عورت وفات سے غسل و تکفین تک
مصنف : ام عبد منیب
صفحات: 34
انسان کی زندگی اس دنیا کی ہویا آخرت کی دونوں کےآغاز میں عجیب وغریب مماثلت پائی جاتی ہے ۔اگردنیا کے سفر کا نقظۂ آغاز 9 ماہ تہ بہ تہ اندھیرے ہیں تو آخرت کےسفر کا نقطۂ آغازبھی قبر کے تہ بہ تہ اندھیرے ہیں ۔اگر دینا میں قدم رکھتے ہی انسان کو غسل دیا جاتا ہے تو آخرت کے سفر میں قبر میں قدم رکھنے سے پہلے غسل کا اہتمام کیاجاتا ہے۔دنیا کے سفر کےمرحلہ میں اگر انسان کے کانوں میں اذان واقامت کے ذریعہ اس کی روح کو تسکین پہنچائی جاتی ہے تو آخرت کے اس مرحلہ میں صلاۃ جنازہ اور مغفرت کی دعاؤں سے انسان کی روح کومسرت پہنچائی جاتی ہے ۔بحر حال انسان کی فلاح اسی میں ہے کہ دنیا کاسفر ہویا آخرت کا تمام مراحل کو قرآن وسنت کی ہدایات کےمطابق سرانجام دیا جائے ۔زیرنظر کتابچہ’’عورت وفات سے غسل وتکفین تک‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کا مرتب شدہ ہے ۔جس میں انہوں نے عورت میت کانزع سے لے کر غسل ،تکفین وتدفین اور تعزیت وغیرہ کے احکام ومسائل کو احادیث رسول ﷺ کی روشنی میں پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
نزع کے وقت | 7 | |
موت کے بعد | 8 | |
موت کی خبر سن کر | 8 | |
کفن | 10 | |
غسل کون دے | 13 | |
غسل دینے والے | 14 | |
غسل کے لیے تیاری | 15 | |
غسل کا آغاز | 16 | |
کفن پہنانے کا مرحلہ | 20 | |
کفن پہنانے کی چند احتیاطیں | 22 | |
پردے کا اہتمام | 25 | |
جنازہ | 25 | |
عورت میت کا ورثہ | 26 | |
میت والا گھر | 28 | |
تعزیت | 28 | |
ورثا کیا کر سکتے ہیں | 30 |