الفقہ الاسلامی وادلتہ جلد دوم (حصہ سوم)
مصنف : ڈاکٹر وہبہ الزحیلی
صفحات: 572
ہر دور میں اہل علم نے مختلف موضوعات پر بڑی بڑی ضخیم کتابیں لکھی ہیں۔فقہ وحدیث اور تاریخ وفلسفہ اورطب وحکمت میں سے کوئی ایسا عنوان نہیں ہے ،جس پر ہمیں قدیم علمی سرمائے میں انفرادی کاوشوں کے حیرت انگیز مجموعے نہ ملتے ہوں۔مثلا امام سرخسی کی عظیم الشان کتاب المبسوط بارہ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے اور اسلامی فقہ کا ایک مکمل مجموعہ ہے۔اسی طرح امام قلقشندی کی کتاب صبح الاعشی متعدد علوم ومعارف کا ایک خزانہ ہے۔موجودہ اصطلاح میں آپ اسے انسائیکلوپیڈیا نہ بھی کہیں تو بھی اپنی جامعیت اور وسعت کے لحاظ سے ان سے وہی ضرورت پوری ہوتی ہے جو آج کے د ور میں انسائیکلو پیڈیاز پوری کرتے ہیں۔ عصر حاضر کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے چند مسلمان مفکرین اور بعض اسلامی اداروں نے اب انسائیکلوپیڈیاز کی تیاری کی طرف بھی اپنی توجہ مبذول کی ہے۔ایک انسائیکلو پیڈیا وزارت اوقاف کویت کے زیر اہتمام تیار کیا جا رہا ہے اور الموسوعہ الفقہیہ کے نام سے اب تک اس کی متعدد جلدیں چھپ چکی ہیں۔ڈاکٹر عبد الستار ابو غدہ ﷾جیسی فاضل شخصتیں اس کام کا بیڑہ اٹھائے ہوئے ہیں۔اسلامی فقہ کا انسائیکلوپیڈیا تیار کرنے کے لئےاب تک جو کاوشیں ہوئی ہیں،ان میں سے ایک کوشش اس وقت آپ کے سامنے ہے۔یہ سلسلہ عالم عرب کے معروف عالم دین استاذ ڈاکٹر وھبہ زحیلیرکن مجمع الفقہ الاسلامی کی کاوش ہے۔جنہوں نے فقہ اسلامی کو اپنا تدریسی وتحقیقی شعار بنا لیا ہے اور اس میدان میں کارہائے نمایاں سر انجام دے چکے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب “الفقہ الاسلامی وادلتہ” اسی انسائیکلو پیڈیا کی ایک جلد ہے۔یہ کتاب چھ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے،جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا مفتی ارشاد احمد اعجاز﷾ اور محترم مفتی ابرار حسین صاحب﷾ سمیت دیگر تین چار حضرات نے کیا ہے۔یہ کتاب دور حاضر کے فقہی مسائل، ادلہ شرعیہ، مسالک اربعہ کے فقہاء کی آراء اور اھم فقہی نظریات پر مشتمل دور جدید کے عین مطابق مرتب کردہ ایک علمی ذخیرہ ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | ||
بسم اللہ الر حمن الر حیم | ||
فہرست مضامین ۔۔جلد سوم | ||
اصلاحات | 33 | |
پہلی فصل : روزہ | 36 | |
مباحث | 36 | |
صوم کی تعریف | 37 | |
روزے کا تعریف | 37 | |
روزے کاوقت | 38 | |
طویل النہار مقامات میں روزے کا وقت | 38 | |
روز ے کے فوائد | 39 | |
روزہ تقوٰی واطاعت کا اہم ذریعہ ہے | 39 | |
روزہ صبر و ستقامت کااہم ذریعہ ہے | 39 | |
روزہ ہمیں امانتداری کا درس دیتا ہے | 39 | |
