انوارِ حدیث
مصنف : حافظ عبد الستار حماد
صفحات: 120
اسلام کے دوبنیادی اور صافی سرچشمے قرآن وحدیث ہیں جن کی تعلیمات وہدایات پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ قرآن مجید کی طرح حدیث بھی دینِ اسلام میں ایک قطعی حجت ہے۔ کیونکہ اس کی بنیاد بھی وحی الٰہی ہے۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے استفتادہ عامۃ الناس کےلیے انتہائی دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں ۔اربعین کے نام سے کئی علماء نے حدیث کے مجموعے مرتب کیے۔ اور اسی طرح 100 احادیث پر مشتمل ایک مجموعہ عارف با اللہ مولانا سید محمد داؤد غزنوی نے ا نتہائی مختصراور جامع رسالہ ’’نخبۃ الاحادیث‘‘ کے نام سے مرتب کیا جس میں عبادات معاملات، اخلاق وآداب وغیرہ سے متعلق کامل رااہنمائی موجود ہے۔ موصوف کے کمال حسنِ انتخاب کی وجہ سے یہ کتاب اکثر دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔عصر حاضر میں بھی کئی مزید مجموعات ِحدیث منظر عام پر آئے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’انوار حدیث ‘‘بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔ یہ کتاب پاکستان کے جید عالم دین مفتی جماعت شارح بخاری شیخ الحدیث ابو محمد حافظ عبد الستار حماد﷾(فاضل مدینہ یونیورسٹی )کی کاوش ہے۔ جسے انہوں نے ہفت روزہ اہل حدیث،لاہور کے مدیر مولانا محمدبشیر انصاری﷾ کی کاوش پر بڑے عمدہ انداز سے مرتب کیا ہے ۔موصوف نے صحیح بخاری اور صحیح مسلم سے 100 احادیث کا انتخاب کرکے پانچ حصوں (عقائد وعبادات، حقوق ومعامالات، اخلاق وکردار، احکام ومسائل ، دعوات اذکار) میں تقسیم کیا ہے اور پھر اختصار کے ساتھ ان کی تشریح میں صحیح احادیث کو پیش کیا ہے۔ ابتدائی طلباء وطالبات کے لیے یہ کتاب بیش قیمت خزانہ ہے۔ اللہ تعالیٰ محترم حافظ کی اس کاوش کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور قبول عام کا درجہ عطا فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
تقدیم | 9 | |
پیش لفظ | 11 | |
خلوص نیت | 14 | |
باب اول : عقائد و عبادات | ||
عقیدہ اور اس کے اہداف | 16 | |
اصول ایمان | 17 | |
اللہ پر ایمان لانا | 18 | |
فرشتوں پر ایمان لانا | 19 | |
آسمانی کتابوں پر ایمان لانا | 20 | |
رسولوں پر ایمان لانا | 21 | |
یوم آخرت پر ایمان لانا | 22 | |
تقدیر پر ایمان لانا | 23 | |
ارکان اسلام | 24 | |
شہادتین کی حیثیت | 25 | |
نماز قائم کرو | 26 | |
زکوٰۃ ادا کرنا | 27 | |
رمضان کے روزے رکھنا | 28 | |
حج کی ادائیگی | 29 | |
بندے کی اللہ سے محبت | 30 | |
اللہ کی بندے سے محبت | 31 | |
رسول اللہ ﷺ سے محبت | 32 | |
رسول اللہﷺ کی اطاعت | 33 | |
بدعات سے اجتناب | 34 | |
منافق کی نشانیاں | 35 | |
باب دوم: معاملات و حقوق | ||
حقوق العباد | 37 | |
محنت مزدوری اوراس کے آداب | 38 | |
روزی سےمتعلق احتیاط | 39 | |
لین دین کے معاملہ میں نرمی | 40 | |
تنگ دست کو مہلت دینا | 41 | |
کسی کو سودے پر سودا کرنا | 42 | |
ناگہانی نقصانات کی تلافی | 43 | |
خرید و فروخت میں دھوکہ بازی | 44 | |
جھوٹی قسم اٹھا کر سودا بیچنا | 45 | |
قرض کی سنگینی | 46 | |
مسلمان کی خیر خواہی کرنا | 47 | |
صلہ رحمی | 48 | |
اولاد کے حقوق | 49 | |
والدین کے حقوق | 50 | |
خاوند کے حقوق | 51 | |
بیوی کے حقوق | 52 | |
پڑوسی کے حقوق | 53 | |
مسلمانوں کے حقوق | 54 | |
عام انسانوں کے حقوق | 55 | |
حیوانات کے حقوق | 56 | |
باب سوم : اخلاق و کردار | ||
اسلامی اخوت و ہمدردی | 58 | |
قیامت کے روز عرش کا سایہ پانےوالے | 59 | |
محبت ، ذریعہ قربت و معیت | 60 | |
خوش اخلاقی | 61 | |
خوش کلامی و بدکلامی | 62 | |
جو دو سخا | 63 | |
سلام کو عام کرنا | 64 | |
صبر کی اہمیت | 65 | |
تحائف کا تبادلہ | 66 | |
نرم مزاجی | 67 | |
زبان کی حفاظت | 68 | |
غصہ کے وقت نفس پر کنٹرول رکھنا | 69 | |
فخر وغرور | 70 | |
بلاوجہ سوال کرنا ذلت ہے | 71 | |
دور خاپن | 72 | |
خیانت کرنا | 73 | |
جھوٹے خواب بیان کرنا | 74 | |
سخت گوئی اور درشت خوئی | 75 | |
جھوٹی قسم اٹھا | 76 | |
پڑوسی سے بدسلوکی کرنا | 77 | |
باب چہارم : احکام و مسائل | ||
قبلہ کا احترام | 79 | |
دوران جماعت صف بندی | 80 | |
دوران جماعت مقتدیوں کاخیال رکھا جائے | 81 | |
فطرانہ کی ادائیگی | 82 | |
زرعی پیدوار سےعشر | 83 | |
ماہ رمضان کا آغاز | 84 | |
شب قدر کا قیام | 85 | |
محرم کے بغیر حج نہ کیا جائے | 86 | |
دوران حج پردہ کرنا | 87 | |
دوران طواف حج اسود اور رکن یمانی کوہاتھ لگانا | 88 | |
گری چیز سے فائدہ اٹھانا | 89 | |
قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول | 90 | |
ایڈوانس قیمت وصول کرنا | 91 | |
قبضہ کئے بغیر چیز آگے بیچنا | 92 | |
شفعہ کا حقدار کون ہے ؟ | 93 | |
وصیت کا ضابطہ | 94 | |
وراثت سے محرومی کے اسباب | 95 | |
خلع کے احکام | 96 | |
رضاعت کے مسائل | 97 | |
حق حضانت کسے کہتے ہیں | 98 | |
باب پنجم: دعوات واذکار | ||
دعا عبادت ہے | 100 | |
جامع دعا | 101 | |
رزق حرام اوردعا | 102 | |
جن لوگوں کی دعا قبول ہوتی ہے | 103 | |
دعا پورے عزم کے ساتھ ہو | 104 | |
قبولیت دعا میں جلدبازی کا مظاہرہ | 105 | |
غائبانہ طور پر دعا کرنا | 106 | |
توبہ کی اہمیت | 107 | |
استغفار کی حیثیت | 108 | |
دعائے استخارہ | 109 | |
ذکر کی اہمیت | 110 | |
اللہ کا ذکر | 111 | |
فضائل درود | 112 | |
قرآن کا سیکھنا | 113 | |
نماز کے بعد مسنون اذکار | 114 | |
استعاذہ کیا ہے ؟ | 116 | |
لاحول ولا قوۃ الا باللہ کا بیان | 117 | |
پسندیدہ کلمات | 118 | |
سبحان اللہ و بحمدہ کی فضیلت | 119 | |
سبحان اللہ و بحمدہ سبحان اللہ العظیم | 120 | |