیات کے با رے میں | 56 |
بد عت میلاد | 58 |
مو ا قع خوشی کی منکر ات | 62 |
ایک غیر ت ایمانی | 63 |
شاد ی بیاہ میں احکام شر ع کی پا مالی | 66 |
منکر ات فضیلت کے ایام میں | 70 |
بد عت و منکر ات بضمن عبا دات | 75 |
نما ز کی نیت با لجہر | 75 |
لطیفہ بابت نیت | 77 |
و سوسہ اور احتیاط میں فر ق | 78 |
ستر ی نمازوں میں جہر کر نا | 81 |
سلام پھیر نے کے بعد دیر تک زور زور سے دعا پڑ ھنی | 82 |
منکر ات تر اویح | 83 |
15 شعبان کی بد عات | 84 |
صلو ۃ الر غائب | 86 |
چر اغان کر نا مجوسی سازش | 87 |
بد عی دعائے شب بر اءت | 88 |
خو اص امت کی بے حسی و خامکاری | 90 |
احساس مؤ لیت کا فقدان | 94 |
چر اغ تلے اند ھیرا | 96 |
ایں حانہ ہمہ آفتا ب است | 97 |
روزہ سے متعلق منکر ات | 99 |
حج سے متعلق منکر ات | 101 |
ایک عجیب غلط بیانی | 104 |
ایک وا قعہ | 106 |
منکر ات حلقہ تصو ف و ارباب طریقت میں | 111 |
خو دساختہ اذکار کا رو وظائف | 113 |
اسم مفر د سے ذکر | 120 |
ذکر کے ساتھ رقص و غنا ء | 121 |
ذکر میں تا لی بجانا | 124 |
فا تحہ بہ نیت فلا ں | 124 |
نظریہ شر یعت وحقیقت | 125 |
لفظ ’’ صوفی ’’ کی تشر یح | 126 |
اعتقادی بد عات و منکرات | 126 |
غلط اعتقاد بابت نزول جبریل | 127 |
بابت شب قدر | 128 |
بابت شب معراج | 128 |
بابت طفیل مختو ن | 129 |
جنت میں ندا مت و غم | 129 |
نیک و بد کا غلط تصو ر اور اس کی صحیح پہچان | 130 |
عقیدہ سعد ز نحس | 133 |
چھوت چھات بد شگو نی و بد فالی | 135 |
قسام ازل پر اعتر اض | 137 |
فا ئدہ ز نقصان مطابق گمان غلط تصور | 139 |
توکل کا غلط تصو ر | 139 |
منکر ات بضمن ضیا فت و شادی و دعوت و لیمہ | 141 |
تکلفات | 142 |
رسم و رو اج کی لعنت | 124 |
ساد گی کانمو نہ | 148 |
رسوم کی مخا لفت | 150 |
ر جو ع الی المو ضوع | 150 |
فضو ل خرچی و محر مات کا ار تکا ب | 151 |
آداب ضیا فت | 153 |
شکم پر ی | 155 |
اجتما عی خو ردو نو ش با عث بر کت | 157 |
معا شر ے اور عادات میں پا ئی جانے والی منکر ات | 158 |
غم خوا ری وخبر گیری | 159 |
المجا لس با الاما نۃ | 163 |
مسکین نو زازی | 164 |
تکریم علما ء و اکا بر | 167 |
سلام شر عی و غیر شر عی | 170 |
حقوق مسلم | 175 |
خدام کا خیال | 176 |
تحقیر و تمسخر کی علت | 177 |
عزت وز ذلت کا معیا ر | 177 |
لا ٹر ی | 179 |
تر قی و تقدیم کاغلط تصو ر | 179 |