اللہ موجود نہیں؟
مصنف : امیر حمزہ
صفحات: 180
مولانا امیر حمزہ نے اس کتاب میں تصوف کی تباہیوں کے ساتھ ساتھ صوفیانہ عقائد کو پیش کرتے ہوئے ان کے عقیدہ وحدۃ الوجود کو واضح کیا ہے-مصنف نے اپنی کتاب میں چار چیزوں کو موضوع سخن بنایا ہے-1-بلھے شاہ کے کلام کی حقیقت اور عقائد وافکار-2-نصرت فتح علی خان اور اس کی قوالیاں،3-فارسی قرآن اور مولانا روم،4-عقیدہ وحدۃ الوجود-مصنف نے قوالوں کی اللہ اور رسول کے معاملے میں مختلف گستاخیوں کو واضح کرتے ہوئے ان کے باطلانہ عقائد کی تردید کی ہے-اسی طرح قوالوں اور مختلف صوفیوں کے تباہ کن عقائد کو بھی واضح کیا ہے جیسا کہ اللہ تعالی(نعوذ باللہ)بازیگر ہے،اللہ تعالی(نعوذباللہ)سیاپے کرتا ہے،مصلے کو آگ لگا دو،اللہ تعالی آدمی اور چیتا بن کر آ گیا(نعوذ باللہ)،اللہ تعالی کا نام رام رکھ دینا،او ر کبھی اپنے آپ کو اللہ سمجھنا،مسجد ،مندر اور شراب خانے سب برابر ہیں،اللہ لیلی کی اداؤں میں ہے اور سوہنی کو اللہ مہینوال کی صورت میں نظر آتا ہے-اور اسی طرح قوالوں کی بکواسات کو پیش کر کے ان کے کلام کی حقیقت کو واضح کیا ہے-اسی طرح مولانا روم کا تعارف پیش کرتے ہوئے ان کے فارسی قرآن کی نشاندہی بھی کی ہے-اس طرح کے باطل عقائد کو اور گستاخانہ حرکتوں کو بیان کر کے قرآن وسنت سے صحیح عقیدے کی نشاندہی کی گئی ہے جس سے ایک عام آدمی کے عقیدے کی اصلاح کے ساتھ ساتھ تصوفانہ اور صوفیانہ عقائد سے بھی واقفیت حاصل ہوتی ہے –اس لیے اگر کھلے ذہن کے ساتھ اس کتاب کا مطالعہ کیا جائے تو یہ سراسر اصلاح پر مبنی اور زبردست انکشافات کا ڈھیر ہے– اور عقیدے کی اصلاح کی طرف ایک پیش رفت بھی ہے-
عناوین | صفحہ نمبر | |
خطبہ | 15 | |
عرض ناشر | 17 | |
مقدمہ | 19 | |
بلھے شاہ کےاشعار و افکار | ||
بابا بلھے شاہ کا مختصر تعارف | 28 | |
سانوں آ مل یار پیاریا | 30 | |
شام تھیاتھیا | 31 | |
راتیں جاگن کتے | 32 | |
چٹی چادرلاسٹ کڑیے | 34 | |
بلھے شاہ کے دربار پر | 35 | |
ٹھگوں کا ٹھگ کون ہے ؟ | 36 | |
عرش الہی اور کھلونے | 36 | |
اللہ تعالی بازی گر ہے | 37 | |
اللہ سیاپے کرتا ہے !! | 38 | |
عشق دی نویں نویں بہار | 41 | |
جائے نماز کو آگ لگا دے | 43 | |
نصرت فتح علی خاں اور ان کے ہم نواؤں کی قوالیاں | ||
عالم کفر میں نصرت کی مقبولیت اور ڈالر کی ریل پیل | 50 | |
نصرت کا “سر” اور “لے” سے مسلح ہو کر عزت الہی پرحملہ | 52 | |
نصرت کی تین معروف قوالیاں | 53 | |
دوسری قوالی میرا قرآن کیا ہے میرا ایمان کیا ہے ؟ | 56 | |
تیسری قوالی مندراں تلک اور چوگی کلچر | 57 | |
نصرت كی آخری کیسٹ بلھےشاہ کے کلام پر ریکارڈ ہوئی | 58 | |
اللہ تعالی آدمی اور چیتا بن کر آ گیا | 58 | |
مجھے پھرترس آرہا ہے | 61 | |
مست آنکھیں نماز اور شراب | 61 | |
نصرت اور یوسف اسلام | 62 | |
آفریں آفریں اور حسن جاناں | 64 | |
قوالوں کی گستاخیاں اورشوخیاں | 64 | |
نصرت نےرب تعالی کانام رام رکھ دیا | 66 | |
اللہ تعالی بت کدے میں | 67 | |
کبھی میں بھی خدا تھا ! نصرت کےمنطق | 68 | |
اللہ لیلی کی اداؤں میں ہے | 70 | |
بکواس گنجلک گتھی کا سرا وحدة الوجود | 74 | |
جب صدیق اکبر نے اپنے رب کریم کے گستاخ کو تھپڑ رسیدکیا | 77 | |
اللہ کو” گورکھ دھندا”کی گالی | 79 | |
اللہ تعالی کے معیارعدل کاکوئی اعتبارنہیں | 82 | |
سوہنی کو اللہ مہینوال کی صورت میں نظر آتا ہے | 84 | |
رافضی اور شیعی انداز :اللہ کو حسن و حسین کا دشمن بنا ڈالا | 87 | |
اشتراکی انداز | 89 | |
مسجد مندر اور شراب خانے سب برابر ہیں | 89 | |
شرک کی دلدل | 90 | |
دمڑی سرکار کو دیکھنا”رب ”کو دیکھنا ہے | 90 | |
تقدیر اور جنت داتاکی جاگیریں | 92 | |
پورے اڑہائی قلندر | 93 | |
میرے ماتھے پہ بندیا رہنے دو | 94 | |
لیلی کی زلفیں,شراب اور مستی | 96 | |
اہل باطن کا منبع | 98 | |
علی علی کہن والے | 99 | |
علی کی یاد ہی اصل عبادت ہے | 101 | |
مولانا روم کا دربار اور فارسی قرآن | ||
مولوی میوزک | 110 | |
مولانا رومی کے مرشد شمس تبریزی کے دربار میں | 110 | |
تسبیاں, ٹوپیاں اور پگڑیاں | 111 | |
شیطانی الہام کی تباہیاں | 112 | |
عربی قرآن اور فارسی قرآن | 113 | |
مولانا روم کا مختصر تعارف | 114 | |
تعلیم و تربیت | 115 | |
شمس تبریزی سے ملاقات | 116 | |
قرآن کے سات باطن کیا تقاضا کرتے ہیں | 122 | |
علامہ اقبال کا مرشد مولانا روم | 122 | |
عربی قرآن کا آغاز ”الحمداللہ” فارسی قرآن کا آغاز سارنگی | 123 | |
شکر اور تصوف | 124 | |
حضرت عمر قبر پر سارنگی بجانے والےبوڑھے کی تلاش میں | 125 | |
قبرپرستی کی تبلیغ | 130 | |
جب مریدوں نے اپنے پیر کو چھریاں ماریں مگرخود ہلاک ہو گئے | 131 | |
جب قطب عالم بایزید کے سات سو دینار لے اڑے | 132 | |
” میں” اور”تو” ختم | 132 | |
وحدةالوجود اور درد زہ | 133 | |
جھوٹی حکایتیں | 134 | |
رسول اللہ نے علی کےخادم سے کہا”تو اپنے آقا کو قتل کرےگا ” | 135 | |
حضرت یحی و حضرت عیسی کا ماں کے پیٹ میں ایک دوسرےکو سجدہ کرنا | 135 | |
ابلیس کو حقارت کی نظر سے دیکھنے پر آدم کو اللہ کی ڈانٹ | 136 | |
و لیوں کی عظمتوں کے واقعات | 136 | |
ولی کی خود کشی کے ذریعہ ولایت حاصل کرنا | 136 | |
ولی کاسجدہ اور سوئی کی تلاش | 137 | |
پیرکی قے موتیوں میں بدل گئی | 138 | |
ولیوں کی شان میں چنداوراشعار | 138 | |
من گھڑت اورجھوٹی احادیث صوفی کیوں گھڑتے ہیں ؟ | 140 | |
دور زوال کی تلخ یادگار ترک دنیا اور تصوف کا جال | 142 | |
ایک ولی جو مجاہدوں میں پھنس گیا | 143 | |
حاصل کلام | 144 | |
بابافریدکاشعری کلام | 147 | |
عقیدہ وحدة الوجود | ||
بگھت(ہندو صوفی)سےایک ملاقات | 152 | |
عیسائیت میں وحدةالوجود کاعقیدہ | 153 | |
ظلم پہ ظلم | 157 | |
وحدةالوجودکی جڑ | 157 | |
اللہ کےدیدار کے لیے موسی کا اصرار | 158 | |
بصارت , بصیرت , ادراک اورصوفیا | 160 | |
اللہ کی نیک بندی کو اتنا عظیم رتیہ کیوں ملا ؟ | 162 | |
اللہ تعالی کےلیے صوفیوں کی مثالیں | 163 | |
فلسفی اورصوفی | 165 | |
قرآن و حدیث سے ”وحدةالوجود”کوثابت کرنےکی جسارتیں | 167 | |
صوفیاکی پہلی دلیل اور اس کارد | 167 | |
صوفیاکی دوسری دلیل اور اس کارد | 168 | |
صوفیاکی تیسری دلیل اوراس کارد | 169 | |
چوتھی دلیل اور اس کارد | 170 | |
پانچویں دلیل اور اس کارد | 171 | |
چھٹی دلیل اور اس کارد | 172 | |
ساتویں دلیل اوراس کارد | 173 | |
احادیث جن سےغلط استنباط کیا جاتا ہے | 176 | |
نوٹ | 180 | |
اللہ کادیدار | 180 |