علامات قیامت کا بیان
مصنف : محمد اقبال کیلانی
صفحات: 263
قیامت کا وقوع ایک ایسا یقینی امر ہے جس میں کسی بھی مسلمان کے لیے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے- لیکن قیامت کا ظہور کب ہوگا اس کے بارے میں اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا، البتہ رسول اللہ ﷺنے امت کو چند ایسی علامات سے آگاہ کیا ہے جن سے قیامت کی آمد کا سرسری اندازہ کیا جا سکتا ہے- زیر مطالعہ کتاب میں مولانا اقبال کیلانی نے اپنے مخصوص انداز میں انہی علامات قیامت سے پردہ اٹھایا ہے- کتاب کی تین حصوں میں تقسیم کی گئی ہے پہلے حصے میں ان احادیث کو جگہ دی گئی ہے جن میں امت میں پیدا ہونے والے فتنوں اور گمراہیوں مثلا شراب و زنا وغیرہ کو آشکار کیا گیا ہے – دوسرے حصے میں قیامت کی علامات صغری جن میں دولت کی فراوانی، عورتوں کی کثرت اور برکت کا اٹھ جانا جیسی علامات کی احادیث کی روشنی میں وضاحت کی گئی ہے -کتاب کے تیسرے اور آخری حصے میں قیامت کے بالکل قریب ظاہر ہونے والے واقعات جن میں امام مہدی کی آمد، دجال کا ظہور اور اسی طرح کے دیگر واقعات کو قلمبند کیا گیا ہے-
عناوین | صفحہ نمبر | |
بسم اللہ الرحمن الرحیم | 9 | |
حصہ اول | ||
فتنوں کا ظہور | 105 | |
فتنوں کی شدت | 107 | |
علم کا اٹھ جانا | 111 | |
والدین کی نافرمانی | 112 | |
عمل کا فقدان | 113 | |
امانت کا اٹھ جانا | 114 | |
جھوٹی گواہی | 116 | |
وعدہ کو ضائع کرنا | 117 | |
قطع رحمی | 118 | |
حق کو چھپانا | 119 | |
ہمسایہ سے برا سلوک | 120 | |
خود غرضی | 121 | |
اخلاقی اقدار پامالی | 122 | |
صرف جان پہچان والوں کو سلام کرنا | 123 | |
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا ترک کرنا | 124 | |
بوڑھوں کا جوانوں سےمشابہت اختیار کرنا | 125 | |
عوام کا نا اہل حکمرانوں کو پسند کرنا | 126 | |
دنیا سے محبت اور موت سے نفرت | 127 | |
شرک کی کثرت | 128 | |
بدعات کی کثرت | 130 | |
کثرت تجارت | 131 | |
مال ودولت کی کثرت | 133 | |
جھوٹ کی کثرت | 135 | |
کثرت فریب | 136 | |
گانوں اور آلات موسیقی کی کثرت | 137 | |
بے حیائی اور فحش گوئی کی کثرت | 138 | |
کثرت زنا اور شراب | 139 | |
خوں ریزی کی کثرت | 141 | |
پیٹ اور شرم گاہ کے فتنے | 144 | |
دین کو دولت دنیا کے بدلے بیچنے کا فتنہ | 145 | |
حرام کمائی کا فتنہ | 146 | |
لباس کے باوجود ننگی عورتوں کا فتنہ | 147 | |
جھوٹے اور فریبی پیشواؤں کا فتنہ | 148 | |
عورتوں کی حکمرانی کا فتنہ | 150 | |
گمراہ کرنے والے حکمرانوں کا فتنہ | 151 | |
یہود ونصاری کی پیروی کا فتنہ | 155 | |
فتنوں سے بچنے کی فضیلت | 157 | |
فتنوں کے دوران کیا کیا جائے؟ | 158 | |
فتنوں سے پناہ مانگنے کی دعائیں | 163 | |
حصہ دوم | ||
نبی اکرمﷺکی بعثت مبارک اور وفات | 167 | |
چاند کا پھٹنا | 169 | |
علما کی اموات | 170 | |
اچانک موت | 171 | |
علم دین کی اشاعت | 172 | |
برکت کا اٹھ جانا | 173 | |
وقت کا جلدی جلدی گزرنا | 174 | |
سر زمین عرب میں نہریں اور ہریالی | 175 | |
حیوانوں اور بے جان چیزوں کا بولنا | 176 | |
عورتوں کی کثرت اور مردوں کی قلت | 178 | |
خسف،مسخ اور قذف | 179 | |
زلزلوں کی کثرت | 182 | |
دریائے فرات سے سونے کا پہاڑ ظاہر ہونا | 183 | |
اہل ایمان کا اجنبی ہونا | 184 | |
ایمان کاحرمین شریفین میں پلٹ آنا | 185 | |
تیسرا حصہ | ||
جنگیں | 189 | |
مہدی کا ظہور | 199 | |
مسیح دجال کا ظہور | 205 | |
دجال کہاں ہے؟ | 206 | |
دجال کون ہے؟ | 208 | |
دجال کا حلیہ | 210 | |
دجال کا فتنہ | 211 | |
فتنہ دجال کی شدت | 214 | |
فتنہ دجال کی مدت | 216 | |
دجال کے پیروکار | 217 | |
دجال کے خلاف جہاد | 218 | |
دجال مکہ مدینہ میں داخل نہیں ہو سکے گا | 222 | |
اللہ اہل ایمان کو فتنہ دجال سے محفوظ رکھیں گے | 223 | |
فتنہ دجال سے پناہ طلب کرنے کی دعائیں | 227 | |
حضرت عیسی بن مریمکا نزول | 229 | |
یاجوج اور ماجوج کا خروج | 234 | |
پاکیزہ ہوا کا چلنا | 241 | |
تین بڑے خسوف | 243 | |
مغرب سے سورج کا طلوع ہونا | 244 | |
دھوئیں کا نکلنا | 246 | |
دابۃ الارض کا نکلنا | 247 | |
مکہ مکرمہ کی ویرانی | 249 | |
مدینہ منورہ کی ویرانی | 251 | |
آگ کا نکلنا—سب سے آخری علامت | 253 | |
قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی | 254 | |
متفرق مسائل | 260 |