بہجۃ الناظرین شرح ریاض الصالحین جلد اول

بہجۃ الناظرین شرح ریاض الصالحین جلد اول

 

مصنف : یحییٰ بن شرف النووی

 

صفحات: 631

 

“ریاض الصالحین” ساتویں صدی ہجری کے امام ابو زکریا یحییٰ بن شرف النووی﷫ کی ایسی عظیم الشان تالیف ہے کئی صدیوں سے یہ مجموعہ حدیث سے امت مسلمہ میں مقبول ہے ۔اس میں عام آدمی کودرپیش تمام مسائل کا حل قرآن کریم کی آیات اور منتخب صحیح احادیث کی روشنی میں پیش کیا گیا ہے عبادات سے لے کر معاملات تک اور معاشرت سے لے کر سیاسیات تک، زندگی کے تمام اہم شعبوں کے لیے قرآن و حدیث سے جس طرح رہنمائی مہیا فرمائی گئی ہے اس نے اسے اسلامی لٹریچر میں ایک نمایاں اور ممتاز مقام عطا کیا ہے اور اسی وجہ سے اسے ہر طبقے میں یکساں مقبولیت حاصل ہے۔ یہ ایک بہترین تبلیغی نصاب ہے جو قرآنی آیات اور صحیح احادیث سے مزین ہے۔ ضعیف و موضوع روایات اور من گھڑت قصے کہانیوں سے پاک جو اس لائق ہے کہ عوام اسے حرز جاں اور آویزۂ گوش بنائیں۔ یہ ایک ضابطہ حیات ہے جس کی روشنی میں ایک مسلمان اپنے شب و روز کے معمولات مرتب کر سکتا ہے اور ایک ایسا آئینہ ہے جس کو سامنے رکھ کر اپنے اخلاق و کردار کی کوتاہیوں کو دور کیا جا سکتا ہے۔اس کتاب کی اسی اہمیت کی وجہ سےعربی زبان میں اس کی متعدد شروح لکھی گئی ہیں اور اردو زبان میں بھی اس کے متعدد تراجم کئے گئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’بہجۃ الناظرین شرح ریاض الصالحین ‘‘ اردن کے نامور عالم دین فضیلۃ الشیخ ابو اسامہ سلیم بن عید الھلالی کی تصنیف ہے۔ موصوف محدث العصر علامہ ناصر الدین البانی ﷫ کے ارشد تلامذہ میں سے ہیں ۔ان کے قلم سے تحریر شدہ کئی ایک کتب شائع ہو کر عالم عرب میں شرف قبولیت حاصل چکی ہیں اور ان کی بعض تصانیف کےانگریزی تراجم بھی ہوچکے ہیں۔شیخ کی کتاب ہذا کے ترجمہ و تلخیص کا کام جناب ابوانس محمد سرورگوہر،حافظ مطیع اللہ اور محمد اشیتاق اصغر صاحب نے کیا ہے ۔مکتبہ قدوسیہ ،لاہور کے مدیر ابو بکر قدوسی ﷾ نے اس کتاب کو دو جلدوں میں شائع کیا ہے ۔ یہ کتاب احادیث نبویہ پرمشتمل بیش قیمت خوبصورت تحفہ ہے۔ علمائے کرام خطباء اور واعظوں کے ساتھ ساتھ طالبانِ حدیث نبوی اور عام قارئین اس سے مستفیدہوکر ہر قدم پر رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں ۔اللہ تعالی ٰ اس کو اس قدر عمدگی سے تیار کرنے والوں او رناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
تمام ظاہر ی اور باطنی اعما ل ، اقوال او راحوال میں اخلاص اور حسن نیت کابیان 17
باب : توبہ کابیان 34
باب: صبر کابیان 60
باب: سچائی کابیان 90
باب: مراقبے کابیان 95
تقوی کابیان 109
باب:یقین اور توکل کابیان 113
باب : استقامت 125
باب: اللہ تعالی کی عظیم مخلو ق میں غور فکر دنیا کے فتا ہونے آخرت کے ہولناک مناظرہ وواقعات او ردینا آخرت کے باقی امو رنفس کی کوتاہی او راس کی تہذیب اواصلاح او راسے استقامت پرآمادہ کرنے کابیان 127
باب: نیکیوں کی طرف جلدی کرنے اور طالب خیر کو اس بات پر آمادہ کرنے کابیان کہ وہ نیکی کو مخت اور توجہ کے ساتھ کسی قسم کے تردوکے بغیر اختیار کرے 128
مجاہد یے نیکیو ں میں جدوجہد کابیان 135
باب: آخری عمر میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنے کی ترغیب 148
باب: نیکی اور بھلائی کے راستے بہت ہیں 153
باب: اطاعت کے کاموں میں میانہ روی کی ترغیب 169
باب: اعمال کی حفاظت کے متعلق 181
باب:، سنت او راس کے آداب کی حفاظت کرنے کاحکم 183
باب: اللہ کے حکم کی تعمیل واجب ہے اورجسے اس کی دعوت دی جائے او رنیکی کاحکم دیا جائے یا برائی سے منع کیا جائے تو اسے کیا کہنا چاہئے 194
باب: بدعات او رنئے نئے امور ایجاد کرنے کی ممانعت 196
باب: اس شخص کے بارے میں جس نے کوئی اچھا یابرا طریقہ جاری کیا 198
