امریکہ مسلم دنیا کی بے اطمینانی 11 ستمبر سے پہلے اور بعد
مصنف : پروفیسر خورشید احمد
صفحات: 311
مغربی دنیا اب تک مختلف ذرائع سے سیاسی، سماجی ، فوجی اور اقتصادی سطح پر مسلمانوں پر حاوی رہی ہے۔ لیکن ایک طرف مسلمانوں میں بیداری پیدا ہونے کے بعد انھیں یہ خوف لاحق ہوگیا ہے کہ اگر عالم اسلام کو کچھ لائق اور ژرف نگاہ قائد میسر آگئے اور انھوں نے اپنی بکھری قوتوں کا استعمال کر نا سیکھ لیا تو وہ دن دور نہیں جب کہ مغرب کی قیادت کا طلسم چکناچور ہوکر بکھر جائے گا اور عالم اسلام قیادت و جہاں بانی کی نئی بلندیاں طے کرتا ہوا نظر آئے گا۔دوسری طرف اہل مغرب کو خود اپنے ملکوں میں پیر تلے زمین کھسکتی نظر آرہی ہے، مسلمان پورے اسلامی تشخص اور تہذیبی شناخت کے ساتھ ہر میدان میں پورے یورپ و امریکہ میں اپنا وجود تسلیم کرا رہے ہیں۔ جب کہ اسلام نے انسانیت کو عزت دی، مقامِ ممتاز پر فائز کیا، علم، اخلاق، کردار، حیا، تہذیب، شرم و مروت اور امن و عافیت کے جوہر سے آشنا کیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ امریکہ مسلم دنیا کی بے اطمینانی 11 ستمبر سے پہلے اور بعد‘‘پروفیسر خورشید احمد کی تصنیف ہے۔ جس میں 11 ستمبر سے پہلے نیو ورلڈ آرڈر، دعوے اور چیلنج،چیلنج اور اسلام، پاکستان ، امریکہ تعلقات اور امریکہ کے عالمی کردار سے بے زاری کے اسباب پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اور 11 ستمبر کے بعد نئی صلیبی جنگوں کا آغاز، افغانستان پر امریکی حملے، افغانستان سے متعلق پاکستان کے کردار کا جائزہ، نیا استعمار اہداف وحکمت عملی اور جوابی لائحہ عمل کو بیان کیا گیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مصنف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور امت مسلمہ کو عزت ومقام عطا فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 11 |
گزارشات | 13 |
11ستمبرسےپہلے | |
نیوولڈآرڈردعوےاورچیلنج | |
نیاعالمی نظام | 17 |
مسلم دنیاسےآواز | 18 |
ورلڈآرڈربطورنظریہ | 19 |
ورلڈآرڈراورعزائم | 21 |
سروجنگ کاخاتمہ | 24 |
سروجنگ میں خارجہ تعلقات | 25 |
نیوورلڈآرڈرکےاہداف | 27 |
نیورورلڈآرڈرکی ترجیحات | 30 |
نیورورلڈآرڈرکاخاکہ | 36 |
لمحہ فکریہ | 39 |
نیورورلڈآرڈرکاچیلنج اوراسلام | |
مسلم دنیا۔کل اورآج | 42 |
بنیادپرستی کاہوا | 47 |
مغرب کےدوہرےمعیار | 48 |
مسلمانوں سےخطرہ | 50 |
اسلامی اورجمہوریت | 52 |
اسلامی اوراحیاءنیورورلڈآرڈر | 54 |
مغرب کاناقص فہم | 56 |
اسلامی تہذیب کاچیلنج | 60 |
پاکستان ،امریکہ تعلقات،عصری تقاضے | |
دوستانہ تعلقات کاجائزہ | 63 |
جائزےکی وسیع بنیادیں | 65 |
قابل توجہ پہلو | 67 |
تعلقات کاتاریخی تناظر | 69 |
امریکہ میں دوستی کامفہوم | 71 |
امریکہ دوستی کی قیمت | 74 |
امریکی عالمی نظام کی بنیادیں | 75 |
امریکی مفادات اوربھارت | 80 |
بھارت کاکاروباری نفوذ | 81 |
مستقبل کےیہودی | 82 |
بھارت امریکہ تعلقات کےافق | 84 |
پاکستان قیادت کےلیے سبق | 87 |
پاک امریکہ تعلقات بنیادی سوال | 88 |
مغرب زدہ مقتدرہ طبقہ | 90 |
قرآن کاراستہ | 91 |
بانیاں پاکستان کی رہنمائی | 92 |
داخلی محاذپر | 93 |
امریکہ کی عالمی کردارسےبےزاری اسباب وعوامل | |
اضطراب کی لہریں | 97 |
بالادستی کازعم | 99 |
عالم گیرت استعماری جبر | 100 |
مصنوعی مدمقابل | 101 |
سپرپاورکااندازگفتگو | 102 |
نہ اعتدال گوارانہ اخلاق قبول | 105 |
امریکی ذہنیت گھرکی گواہی | 107 |
قانون شکنی کاذوق | 108 |
من مانی پہ اصرارکیوں | 112 |
جمہوریت کانام شہنشاہیت پہ اصرار | 114 |
شاہانہ سچ کانتیجہ | 116 |
جیواورجینےدو | 119 |
امریکہ کےلیے دوانتباہ | 121 |
امریکہ کاردعمل | 124 |
امریکہ کےعالمی کردارکاتقاضا | 133 |
امریکہ کااستعماری کردار | 135 |
بنیادی تبدیلی کی ضرورت | 135 |
بےاعتمادی کیوں؟ | 137 |
جنگ عظیم کےبعدحکمت عملی | 139 |
11ستمبرکےبعد | |
نئی صلیبی جنگ کاآغاز؟ | |
تشویشناک رویے | 143 |
اسلامی تحریکوں کاموقف | 146 |
امریکی نظام کی ناکامی | 150 |
اسامہ ملزم یامجرم | 154 |
حملےکس نےکیے؟ | 155 |
دہشت گردی کےاسباب | 162 |
خوداحتسابی کی ضرورت | 164 |
حقائق کوتسلیم کرناہوگا | 169 |
افغانستان پرامریکی حملہ:عالمی قانون کی خلاف وزری | |
المیہ اورمفادات | 171 |
فسطائیت کاراستہ | 172 |
امریکہ اورصدرپاکستان کاموقف | 175 |
تفتیش کاالزام | 177 |
انتھراکس کاالزام | 177 |
دہشت گردوں کی شناخت | 178 |
اسامہ ثبوت کی حقیقت | 179 |
مغرب کادوہرامعیاراورافغانستان | 189 |
بین الاقوامی قانون کی خلاف وزری | 191 |