التبیان فی علوم القرآن
مصنف : محمد علی الصابونی
صفحات: 315
علوم القرآن سے مراد وہ تمام علوم وفنون ہیں جو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتداء عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم کی روشنی میں ہی سمجھا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ التبیان فی علوم القرآن ‘‘ کلیۃ الشریعہ والدراسات الاسلامیہ ، مکہ مکرمہ کے استاد محترم جناب محمد علی الصابونی کی تصنیف ہے ¬ جسے انہوں نے مدارس اسلامیہ کے لیے اپنی تدریسی یاداشتوں کو کتابی صورت میں مرتب کیا ہے تاکہ طالبان علوم نبوت اس سے استفادہ کرسکیں ۔ اصل کتاب چونکہ عربی زبان میں تھی تو جناب اخترفتح پوری صاحب نے اسے اردودان طبقہ کے لیے سلیس اردوزبان میں منتقل کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مصنف کتاب اور مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے طلباء وطالبات کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 7 |
پہلی فصل :علوم قرآن | 8 |
تمہید | 8 |
علوم قرآن کامقصود کیاہے؟ | 9 |
قرآن کی تعریف | 10 |
فضائل قرآن | 11 |
قرآن کےاسماء | 13 |
وجہ تسمیہ | 13 |
نزول قرآن کی ابتداء کب ہوئی؟ | 15 |
بخاری کی روایت | 15 |
جوپہلے نازل ہوا اورجوآخر میں نازل ہوا | 17 |
مائدہ کی آیت نزول میں متاخر ہے | 18 |
تنبیہ | 19 |
اشکال اول | 19 |
دوسرا اشکال | 20 |
قتال شراب اورکھانوں کےبارےمیں نازل ہونے والا پہلاکلام | 21 |
دوسری فصل۔ اسباب نزول | 24 |
اسبا ب نزول کی معرفت کےفوائد | 26 |
فوائد نزول کی مثالیں | 27 |
آیت کریمہ کےمعنی کی توضیح | |
سبب نزول کیاہے؟ | |
سبب نزول کیسےمعلوم ہوتاہے ؟ | |
کیانزول کےمتعدد اسباب ہوتےہیں | |
کیاعبرت لفظ کےعموم سےہوتی ہے یاسبب کےخصوص سے؟ | |
تیسری فصل ۔قرآن کےالگ الگ نازل ہونےکی حکمت | |
قرآن کریم کیسےنازل ہوا؟ | |
پہلا تنزل | |
دوسرا تنزل | |
قرآن کےمفرق نزول کی حکمت | |
حضرت نبی کریم ﷺ نےقرآن کیسے حاصل کیا؟ | |
کیاسنت نبویہ بھی اللہ کی وحی سےہے | |
چوتھی فصل جمع القرآن | |
سینوں میں قرآن کاجمع کرنا | |
سطور میں قرآن کاجمع کرنا | |
کتابت کاطریقہ | |
حضرت ابوبکر ؓکےبعد خلافت میں جمع قرآن | |
بخاری کی روایت | |
جمع القرآن کےبارےمیں سوالا ت | 73 |
جمع قرآن کےبارےمیں بہترین طرز | 75 |
حضرت ابوبکر صدیق کےمصحف کی خوبیاں | 76 |
قرآن ایک مصحف میں کیوں جمع نہیں کیا گیا؟ | 78 |
حضرت عثمانؓ کےعہد خلافت میں جمع قرآن | 80 |
حضرت عثمان ؓ کےقرآن کوجمع کرنےکاسبب | 81 |
حضرت ابوبکر ؓ اورحضرت عثمان کےجمع کرنےمیں فرق | 82 |
پانچویں فصل تفسیر اورمفسرین | 84 |
ہم قرآن کی تفسیر کیوں کرتےہیں | 86 |
تفسیر وتاویل کےدرمیان فرق | 87 |
تاویل کامفہوم | 88 |
تفسیر کی اقسام | 89 |
قسم اول۔ تفسیر الروایۃ | 90 |
تفسیر صحابہ | 93 |
روایت بالماثور کےاسباب ضعف | 94 |
مناھل العرفان میں زرقانی کی رائے | 95 |
مشہور مفسرصحابہؓ | 96 |
چھٹی فصل۔مفسرتابعین | 102 |
تنبیہ | 116 |
ساتویں فصل: اعجاز القرآن | 118 |
قرآن مجید حضرت محمدﷺ کادائمی معجزہ ہے | 118 |
اعجاز القرآن کامفہوم | 124 |
اعجاز کب ثابت ہوتاہے؟ | 125 |
چیلنج کرنےمیں قرآن کااسلوب | 126 |
چیلنج کی انواع | 127 |
اعجاز قرآن کی مثال | 132 |
معجزہ الہیہ کی شروط | 135 |
اہل صرفہ کامذہب | 138 |
اعجاز کےمتعلق علماء کی آراء | 140 |
قرآن کریم کےاعجاز کی وجوہ | 141 |
تاریخ سےمثالیں | 142 |
اسلوب قرآن کےخصائل | 147 |
