اللہ کا ذکر فضائل ، فوائد ، برکات ، ثمرات ( الوابل الصیب من الکلم الطیب )

اللہ کا ذکر فضائل ، فوائد ، برکات ، ثمرات ( الوابل الصیب من الکلم الطیب )

 

مصنف : ابن قیم الجوزیہ

 

صفحات: 116

 

ذکر عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معانی یاد کرنا ،یاد تازہ کرنا ،کسی شئے کو بار بار ذہن میں لانا ،کسی چیز کو دہرانا اور دل و زبان سے یاد کرنا ہیں۔ذکر الہٰی یادِ الہٰی سے عبارت ہے ذکر الہٰی کا مفہوم یہ ہے کہ بندہ ہر وقت اور ہر حالت میں۔ اٹھتے بیٹھتے اور لیٹتے اپنے معبود حقیقی کو یاد رکھے اور اس کی یاد سے کبھی غافل نہ ہو۔ ذکر الہٰی ہر عبادت کی اصل ہے تمام جنوں اور انسانوں کی تخلیق کا مقصد عبادت الہٰی ہے اور تمام عبادات کا مقصودِ اصلی یادِ الہٰی ہے ۔کوئی عبادت اور کوئی نیکی اللہ تعالیٰ کے ذکر اور یاد سے خالی نہیں۔مردِ مومن کی یہ پہچان ہے کہ وہ جب بھی کوئی نیک عمل کرے تو اس کا مطمعِ نظر اور نصب العین فقط رضائے الہٰی کا حصول ہو ۔یوں ذکرِ الہٰی رضائے الہٰی کا زینہ قرار پاتا ہے۔ اس اہمیت کے پیش نظر قرآن و سنت میں جابجا ذکر الہٰی کی تاکید کی گئی ہے۔ کثرت ذکر محبت الہٰی کا اولین تقاضا ہے :انسانی فطرت ہے کہ وہ اس چیز کو ہمیشہ یاد کرتا ہے جس کے ساتھ اس کا لگاؤ کی حدتک گہرا تعلق ہو ۔وہ کسی صورت میں بھی اسے بھلانے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔ زیر نظر کتاب ’’ اللہ کا ذکر فضائل،فوائد ،برکات ،ثمرات  ‘‘امام ابن القیم  الجوزیہ ﷫ کی ایک نادر اور انتہائی  نفع بخش تصنیف   ’’ الوابل الصیب من الکلم الطیب‘‘ میں  سے حصۂ ذکر کا عام فہم اور سلیس اردو ترجمہ ہے  یہ ترجمہ مولانا  خالد محمود صاحب ( فاضل جامعہ اشرفیہ ) نے کیا  ہے  تاکہ اردو داں طبقہ سے امام ابن قیم کی اس  کتاب سے مستفید ہوسکے  اللہ تعالیٰ مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
حالات مصنف 7
ذکر اللہ کے فوائد 15
ذکر افضل ترین عمل 17
ذکر کے حلقے حقیقت میں جنت کے باغات ہیں 19
ذکر سے خالی مجلس باعث حسرت ہو گی 20
ذکر زنگ دل کی دوا ہے 21
کسی کو اپنا پیشوا بنانے سے پہلے دیکھ لو 22
ذکر اللہ  کے ثمرات 24
اللہ کا ذکر روح کی غذا ہے 25
ذکر بار گاہ الہیٰ میں یاد آوری کا سبب ہے 26
ذکر کی مجلسیں فرشتوں کی مجلسیں ہیں 27
ذکر آسان ترین عبادت ہے 28
ذکر محبوب ترین عمل ہے 29
ذکر سے غفلت نقصان کا باعث ہے 31
لفظ ’’ضنکا‘‘کی تفسیر 32
نیکی کا اجر اور ابدی کی سزا 34
ذکر حیات طیبہ وسکون کا ذریعہ ہے 37
عمل کا مدار قلبی کیفیت پر ہے 39
ذکر کا نور ہر موقع پر ساتھ رہتا ہے 39
آنحضورﷺکی جا مع دعا 40
شان خداوی 42
نور قلب کی مثال 43
مومن کا نور ہر وقت اس کے ساتھ رہےگا 44
قلب کی دوقسمیں 46
آبی اور ناری کا ایک ساتھ ذکر 48
منافقین کی مثال 50
ذکر اللہ کے فضائل 52
ذکر دل کو بیداررکھتاہے 53
ذکر کرنےوالے کو اللہ تعالیٰ کی خصوصی معیت نصیب ہوتی ہے 54
اللہ کا ذکر افضل ترین عبادت ہے 55
ذکر شکر کی جڑہے 57
قضائے حاجت کے وقت کس طرح ذکر کرے؟ 59
عمل کرنے والوں کی دو قسموں کاذکر 60
حضرت موسیؑ کا پروردگار عالم سے مکالمہ 62
ذکراین عزت واکرام سے نوازے جائیں گے 63
ذکر سے قلبی قساوت دور ہتی ہوتی ہے 65
یاد غفلت کے برے نتائج 66
ذکر الہٰی فلاح وکامیابی کا ذریعہ ہے 68
ذکر کی مجلس حقیقت میں فرشتوں کی مجلس ہے 69
اللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے ذاکرین پر فخر کا اظہار کرتے ہیں 71
تمام اعمال سے اصل مقصود یادخدا وندی ہے 72
ذکر اللہ پر مداومت نفلی عبادات کے قائم مقام ہے 76

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment