اسلاف کا راستہ
مصنف : عبد اللہ بن محمد المعتاز
صفحات: 128
آج جب ہم اعدائے دین کی طرف دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ان کی صفوں میں ہزارہا اختلافات کے باوجود مکمل ہم آہنگی ،وحدت اور یکجہتی پائی جاتی ہے۔اور جب ہم اپنی طرف دیکھتے ہیں تو ایک خدا ،ایک نبی،ایک قرآن اور ایک کعبہ کے ماننے والے انتشار وخلفشار میں مبتلاء،تفرقہ بازی،دھڑے بندی اور افتراق وتشتت کے ہاتھوں قعر مذلت کی اتھاہ گہرائیوں میں سسکتے نطر آتے ہیں۔وہ دین جو سراپا اتحاد واتفاق ہے ،اہل ہوس نے اسے فرقہ بندی کے زہر آلود خنجر سے لخت لخت کر دیا ہے اور عالمگیر انسانی اخوت کے داعی گروہ بندی کے زخموں سے چور چور نڈھال پڑے کراہ رہے ہیں اور تہذیب وانسانیت کے دشمن ہر جگہ ان کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں۔ آج امت مسلمہ میں اتفاق اور اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، ہم 58 اسلامی ممالک ہیں۔ 2 ارب مسلمان ہیں۔ ہم بہت طاقتور ہوسکتے ہیں، بشرطیہ اختلاف کے ناسور سے نکل آئیں۔ ایک نقطے پر متفق ہوجائیں۔ مسلمانوں کے لیے اس وقت سب سے اہم اور مشترکہ مسئلہ یہ ہے کہ وہ سب مل کر وقت کے طاغوت سے نجات حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کریں۔ اور اس کا ایک ہی حل ہے کہ ہم الگ الگ راستے چھوڑ کر اپنے اسلاف کے راستے کو اپنا لیں۔ زیر تبصرہ کتاب ” امت میں تفرقہ بازی کا حل، اسلاف کا راستہ”فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن محمد المعتاز ﷾کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ اردو ترجمہ محترم پیر زادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی ﷾نے کیا ہے، جبکہ اس پر تقدیم فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان﷾ کی تحریر کردہ ہے۔ اس کتاب میں مولف موصوف نے امت کو تفرقہ بازی سے بچنے اور اتحاد واتفاق پر قائم رہنے کی ترغیب دی ہے۔ بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ مولف کی ان کوششوں کو قبول فرمائے اور امت کو تفرقہ بازی سے بچا کر اتحاد واتفاق کی توفیق دے۔ آمین