بابرکت رزق اور موجودہ دور کے فتنے
مصنف : خالد گھرجاکھی
صفحات: 47
یہ ایک حقیقت ہے کہ انسان نے اس دھرتی پر اپنی ضرورتیں لے کر قدم رکھا۔ کھانے کے لیے غذا، پینے کے لیے پانی، پہننے کے لیے لباس،گرمی،سردی، بارش، طوفان سے بچنے کےلیے گھر انسان کی بنیادی ضرورتیں ہیں۔اور اس کے زندہ رہنے کا دارومدار ان ضرورتوں پر ہےاسی طرح حسن پسندی کی حس بھی انسانی فطرت میں شامل ہے، جس کے تحت وہ ہر چیز میں حسن و خوبی کو پسند کرتا ہے۔ایسے ہی سہولت اور آسائش پسندی بھی انسانی مزاج کاحصہ ہے،جس کے لیے وہمیشہ بہتر سےبہتر کی تلاش میں رہتا ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق خالق کائنات میں سب بنیادی ضرورتیں، سہولتیں، آسائشیں، زیبائش کی ہر چیز اس کائنات میں پیدا کر رکھی ہے۔ اب انسان کو چاہیے کہ وہ ان آسائشوں سے اسلام کی تعلیمات کے مطابق فائدہ اٹھائے۔ مگر انسان عجلت میں آکر حلال وحرام کی تمیز کو پس پشت ڈال دیتا ہے اور ہوس و لالچ کا شکار ہوتے ہوئے دنیا و آخرت میں خسارے کا سامان تیارکرتا ہے۔ زیر بحث کتاب”بابرکت رزق اور موجودہ دور کے فتنے”خالد گھرجاکھی کی تالیف کردہ ہے۔جس میں کسب حلال کی ترغیب دی گئی ہےاور وہ اسباب جن سے تجارت حرام ہوجاتی ہے ان کابڑے احسن انداز سے ذکر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ موصوف کو اجر عظیم سے نوازے اور بنی نوع کو کسب حلال کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
برکت کا معنی | 5 |
رزق حلال کھانے کا حکم | 8 |
حرام خور جہنمی ہے | 10 |
پیسے کا بندہ کمینہ ہے | 12 |
زہد کیاہے | 21 |
حرام کاروبار کونسے ہیں | 30 |
سود حرام ہے | 34 |
گانے بجانے کا کسب | 36 |
دھوکہ والی تجارت | 38 |
چوری اور ڈاکہ کا مال | 40 |
گداگری کرنا | 42 |
برکت والی روزی | 6 |
حرام روزی میں برکت نہیں | 9 |
حلال کھانا فرض ہے | 11 |
حرام خوری سے بچنے کا طریقہ | 15 |
سوشلزم اور اس کے اسباب | 25 |
جن چیزوں کی تجارت حرام ہے | 32 |
جھوٹے مقدمے | 35 |
رشوت و خیانت | 36 |
جوئے کی کمائی | 40 |
یتیم کا مال کھانا | 40 |
بابرکت مال | 44 |