خصائص اسلوب قرآن کےمتعلق توضیحی مثالیں | 148 |
لڑکی اوراضمعی کاواقعہ | 156 |
واقعاتی زندگی سےمثالیں | 164 |
مغیا ت کےبارےمیں خبر دینا | 167 |
جید علم سےعدم تعارض | 174 |
آٹھویں فصل قرآن کےعلمی معجزات | 176 |
کائنات کی وحدت | 176 |
کائنات کی پیدائش | 178 |
ایٹم کی تقسیم | 178 |
آکسیجن کی کمی | 179 |
زوجیت | 180 |
جنین کےپردے | 181 |
ہواؤں کےواسطہ سےحاملہ کرنا | 182 |
منوی حیوان | 183 |
انسان کےخاموش اعضاء کااختلاف | 183 |
وفائے عہد | 184 |
علوم ومعارف | 186 |
اسلامی عقیدہ | 188 |
یہودی عقیدہ | 190 |
نصرانی عقیدہ | 190 |
قرآن کاحاجات بشرکو پورا کرنا | 193 |
قلوب میں قرآن کی تاثیر | 193 |
تناقض سےاس کامحفوظ ہونا | 197 |
صرفہ کےقائلین کےشبہ کارد | 197 |
کیا کسی نےقرآن کےمعارضہ کی کوشش ہے | 200 |
اعجاز قرآن کےمتعلق شبہات اوران کارد | 206 |
دوسری قسم :تفسیر بالرائے | 213 |
تفسیر بالرائے کامفہوم | 213 |
تفسیر بالرائے کی انواع | 215 |
تفسیر محمود | 215 |
تفسیر مذموم | 216 |
امہات التفسیر | 217 |
وہ علوم جن کامفسر محتاج ہوتاہے | 218 |
لطیف واقعہ | 220 |
مراتب التفسیر | 225 |
تفسیر کی وجوہ | 226 |
تفسیر بالرائے کےجواز میں علماء کےاقوال | 226 |
تفسیر بالرائے کےعدم جواز کےقائلین کےدلائل | 227 |
تفسیر بالرائے کےجواز کےقائلین کےدلائل | 228 |
مانعین کےجواز کےقائلین کےدلائل کارد | 229 |
امام غزالی کاقول | 231 |
راغب اصفہائی کاقول | 232 |
امام قرطبی کاقول | 232 |
تیسری قسم ۔ تفسیر اشاری اورغرائب تفسیر | 234 |
تفسیر اشاری کامفہوم | 234 |
تفسیر اشاری کےمتعلق علماء کی آراء | 235 |
تفسیر اشاری کےجواز کےدلائل | 236 |
برہان میں زرکشی کاقول | 238 |
نسفی اورتفتازائی کاقول | 238 |
اتقان میں علامہ سیوطی کاقول | 240 |
تفسیر اشارسی کےبارےمیں آنیوانی حدیث کامفہوم | 241 |
تفسیر اشاری کےقبول کی شروط | 242 |
شیخ زرقانی کامضبوط قول | 243 |
حجۃ الکلام امام غزالی کاقول | 244 |
فاسد اشاری تفسیر کی مثالیں | 245 |
بحث خلاصہ | 247 |
غرائب تفسیر | 248 |
باطینہ کی تفسیر کےنمونے | 251 |
تفسیر کی مشہور ترین کتب | 253 |
کتب تفسیر بالماثور کاتعارف | 254 |
کتب تفسیر بالرائے کاتعارف | 262 |
اشھر تفاسیر آیات الاحکام | 266 |
اشعر کتب التفسیر الاشاری | 267 |
اشھر تفاسیر المتعزلہ والشبۃ | 268 |
اشھر کتب التفسیر فی العصر الحدیث | 269 |
فضل ۔قرآن کی سورتوں کی فضیلت کےبارےمیں موضوع احادیث کےبارےمیں تنبیہ | 270 |
کیاقرآن میں غیرعربی الفاظ موجود ہیں؟ | 273 |
ترجمۃ القرآن کی بحث | 278 |
ترجمہ کی شروط | 279 |
کیاقرآن کاحرفی ترجمہ کرناجائز ہے؟ | 280 |
قرآن کامفہومی ترجمہ | 281 |
نویں فصل۔ سات حروف پر قرآن کانزول اورمشہور قراءت | 283 |
سات حروف پر قرآن کےنازل ہونے کےدلائل | 283 |
سات حروف پر قرآن کےنازل ہونےکی حکمت | 288 |
قرآن کےسات حروف بر نازل ہونےکامفہوم | 290 |
حدیث میں وارد ہونے والے حروف کی تفسیر میں علماء کااختلاف | 291 |
کیاحروف سبعہ اب قرآن میں موجود ہیں؟ | 295 |
طبری کےمذہب کےمناقشہ | 298 |
موضوع پر وارد ہونےوالے بعض شبہات اورانکا رد | 299 |
مشہور قراءت | 302 |
قراءات کاتعارف | 303 |
کیاعہد صحابہ میں قراء تھے | 303 |
قراءات کی تعداد پروان چڑھیں.؟ | 303 |
قراءات کی تعداد اوان کی انواع | 306 |
قراءات کےبارے میں پہلے منصف | 308 |
قراءت سبعہ کب مشہور ہوئیں | 308 |
قراءات کب مدون ہوئیں | 308 |
سات مشہور قراء | 309 |