برصغیر میں اہل حدیث کی سرگزشت تنظیم تبلیغ تدریس
مصنف : محمد اسحاق بھٹی
صفحات: 348
ماضی کو یادرکھنا اور اس کاذکر کرتے رہنا اسلاف کی محبت کا وہ فیض ہےجس کے عام کرنے سے فکر نکھرتی ،نسلیں سنورتیں اور جماعتیں تشکیل پاتی ہیں۔مولانا اسحاق بھٹی مرحوم نے برصغیر کے جلیل القدر علمائے اہل حدیث کے حالاتِ زندگی او ر ان کےعلمی وادبی کارناموں کو کتابوں میں محفوظ کردیا ہے مولانا محمداسحاق بھٹی مرحوم تاریخ وسیر کے ساتھ ساتھ مسائل فقہ میں بھی نظر رکھتے ہیں مولانا صاحب نے تقریبا 30 سے زائدکتب تصنیف کیں ہیں جن میں سے 26 کتابیں سیر واسوانح سے تعلق رکھتی ہیں۔برصغیر میں علم فقہ سے لے کر برصغیر میں اہل حدیث کی سرگزشت تک خدماتِ اہل حدیث کو مولانا اسحاق بھٹی مرحوم نے اپنی کتب محفوظ کردیا ہے۔تاکہ نئی نسل جان سکے کہ ہم کیا تھے اور کیا بن رہے ہیں اور کس طرف جارہے ہیں ؟ ہمارے بزرگ کیا تھے اور ان کی خدمات کیا تھیں؟مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ نے اپنی زیر نظرتصنیف ’’برصغیر میں اہل حدیث کی سرگزشت‘‘ میں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کےقیام (1906ء) سے لے کر پاکستان کی مرکزی جمعیت اہل حدیث کے قیام (1948ء)تک کے تمام پہلوؤں کو موقع کی مناسبت سے کہیں اختصار اور کہیں تفصیل کےساتھ بیان کردیا ہے۔ یہ کتاب تینتیس ؍33 ابواب پر مشتمل ہے ۔اس کتاب کےایک باب میں پاکستان کے موجودہ دور کے مدارس اہل حدیث کاذکرکیا ہےاور آخری باب میں ہندوستان کے مدارس اہل حدیث کا ذکر ہے۔اللہ تعالیٰ مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور ان کی تصنیفی وصحافتی جہودکو قبول فرمائے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
نگاہ اولیں | 6 |
حرفے چند | 9 |
پہلاباب: متحدہ ہند میں اہل حدیث کی تنظیم اور اس کے جلسے | 13 |
دوسرا باب: تقسیم ملک سے قبل دہلی کے دینی مدارس | 23 |
تیسرا باب:مشرقی پنجاب کے دینی مدارس | 31 |
چوتھا باب: مشرقی پنجاب کے شہید علمائے کرام | 54 |
پانچواں باب: کتب خانوں کا ضیاع | 61 |
چھٹا باب: مرکزی جمعیت اہل حدیث کا قیام | 66 |
ساتواں باب: دار العلوم کے مقام قیام کا مسئلہ | 75 |
آٹھواں باب: عربی ،دینی مدارس کے درجہ ابتدائی کے لیے نصاب تعلیم | 89 |
نصاب تعلیم کا اجمالی خاکہ | 98 |
نواں باب: جامعہ سلفیہ کا افتتاح۔ مولانا داؤد غزنوی اور مولانا سلفی کی تقریریں | 105 |
دسواں باب: مولانا عبدالواحد | 121 |
گیارہواں باب: مولانا عبیداللہ احرار | 138 |
بارہواں باب: سنگ بنیاد رکھنے والے حضرات | 151 |
تیرہواں باب: میاں فضل حق | 158 |
چودھواں باب: ابتدائی دور کے مدرسین عالی مقام | 163 |
پندرہواں باب: شیوخ الحدیث | 168 |
سولہواں باب: ناظمین تعلیمات | 180 |
سترہواں باب: جامعہ سلفیہ کے اصحاب اہتمام | 185 |
اٹھارہواں باب: اور اب چند تجاویز | 193 |
انیسواں باب: آل انڈیا اہل حدیث کا نفرنس کے سالانہ جلسوں کے صدور | 197 |
بیسواں باب: پاکستان کی مرکزی جمعیت کی کانفرنسیں اور ان کے صدور | 210 |
اکیسواں باب: پروفیسر ساجد میر | 225 |
بائیسوں باب: پروفیسر عبدالقیوم | 229 |
تیئیسواں باب: مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی | 235 |
چوبیسواں باب: مولانا محمد اسماعیل سلفی | 240 |
پچیسواں باب: مولانا ابوبکر غزنوی | 244 |
چھبیسواں باب: مولانا محمد اسحاق رحمانی گوہڑوی | 249 |
ستائیسواں باب: میاں فضل حق | 254 |
اٹھائیسواں باب: میاں محمد جمیل ایم۔اے | 257 |
انتیسواں باب: مولانا عبدالعزیز حنیف | 261 |
تیسواں باب: ڈاکٹر حافظ عبدالکریم | 265 |
اکتیسواں باب: میاں عبدالستار | 271 |
بتیسواں باب: پاکستان کے چند تدریسی ادارے | 283 |
تینتیسواں باب: ہندوستان کے چند مدارس | 326 |