المعتزلہ ماضی اور حال کے آئینہ میں ( جدید ایڈیشن )
مصنف : ڈاکٹر طارق عبد الحلیم
صفحات: 62
سیدنا عثمان بن عفان کی شھادت کے بعد مسلمانوں میں مختلف فرقوں نے جنم لینا شروع کردیا۔ یہ فرقے اعتقادی، سیاسی اور مسلکی بنیادوں پر معرض وجود میں آنے لگے۔ اعتقادی اختلافات کی سب سے بڑی وجہ قرآن مجید کی متشابہ آیات اور ان سے اخذ و استنباط کے طریقوں میں فرق تھا۔ عقائد کے متعلق یہ اختلاف جوہری اور بنیادی نہیں تھا بلکہ اصل عقائد سے متعلق فروعات کی بنیادپر تھا۔ان اعتقادی فرقوں میں ایک قابل ذکر ’’فرقہ معتزلہ‘‘ بھی ہے۔ معتزلہ کا لفظ عزل کے مادہ سے ہے جس کے معنی جدا ہونا، علیحدہ ہونا کے ہیں۔ اس فرقے کا تاریخی پس منظر بھی اسی قدر مختلف اور متنازع ہے جس قدر اس میں مختلف دھڑے۔ معتزلی لوگ عقل پسند اور خوب سوچ و بچار کے عادی تھے، جس کی وجہ سے تقلید ان کی خمیر میں موجود نہیں تھا۔نتیجتًا یہ فرقہ بہت سے ذیلی فرقوں میں بٹ گیا۔معتزلہ کے اصول پنجگانہ کی مثال بالکل ایسی ہی ہے جیسے اسلام میں ارکانِ خمسہ۔علمائے معتزلہ کا اس بات پر اجماع منعقد ہو چکا ہے کہ ان پانچ اصولوں کے بغیر کوئی معتزلہ نہیں ہو سکتا۔اعتزال کے تمام احکامات اور اعمال کا مدار یہی پانچ اصول ہیں۔ (۱) توحید (۲) عدل (۳) وعد اور وعید (۴) المنزلۃ بین المنزلتین (۵) امر بالمعروف و نہی عن المنکر۔عصر حاضر میں بعض نئے گروہ سامنے آرہے ہیں جن کے عقائد بھی معتزلہ کے عقائد جیسے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب “المعتزلۃ ماضی اور حال کے آئینہ میں “محترم ڈاکٹر طارق عبد الحلیم اور ڈاکٹر محمد عبدہ صاحبان کی مشترکہ عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔ اردو ترجمہ محترم عبد العظیم حسن زئی صاحب نے کیا ہے۔ مولف موصوف نے اس کتاب میں ماضی اور حال کے آئینے میں معتزلہ کا جائزہ لیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
مصنف کا تعارف | 5 |
مقدمہ | 7 |
جاہل دوست | 11 |
علم کلام کی تعریف اور چند مثالیں | 17 |
اسلامی زندگی پر علم کلام کے اثرات | 38 |
علم کلام کن مراحل سے گذرا ہے؟ | 39 |
سلف صالحین نے علم کلام کی مذمت کی ہے | 42 |
بہت سے متکلمین نے حق کی طرف رجوع کیا | 43 |
معتزلہ کے عقائد | 47 |
توحید | 48 |
تعطیل | 49 |
مسئلہ خلق قرآن | 59 |
عدل | 60 |
وعدہ وامر بالمعروف و نہی عن المنکر | 82 |
معتزلہ کی سیاسی و فکری تبدیلیاں | 107 |
معتزلہ کے سیاسی مراحل | 118 |
اموی دور | 118 |
عباسی دور | 120 |
فتنہ خلق قرآن | 122 |
معتزلہ متوکل کے دور میں | 123 |
دور جدید کے معتزلہ | 126 |
جدید مدرسہ ’’اصلاحیہ‘‘ | 135 |
اختتامیہ | 139 |
فضیلۃ الشیخ محمد عبدہ حفظہ اللہ کا تعارف | 143 |