باب: خیر کی طرف رہنمائی کرنے اور ہدایت یاگمراہی کی طر ف بلانے کا بیان 201
نیکی او ر تقوی پر تعاون کرنا 205
باب: خیر خواہی کابیان 207
باب: نیکی کا حکم دینا او ربرائی سے روکنا 209
باب: جو شخص نیکی کاحکم دے یا برائی سے  منع کرے لیکن اس کااپنا قول اس کے فعل کے مخالف ہوتو اس کی بڑی سخت سزا ہے 220
باب: ادائے امانت کاحکم 221
باب: ظلم کی حرمت  اور مظالم کے دفع کرنے کاحکم 229
باب :مسلمانوں کی حرمات کی تعظیم ان کے حقوق او ران پر شفقت اور رحمت کرنے کابیان 243
باب: مسلمانوں کے عیوب چھپانے اور بغیر ضرورت کےان کی اشاعت کے ممنوع ہونے کابیان 253
باب: مسلمانوں کی ضرورتیں  پوری کرنے کابیان 255
باب: شفاعت کابیان 257
باب: ضعیف ،فقیر اور گم نام مسلمانو ں کی فضیلت 262
باب: عورتوں کے ساتھ بھلائی  کرنا 277
باب: خاوند کے عورت پر حقوق 284
باب: اہل عیال پر خرچ کرنا 288
باب: پسندیدہ او رعمدہ چیز یں خرچ کرنا 292
باب: اپنے  خانہ او راپنی شعور اولاد اپنے تمام  ماتحتوں کو اللہ تعالی کی اطاعت کرنے کاحکم دینا او راس کی مخالفت سے انہیں منع  کرنا ان کی تادیب کرنا اور اللہ تعالی کی منہیات سے ارتکاب سے انہیں منع کرنا 294
باب: پڑوسی کے حقوق ا ور اس کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید 297
باب: والدین کی نافرمانی کرنا اور رشتہ  داری توڑناحرام ہے 316
باب: والدین کے ساتھ حسن سلوک او ررشتے داروں سے صلہ رحمی کرنے کابیان 301
باب: والدین کے دوستوں رشتہ داروں بیوی او رجن کی ارکرام مستحب ہے ان سب سے اچھا سلوک کرنے کی فضیلت 320
باب: رسول اللہ ﷺ کے اہل بیت کی تکریم او ران کی فضیلت 324
باب: علماء بزرگوں او راہل فضل کو دوسر وں پر برتری دینے ان کی مجالس کی قدر مزلت بڑھانے اور ان کی  مرتبے  کو نمایا ں کرنے کابیان 326
باب :اہل خیر کی زیارت  ان کی ہم نشینی ان کی صحبت ومحبت ان سے ملاقات کرکے ان سے دعاکروانا او رفضیلت والے مقاما ت کی زیار ت کرنا 334
باب: اللہ تعالی کے لیے محبت کی فضیلت اور اس کی ترغیب دینا اور آدمی جس سے محبت رکھے اسےبتائے کہ میں اس سے محبت رکھتاہوں اور جب اسے پتاچل جائے تو پھر وہ جواب میں کیا کہے ظ 344
باب: بندے سے اللہ تعالی کی محبت کرنے کی علامات ان علاما ت کے متصف ہونے اوران کے حصول کے لیے کو شش کرنے کی ترغیب 351
باب: نیک لوگوں ضعیفوں اور مسکینوں کو تکلیف پہنچانا خطر ناک ہے 354
باب: لوگوں پر ظاہر کے مطابق احکام نافذہوں گے اوران کے اندرونی احوال کامعاملہ اللہ کے سپردہے 355
باب: خوف خشیت الہی ٰ 360
باب: اللہ تعالی سے امید رکھنا 370
باب: اچھی امید رکھنے کی فضیلت 393
باب: اللہ تعالی سے خوف اورامیدرکھنا 395
باب: اللہ تعالی کے خوف اوراس کی ملاقات کے شوق میں رونےکی فضیلت 397
باب: دنیا سے بے رغبتی کی فضیلت اسے تھوڑا حاصل کرنے کی ترغیب اور فقراکی فضیلت 403
باب: باقہ :تنگ، دستی ،ماکولات، مشروبات،اور ملبوسات میں تھوڑی چیزوں پر اکتفا کرنے نفسانی لذت اور مرغوب چیزیں کردینے کی فضیلت 423
باب: قناعت یعنی سوال سے بچنے معیثت وانفاق میں میانہ روی اختیار کرنے اور ضرورت کے بغیر سوال کرنے کی مذمت کابیان 449
باب: سوال او رحرص وطمع کے بغیر جوسوال ملے اسے لینا جائز ہے 259
اپنے ہاتھ سے کماکرکھانے سوال سے بچنے او ردوسروں کو دینے سے گریز نہ کرنے کی ترغیب وتاکید 460
باب: کرم وسخاوت اور اللہ تعالی پر بھروسہ کرتے ہوئے نیکی کے کاموں میں خرچ کرنا 461
باب: بخل او رحرص وطمع کی ممانعت 473
باب:ایثار قربانی او رہمدردی وغم خوار ی کرنا 473
باب: امور آخرت کے بارے میں رغبت اور متبرک چیزوں کی زیادہ خواہش رکھنا 477

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
17.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment