الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔7
مصنف : امام احمد بن حنبل
صفحات: 616
امام احمد بن حنبل( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
طلاق کابیان | |
ضرورت کے پیش نظر طلاق کے جائز ہونے ضرورت کے بغیر اس کاناجائز ہونے اور اس معاملے میں والدین کی اطاعت کابیان | 19 |
حالت حیض میں او رطہر میں مجامعت کے بعد حمل کے واضح ہونے سے پہلے تک طلاق دینے کی ممانعت | 22 |
اکھٹی او رالگ الگ تین طلاقوں کابیان | 25 |
اشارہ کنایہ سے طلاق کاحکم | 30 |
زبر دستی لی گئی طلاق کاحکم | 34 |
غلام کی طلاق کابیان | 34 |
سوئے ہوئے نابالغ بچے او رپاگل کی طلاق واقع نہ ہونے کا بیان | 35 |
بیوی کو میراث سے محروم کرنے والے مریض ا ور مذاق سے طلاق دینے والا کابیان | 36 |
بغیر ضرورت خلع لینے والیوں کی سزا | 38 |
خلع کابیان | |
رجوع کرتے وقت گواہ بنانے اوراس چیز کی بیان کہ تین طلاق والی عورت سے پہلے خاوند کے لیے کیسے حلال ہوگی | 38 |
ایلاء کی کتاب | |
(لِلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ تَرَبُّصُ أَرْبَعَةِ) کی تفسیر کابیان | 40 |
ظہار کی کتاب | |
ظہا رکے لفظ اور سبب کابیان | 49 |
اس شخص کابیان جوماہ رمضان میں دن میں جماع کرنے کے ڈر سے اپنی بیوی سے ظہار کرلیتا ہے | 52 |
لعان کی کتاب | |
لعان کے حکم کے نزول سے پہلے اس خاوند پر تہمت کی حد نافذ کرنے کے وجوب کابیان جواپنی بیوی پر تہمت لگائے او رچارگواہ پیش نہ کرسکے | 55 |
لعان کے سبب تہمت والی آیات کی تفسیر لعان اور سیدنا ہلال بن امیہ کے واقعہ کابیان | 57 |
عویمر عجلان اور ان کی بیوی درمیان لعان کے واقعہ کی وضاحت | 63 |
حمل کی وجہ سے لعان کرنے کامسئلہ اور اس شخص کابیان جو مرد کے نام لے کراپنی بیوی پر تہمت لگاتا ہے | 65 |
کنواری لڑکی کی بکارت زائل ہوجانے کی وجہ سے لعان کامسئلہ | 67 |
یہ اس بات کابیان ہے کہ شوہر لعان والی عورت کے اخراجات کا ذمہ دار نہیں اور عورت پر تہمت بھی نہیں لگائی جائے گی اگرچہ اس کی اولاد کو باپ کی نسبت سے نہیں پکاراجائے گا | 67 |
لعان کرنے والے میاں بیوی ہمیشہ کے لیے جدا ہوجاتے ہیں | 69 |
لعان کے بارے میں زمان زمکان کی حدبندی | 70 |
اولاد میں شک کااشارہ دینے سے لعان نہیں کیا جائے گا | 70 |
اس چیز کابیان کہ بچہ اس کاہے جس کے بسترپر پیدا ہوا نیز بچے کو اس کے والد سے ملانے او رنسب کا دعوی کرنے کابیان | 71 |
قرعہ کابیان | 75 |
قیافہ کے جواز کابیان | 76 |
جو قصد اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی نسبت کرے او رجو شخص اپنی ہی اولاد سے انکار کرے اس کی سزا کابیان | 77 |
عدتوں کابیان | |
حاملہ خاتون کی عدت وضع حمل ہے خواہ وہ طلاق یافتہ ہویا بیوہ کیو نکہ اللہ تعالی نے فرمایا (اور حاملہ خواتین کی عدت کی مدت یہ ہے کہ وہ حمل وضع کردیں | 80 |
جب غیر حاملہ خاتون کا خاوند فوت ہوگا تواس کی عدت چار ماہ دس دن ہوگی کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا‘‘اورتم میں سے لوگ فوت ہو جاتے ہیں اور بیویوں چھوڑے جاتے ہیں تو وہ چار ماہ دس دن کا انتظار کیا کرے | 83 |
متوفی عنہازوجہا عورت کے سوگ اور پابندیوں کابیان | 83 |
متوفی عنہا زوجہا عورت کہاں عدت گزرے گی آیا ایسی عورت کو نان نفقہ دیا جائے گا | 85 |
غیر حاملہ کی عدت تین حیض ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے ’’طلاق والی عورتیں حیض انتظار کریں ’’ (سورہ بقرہ :228) اور جو عورتیں حیض سے ناامید ہوچکی ہیں یا عورتیں جو ابھی تک چھوٹی ہیں ان کی عدت تین ماہ ہے جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا ’’جنہیں حیض نہیں آتا ان کی عد ت میں اگر تمہیں شک ہوا ہوتو ان کی عدت تین ماہ ہے اوران کی بھی جن کو ابھی تک حیض نہیں آیا ہو:(سورہ طلاق:4) | 85 |
مطلقہ بائنہ (جس سے رجوع نہیں ہوسکتا)کے نان نفقہ اوراس کی رہائش کابیا ن او رضرورت کے لیے اس کاباہر نکلنا | 86 |
قطعی طلاق والی حاملہ اور رجعی طلاق والی کے خرچہ کابیان | 95 |
لونڈی کے رحم کی برات کابیان | 96 |
نفقہ کابیان | |
خاوند کی حیثیت کے مطابق بیوی کانان وفقہ واجب ہے اس خدمت میں خاوند کااجر وثوب | 99 |
اگر خاوند خرچہ پورا نہ دے تو بیوی بغیر پوچھے خاوند کے ما ل سے پورا لے سکتی ہے | 101 |
بغیر فساد اوراسراف کے خاوند کے گھر سے خرچ کرنے والے بیوی کے ثواب او راسراف کرنے والی کی وعید کابیان | 103 |
اگر خاوند کے لیے نان ونفقہ مشکل ہوتو بیوی جدائی کامطالبہ کرسکتی ہے | 105 |
اعزہ واقارب پر خرچ کرنے کابیان نیز ان میں سے کس کو مقدم کیا جائے اور لونڈی پر خرچ کرنے کابیان | 105 |
بچوں کی پرورش کابیان | |
شادی تک بچے کی پرورش کی ذمہ دارماں ہے | 109 |
پر ورش میں والدین کے تنازعہ اور اختلاف کے وقت بچے کے سلسلے میں قرعہ اندازی کرنے اور سن تمیز تک پہنچنے کی صورت میں اس کااختیار دینے کابیان | 109 |
اس چیز کابیان کہ ماں کے بعد پرورش کی زیادہ حقدار کون ہے | 111 |
کھانوں کابیان | |
اس چیز کابیان کہ تمام اشیاء کااصل حکم اباحت کاہے جب تک منع نہ کردیا جائے یافرض نہ قرار دیا جائے | 113 |
ان چیزوں سے متعلقہ ابواب جن کاکھانا مباح اور حلال ہے | |
گھوڑے او رجنگلی گدھے کی حلت کابیان | 116 |
سانڈاکھانے کابیان | 117 |
بجو کے حلال ہونے کابیان | 124 |
خرگوش سیہی اور مرغی کے گوشت کاحکم | 125 |
مچھلی اور ٹڈی کابیان | 127 |
لسن او رپیاز کھانے کابیان | 129 |
اہل کتاب کے کھانے کاحکم | 133 |
حرام کھانوں کابیان | 135 |
گھر یلوگدھے کے گوشت او ر جلالہ کے گوشت کابیان | 138 |