روزہ خدا دا د قوتوں کے لیے مقوی ہے | 39 | |
روزہ ایک دستور العمل ہے | 40 | |
روزہ اخوت و بھائی چارے کا درس دیتا ہے | 40 | |
روزہ زندگی ہے | 40 | |
روزہ مزیل شہوت ہے | 40 | |
ابن ہمام کی رائے میں روزے کی حکمت | 42 | |
صاحب ایضاح کی رائے | 42 | |
دوسرا مقصد: رمضا ن اور لیلۃ القدر کی فضیلت | 43 | |
احادیث میں رمضان المبارک کی فضیلت | 43 | |
لیلۃ القدر کے اخفاء میں حکمت | 46 | |
لیلۃ القدر میں کی جانے والی دعا | 46 | |
لیلۃ القدر کی علامات | 46 | |
تیسرا مقصد : رمضان کے اہم تاریخی واقعات | 46 | |
نزول قرآن | 46 | |
معرکہ بد ر کبریٰ | 47 | |
فتح مکہ | ٍ47 | |
غزوہ تبوک | 48 | |
انہدام عزیٰ | 48 | |
انہدام لات | 48 | |
واقعہ زلا قہ | 48 | |
واقعہ عین جالوت | 48 | |
فتح اندلس | 48 | |
دوسری بحث : روزے کی فرضیت اور روزے کی اقسام | 49 | |
روزے کی فرضیت اور اس کی تاریخ | 49 | |
کتاب اللہ | 49 | |
روزے کی اقسام | 50 | |
احناف کے نزدیک روزے کی اقسام | 50 | |
لازمی روزہ حنیفہ کے نزدیک | 50 | |
دوسری قسم: حرام روزہ | 51 | |
عورت کا نفلی روزہ رکھنا | 51 | |
یوم شک کا روزہ | 51 | |
علامہ درد یر اور دسوقی کی رائے | 52 | |
عیدین اور ایام تشریق کا روزہ | 53 | |
حیض ونفاس میں روزہ رکھنا | 54 | |
نصف شعبان کے بعد روزہ | 54 | |
تیسری قسم: مکروہ روزہ | 54 | |
مکروہ تحریمی | 54 | |
مکروہ تنزیہی | 55 | |
چوتھی قسم : نفلی روزہ اور مستحب روزہ | 57 | |
شوال کے چھ روزے | 58 | |
عرفہ کے دن کا روزہ | 58 | |
عاشورہ کا روزہ | 59 | |
حرمت والے مہینوں کا روزہ | 59 | |
مند وب روزے کے متعلق مذاہب | 60 | |
مستحب یا مندوب | 60 | |
ایام بیض اور ایام سودکے روزوں کی حکمت | 61 | |
کیا نفلی روزہ شروع کرنے سے لازم ہوجاتاہے | 61 | |
پہلا نظریہ | 62 | |
دوسرا نظریہ | 63 | |
تیسری بحث: روزہ کب واجب ہوتا ہے ، چاند کے اثبات | 64 | |
کی کیفیت : روزہ کب واجب ہوتاہے ؟ | 64 | |
وجوب رمضان | 64 | |
دوسرامقصد : رمضان اور شوال کے چاند کے اثبات کی کیفیت | 65 | |
بقیہ مہینوں میں رؤیت ہلال کاحکم | 67 | |
رؤیت کے متعلق بقیہ مسائل | 68 | |
اگر مہینوں کی تعیین میں التباس پڑجائے | 68 | |
خلاصہ کلام | 69 | |
رؤیت ہلال کی جستجو | 69 | |
چاند دیکھنے کے وقت کی دعائیں | 70 | |
تیسرا مقصد : اختلاف مطالع | 70 | |
عقل سے | 70 | |
جمہور کے دلائل | 73 | |
علامہ صنعانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے | 73 | |
علامہ شوکانی رحمتہ اللہ علیہ کی رائے | 73 | |
مصنف کے نزدیک معتمد مسلک | 73 | |
علم فلکیات کا نقطہ نظر | 74 | |
چوتھی بحث: روزہ واجب ہونے کی شرائط | 74 | |
ثمرہ اختلاف | 74 | |
اگر کافر رمضان میں اسلام قبول کرے | 74 | |
اگر کافر دن کے وقت اسلام قبول کرے | 75 | |
بلو غ اورعقل | 75 | |
بچے کا روزہ | 75 | |
بچہ اگر دن کے وقت بالغ ہوجائے | 76 | |
بے ہو ش کا روزہ | 76 | |
مجنون کا روزہ | 76 | |
قدرت اور اقامت ( مرض سے صحت یابی) | 78 | |
دوسرامقصد :روزہ صحیح ہونے کی شرائط | 79 | |
شرط طہارت | 79 | |
روزے کی نیت | 80 | |
نیت کی تعریف | 80 | |
نیت شرط ہے یا رکن | 80 | |
نیت شرط ہے یارکن | 80 | |
نیت شرط ہے | 80 | |
نیت رکن ہے | 81 | |
نیت کا محل | 81 | |
نیت کی شرطیں | 81 | |
رات کو نیت کرنا | 81 | |
روزے کی دو قسمیں | 81 | |
وہ قسم جس کیلئے رات کو نیت شر ط ہے اور تعیین بھی شرط ہے | 81 | |
وہ قسم جس کے لیے رات کے وقت نیت کا ہونا شرط نہیں اور | 81 | |
تعیین بھی شرط نہیں | ||
فرض میں نیت کی تعیین | 83 | |
جزم نیت | 84 | |
انشاء اللہ کہہ کر روزہ رکھنا | 84 | |
رمضان کا آخری روزہ شک سے رمضان ہی کا ہو گا | 84 | |
اگر قیدی پر رمضان مشتبہ ہوجائے | 84 | |
فرضیت کی نیت | 85 | |
متعد د ایام کے ساتھ ساتھ نیت بھی متعدد ہو | 85 | |
نیت کی صفت اور اس کا بھی اثر | 85 | |
کیا سحری نیت کے قائم مقام ہے | 85 | |
نیت کا اثر | 85 | |
روزے کی شرائط کے متعلق مختلف مذاہب کا خلاصہ | 86 | |
شرائط وجوب | 86 | |
شرائط وجوب ادا | 86 | |
شرائط صحت ادا | 87 | |
شرائط صحت | 87 | |
شرائط وجوب و صحت معا | 87 | |
حیض و نفاس سےپا ک ہونا | 87 | |
اسلام بحالت روزہ | 87 | |
عقل یا تمیز | 87 | |
پورادن حیض ونفاس سے پاک رہنا | 89 | |
وقت کا روزے کا قابل ہونا | 89 | |
روزے کی قدرت ہونا | 90 | |
پانچویں بحث: روزے کی سنتیں ، آداب اور مکروہات | 90 | |
پہلا مقصد : روزے کی سنتیں اور آداب | 90 | |
سحری کھانا | 90 | |
افطار میں جلدی کرنا | 91 | |
افطار کے بعد دعا کرنا | 91 | |
روزہ داروں کو افطاری کرانا | 91 | |
فجر سے قبل پاکی کا غسل کرلینا | 92 | |
زبان اعضا ء کو قابو میں رکھنا | 92 | |
ترک شہوات | 93 | |
پچھنے اور سینگی لگوانا | 93 | |
عیا ل پر وسعت کرنا | 93 | |
نیکی کے کاموں میں مشغو ل رہنا | 93 | |
باقی فضائل والے اعمال | 93 | |
دوسرا مقصد : روزے کے مکروہات | 94 | |
صوم و صال | 94 | |
مذاہب میں مکروہات کا خلاصہ | 95 | |
چھٹی بحث : ان اعذار کا بیان جن کی وجہ سے روزہ توڑنا | 99 | |
مباح ہوجاتاہے | 98 | |
سفر کا لغوی معنی | 98 | |
وہ سفر جس میں روزہ رکھنا مبا ح ہے | 99 | |
جمہور کی شرط | 99 | |
کیا صبح کو روزہ رکھ کر افطار کرنا جائزہے | 99 | |
شافعیہ کی ایک اور شرط | 99 | |
مسافر کے لیے روزہ رکھنا فضل ہے یا رخصت افضل ہے ؟ | 100 | |
کیا رمضان میں کوئی دوسرا روزہ رکھا جاسکتا ہے | 101 | |
ظاہر یہ کا جمہور کے ساتھ ایک اختلاف | 101 | |
جو شخص بظاہر صحیح لگتاہو | 102 | |
حاملہ اور مرضعہ کی قضاء | 103 | |
قریب البلوغ لڑکا اگر روزہ توڑدے | 104 | |
جو شخص مشقت طلب کام کرے | 104 | |
ڈوبتے کو بچانا | 105 | |
عذر کی وجہ سے روزہ توڑنے کے بعد امسا ک | 105 | |
ساتویں بحث: ان چیزوں کا بیان جو روزے کو فاسد کردیتی | 107 | |
ہیں اور جو روزے کو فاسد نہیں کرتیں | ||
اول: وہ امور جو مفسد صوم ہیں اور صرف قضاء کو واجب | 107 | |
کرتےہیں نہ کہ کفارہ کو | ||
ملحقات | 109 | |
دوم: ان امور کا بیان جو روزے کو فاسد کردیتےہیں اور اس | 109 | |
کی پاداش میں قضاء اور کفار دونوں واجب ہوں | ||
وہ امور جس سے روزہ فاسد نہیں ہوتا | 111 | |
روزے کی یاددہانی | 111 | |
اول: وہ امور جس سے روزہ فاسد ہوتاہے اور صرف قضاء | 113 | |
واجب ہوتی ہے | ||
پانچ مفطرات : وہ امور جو روزہ توڑ دیتے ہیں وہ پانچ ہیں | 114 | |
منفذ کا اعتبار | ||
جائفہ | 114 | |
وجوب قضاء | 114 | |
دوم: وہ امور جن سے روزہ فاسد ہوجاتاہے اور قضاء اور | 115 | |
کفار ہ دونوں واجب ہوتےہیں | ||
کفارے کی شرائط | 115 | |
تاویل بعید | 116 | |
وہ امور جس روزہ فاسد نہیں ہوتا | 116 | |
اول : وہ امور جن سے روزہ فاسدہ ہو جاتا ہے اور صر ف قضاء | 117 | |
واجب ہوتی ہو | ||
دوم: وہ امور جن سے قضا ء کفارہ اور تعزیر واجب ہوتی ہو | 120 | |
کفارہ عوارض سے ساقط نہیں ہوتا | 122 | |
روزے کی قضاء | 122 | |
شافعیہ کے نزدیک وہ امور جن سے روزہ فاسد نہیں ہوتا | 122 | |
دوم: وہ امور جن سے قضا ء اور کفارہ دونوں واجب ہوں | 125 | |
کفارہ میں تعدد | 126 | |
وجوب امساک پر کفارہ ہے | 127 | |
جماع فیماد ون الفرج | 127 | |
رمضان کے علاوہ روزے کے فساد پر کفار ہ نہیں | 127 | |
روزہ میں جماع کا جواز حنا بلہ کے نزدیک | 127 | |
وہ امور جن سے روزہ فاسد نہیں ہوتا | 128 | |
دوم : قضاء کا حکم | 131 | |
کون سے روزے کی قضا ء واجب ہے | 131 | |
رمضان کی قضا ء کا وقت | 131 | |
کیا میت کے ترکہ سے کھانا کھلانا واجب ہے ؟ | 133 | |
دوسرا مقصد : کفارہ | 133 | |
کفارہ کا موجب | 134 | |
فاسدروزے کی قضاء | 134 | |
اقسام کفارہ | 135 | |
کیا فقیر کفارہ اپنے اہل و عیال کو کھلا سکتا ہے ؟ | 137 | |
شافعیہ کے نزدیک عدول | 137 | |
ادائے کفارہ کی نیت | 137 | |
تعد د کفارہ | 137 | |
عمد ا فطر کے بعد عذر کا پیش آنا | 138 | |
تیسرا مقصد : فدیہ کا بیان | 138 | |
فدیہ کا مصرف | 139 | |
فدیہ کا سبب | 139 | |
حنفیہ کی تجویز | 139 | |
اگر مریض مرجائے | 140 | |
مصنف کی رائے | 140 | |
فدیہ میں تکرار | 141 | |
فدیہ ، کفارہ اور نذر کا وقت | 141 |