بلی کچلی والے جانوروں اور ذی مخلب پرندوں کے حکم کابیان | 141 |
مردار امردار خنزیر کے گوشت کی حرمت | 141 |
مجبور امردار کھانے کی رخصت کی کابیان | 144 |
نبی کریم ﷺ کے پسندید ہ کھانوں کاذکر | 144 |
اجتماعی کھانے میں برکت ہے | 151 |
زیادہ کھانے کی مذمت | 152 |
کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھونے اور نہ دھونے کے جواز کابیان | 154 |
جب کھانا پیش کردیا جائے طعام پہلے نماز کے بعد میں | 157 |
کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے اور اس کےشروع او رآخر میں دعا ئیں پڑھنے کابیان اوراس
چیز کی وضاحت کہ قوم کامعزز آدمی کھانا کھانے کاآغاز کرے |
157 |
کھڑے ہوک راو رٹیک لگا کر کھانا کھانے کاحکم | 162 |
دائیں ہاتھ سے کھانا اور پینا مستحب اور بائیں ہاتھ سے مکروہ ہے | 165 |
ایک سے زائد اکٹھی کھجور کھانے اوٹنے اور کھانے میں پھونک مارنے سے ممانعت کابیان | 167 |
کھانے والے کاپلیٹ کے اس حصے سے کھانا جس اس کے سامنے ہو | 169 |
گوشت کوپکانے اس کو نوچ کرکھانے اس میں زیادہ شوربا بنانے اور ا س کو گرم گرم نہ کھانے کابیان | 170 |
زمین پرگرے ہوے لقمے کواٹھانے کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنے پلیٹ کو صاف کرنے اوربرتن کاکھانے والے کے لیے بخشش طلب کرنے کابیان | 172 |
کھانے کے بعد کی دعاوں کا بیان | 177 |
اس شخص کابیان جس کوکھانے کی دعوت دی گئی او راس نے کھانے سے فراغت کے بعداپنے ساتھیوں کے لیے دعا کی | 179 |
مشروبات کابیان | |
پانی پلانے کی فضیلت کے ثواب او رزائد پانی کو روک لینے سے ممانعت بلکہ اس معاملے میں سختی کابیان | 182 |
رسول اللہ ﷺ کاپسندیدہ مشروب اور برتن کو ڈھانپنے کابیان | 185 |
مومن کم پیتاہے | 1087 |
پینے والے والوں کی ترتیب کاقوم کے شرف والے آدمی سے پینے کاآغاز کااو راس کے بعد دائیں طرف والے کومقدم کرنے کا اور اس چیز کابیان کہ پلانے والا آخر میں پانی پنے گا | 186 |
کھڑے ہوکرپانی پینا منع ہے | 189 |
کھڑے ہوکر پینے کی رخصت کابیان | 190 |
مشک سے منہ لگا کر پانی پینے کی ممانعت کابیان | 192 |
مشک سے منہ لگاکر پانی پینے کی اجازت کی دلیل | 194 |
برتن میں سانس لینا اور پھونک مارنا منع ہے | 196 |
پانی پینے کے دوران برتن سے باہر تین سانس لینا مستحب ہے | 197 |
منہ لگا کر پانی پینے کاحکم | 198 |
دودھ اس کو پینے اور اس کو دوہنے وغیرہ کابیا ن | 199 |
نبیذ کی جائز او رحرام قسم کابیان | 200 |
نبیذ کی جائز اقسام کابیان نیز نبی کریم ﷺکے لیے نبیذ کیسے او رکس چیز سے نبیذ بنائی جاتی تھی | 200 |
مشکیز ے کی نبیذ اوراس سے نبی کریم ﷺ کے پینے اور آپ ﷺ کااس کو اچھا سمجھنے کابیان | 203 |
نبیذ کی ناجائز صورتو ں اور مٹکے کی نبیذ کابیان | 205 |
دوچیزوں کو ملا کران سے بنائے گئے نبیذ کابیان | 209 |
ان برتنوں کابیان جن میں نبیذ بنانے سے منع کیا گیا لیکن پھر ان کی حرمت منسوخ ہوگئی | 212 |
سابق احادیث میں جن برتنوں میں نبیذ بنانے کو حرام قرار دیا گیا ان کے حکم کے منسوخ ہونے کابیان | 217 |
وہ جس سے شراب بنائی جاتی ہے اور شراب کی حرمت کابیان او ریہ کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے | 220 |
شراب کی قباحت اس ک ےمقاسد اس کوپینے والے پر لعنت او رآخرت کے شراب سے اس کے محروم ہونے کابیان | 228 |
شراب کے مفاسد اور شراب کی حرمت سے قبل سیدنا حمزہ کاسیدنا علی کی دواونٹنیوں کاواقعہ | 228 |
شرا ب اور اس کے پینے والے پر لعنت اور آخرت کی شراب سے اس کے محرم ہوجانے کابیان الایہ یہ کہ وہ توبہ کرلے | 229 |
شرابی کی وعید کابیان ہم اس سے اللہ تعالی کی پناہ طلب کرتت ہیں | 231 |
شراب کی بہان ےاور اس کے برتنوں کو توڑدینے کااو رشراب کو سرکہ بنا لینے سے ممانعت کابیان | 235 |
شراب کے ذریعے علاج کرنے کو حرام قرار دینے اور اس چیز کابیان کہ شراب دوانہیں ہے | 238 |
شکار اور ذبائح کابیان | |
سدھائے ہوئے شکاری کتے اور باز وغیرہ کے شکار کابیان | 240 |
کتا شکار میں سے کھالے تو اس کاحکم | 243 |
کتے پر بسم اللہ پڑھ کر چھوڑنے کامسئلہ | 244 |
کمان سے شکار کرنے اور غائب ہوجانے والے یاپانی میں گر جانے والے شکار کے حکم کابیان | 247 |
معراض کے شکار کے حکم کابیان | 248 |
بندوق او ر اس جیسی چیز وں کو پھینکنے سے ممانعت کابیان | 249 |
ذبح اور اس کے واجبات اور مستحبات کے ابواب | |
ذبح پر بسم اللہ پرھنے اور غیر اللہ کے لیے ذبح کرنے کابیان | 252 |
ذبیحہ سے نرمی کرنے اس کو جلدی جلدی ذبح کردینے چھر ی کو تیز کرنے او ردودھ والے جانو ر کو چھوڑدینے کابیان | 254 |
جو چیز خون بہا دے اس کے ذریعے ذبح کرنے کے جواز کابیان ماسوائے دانت اور ناخن کے نیز اس امر کی وضاحت کی بدک جانے والے اونٹ کے ساتھ کیا کیا جائے گا | 256 |
گرنے والے بدک جانے والے اور ماں کے پیٹ میں موجود بچے کابیان | 259 |
زندہ جانور سے علیحدہ کیا ہوئے حصے کے مردار ہونے او ران ذبیحوں کابیان جن کو کھانا جائز نہیں ہے | 260 |
طب ’د م ’نظر بد’بیماری کامتعدی ہونا’بدفال لینا اور نیک فال لینا | |
طب | 262 |
علاج کرنے پر آماد کرنے اور اس چیز کابیان کہ ہر بیماری کی دوا ہے | 262 |
حرام دوا اسے علاج کروانے کے متعلق نہی کا بیان | 265 |
بخار او راس کے علاج کابیان | 267 |
سینگی اس کے فوائد او راوقات کابیان | 274 |
داغ لگواکر علاج کروانا جائز ہے لیکن نبی کریمﷺ نے اس کو ناپسند کیا ہے | 276 |
نبی کریم ﷺ نے جو دوائیں اور چیزوں کے خواص بیان کیے ہیں ان کے بارے میں ابواب | |
عجوہ کھجور کھمبی اور کلو نجی اوران کے فوائد کابیان | 280 |
پیٹ کی بیماریوں نمونیا اور بچوں کی حلق کی تکلیف کاعود ہندی کے ساتھ علاج کرنے کابیان | 286 |
اس چیز کابیان جونبی کریم ﷺ نے عرق نساء بیماری کے تجویز کی | 291 |
زخموں او رجسم پر نکل آنے والے دانوں کے علاج کابیان | 292 |
سنابوٹی اور گائے ےکے دودھ سے علاج کابیان | 293 |
صحت کے مفید اور مضر غذاؤں کابیان | 295 |
دم او رتعویذ اور جائز او ر ناجائز صورتوں کابیان | 297 |
جائز صورتوں کابیان | 297 |
پھنسی کادم کابیان | 300 |
دم کے الفاظ کابیان | 301 |
قرآن مجید کے ذریعے دم کرنے کابیان | 309 |
ناجائز دم اور تمیمہ کابیان | 312 |
نظر اور اس کے سچ ہونے کابیان | 319 |
اگر کو ئی چیز پسند آجائے تو کیا کہنا چاہیے نیز نظر زدہ آدمی کے علاج کیسے کیا جائے | 320 |
نظر لگنے سے دم کرنے کابیان | 323 |
بیماری کامتعدی ہونابدشگونی لینااچھی فال لیناطاعون او راچانک موت | 324 |
بیماری کے متعدی ہونے کی نفی کابیان | 328 |
نحوست کابیان جس کو بدشگونی کہا جاتاہے | 331 |
اگر برےشگون اورنحوست کاکوئی وجود ہوتاتووہ عورت گھوڑے اور گھر میں ہوتا | 336 |
نیک فال اور نیک شگون کابیان | 339 |
طاعون کے اوروباکے ابواب | |
طاعون کی حقیقت اس کے مفہوم اس کی وجہ سے مرنے والے کی شہادت اوراس سے فرار اختیار نہ کرنے والے کابیان | 342 |
طاعون زدہ زمین میں داخل ہونے کی اورموجودہ لوگوں کافرار ہوتے ہوئے وہاں نکل جانے کاممانعت کابیان | 347 |
طاعون سےبھاگ جانے والے کے گناہ اور اس میں صبر کرنے والے کے ثواب کابیان | 349 |
اچانک موت کابیان | 350 |
خوابوں کی تعبیر کابیان | |
اس چیز کابیان کہ اچھا خواب نبوت کی خوشخبریوں میں سے ہے | 351 |
اس امر کابیان کہ مومن کاخواب نبوت کے اجزاء میں سے ہے | 353 |
خوابوں کی اقسام او راس چیز کابیان کہ مکروہ خواب دیکھنے والا کیا کرے | 357 |
خواب دیکھنے کے بہتر ین اوقات او رخواب کے بارے میں جان بوچھ کر | 359 |
خوابوں کی تعبیر کابیان | 361 |
نیند میں شیطان کے کھیلنے کی اطلاع نہ دینے کابیان | 367 |
نبی کریم ﷺ کے خوابوں کابیان | 369 |
نبی کریمﷺ کاخواب میں اللہ تعالی کو دیکھنے کابیان | 376 |
نبی کریم ﷺ کے اس فرمان کابیان کہ جس نے مجھے نیند میں دیکھا اس نے مجھے ہی دیکھا | 378 |
لہوولعب کے بارے میں کتاب | |
لہوولعب کی جائز صورتوں کے ابواب | 397 |
خاوند کا اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنا | 397 |
عیدین وغیرہ جیسے مواقع پر دفع بجانے کے جواز کابیان | 399 |
حبشیوں کے کھیل کے اور رقص کا بیان | 401 |
لہوولعب کی ناجائز صورتوں کے ابواب | 402 |
حیوان کے ساتھ کھیلنا کی ممانعت کابیان | 402 |
جوااور نرد (چوسر) جیسے کھیل کھیلنے کی حرمت کابیان | 405 |
لہوکے آلات گانے والیوں اور شراب کے پینے کابیان | 408 |