الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔1

الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔1

 

مصنف : امام احمد بن حنبل

 

صفحات: 656

 

امام احمد بن حنبل﷫( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی﷫ کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر﷫ فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی﷫ نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی ﷫ کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی ﷫ جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
عرض ناشر 21
تقریظ 26
حالات زندگی 48۔63۔66
مسند احمداور بلوغ الامانی من اسرار الفتح الربانی 69
حجیت حدیث نبوی 72
کتاب کی قسم اول توحید اوردین کےاصولوں کاحصہ
توحید کی کتاب 93
اللہ تعالیٰ کی معرفت توحید اوراس کے وجود کےاعتراف کے واجب ہونے کابیان 93
اللہ تعالی ٰ کی عظمت ’بڑائی اور کمال قدرت اورمخلوق کااس کا محتاج ہونےکابیان 100
اللہ کی صفات اوراسے ہرنقص سے پاک کرنے کابیان 106
توحید والوں کی تعمتوں اور ثوا ب اورشرک والوں کی وعید اورعذاب 108
ایمان اوراسلام کی کتاب
ایمان اوراسلام کی فضیلت 120
ایمان’اسلام اوراحسان کی وضاحت کابیان 125
ایمان اوراسلام اوران کےارکان کےبارے میں سوال کے لیے عرب لوگوں کانبی کریم ﷺ کے پاس آنے کابیان 130
بنوسعد بن بکر کی طرف سے سیدناضمام بن ثعلبہ ﷜ کی آمد کا بیان 130
سیدنامعاویہ بن حیدہ ﷜ کی آمد کابیان 133
سیدناابورزین عقیلی ﷜ جن کانام لقیط بن عامر تھا کی آمد کابیان 135
عبدالقیس کی آمد کابیان 136
قبیلہ قیس سے سید ناابن مثفق ﷜ کی آمد کابیان 137
عرب کےایسے لوگوں کی آمد کابیان جن کانام نہیں لیا گیا 139
اسلام کے ارکان اوراس کے بڑے بڑے ستونوں کابیان 144
ایمان کےشعبوں اوراس کی مثال کابیان 149
ایمان کی خصلتوں اور اس کی نشانیوں کابیان 152
ہمارے دین اسلام کی عالی ظرفی اوراس پرفخر کرنے اور اللہ تعالی ٰکےہاں اس کے سب محبوب دین ہونے کابیان
دین اسلام کی عالی ظرفی اوران پر فخر کرنے کابیان 161
مشرکوں کوقبولیت اسلام کی رعبت دلانا اوران پر رحم کرتے ہوئے ان کی تالیف قلبی کرنا 165
اس آدمی کےحکم کابیان جس کےہاتھ پرکافروں میں سے کوئی آدمی مسلمان ہوجاتاہے 167
اہل کتاب میں سے ہونے والے مسلمان کے لیے دواجروں کابیان 168
اسلام اورہجرت کاپہلے والے گناہوں کومٹا دینے دورجاہلیت کےاعمال کی وجہ سے مواخذہ ہونے اورمسلمان ہوجانےوالے کافر کےپہلے والے عمل کے حکم کابیان 169
دونوں شہادتوں کااقرار کرنے والے کاحکم اور اس امر کابیان کہ یہ دونوں آدمی کوقتل سے بچاتی ہیں اوران کے ذریعے ہی بندہ مسلمان ہوتاہے اورجنت میں داخل ہوتاہے 175
نبی کریم ﷺ پرایمان لانے اورآپ کودیکھے بغیر آپ پر ایمان لانے والے کی فضیلت کابیان 182
مومن کی فضیلت صفات اوراس کی مثالوں کابیان 189
اس وقت کابیان جس میں ایمان انحطاظ پذیرہوجائے گا 198
امانت اورایمان کے اٹھ جانے کابیان 202
تقدیر کےابواب
تقدیر کے ثبوت اورحقیقت کابیان 210
حضرت آدم ﷤ اور حضرت موسی ٰ﷤ کاجھگڑا 216
تقدیر پر رضامند ہونے اوراس کی فضیلت کابیان 217
انسان کی اس حالت کی تقدیر کابیان جبکہ وہ ماں کےپیٹ میں ہو 218
تقدیر پرایمان لانے کابیان 220
تقدیر کے ساتھ عمل کرنے کابیان 228
تقدیر کوجھٹلانے والوں سے قطع تعلقی کرنے اوران پر سختی کرنے کابیان 235
علم کےابواب
علم اورعلماء کی فضیلت کابیان 240
آپ ﷺ کے فرمان اللہ تعالی ٰ جس کے ساتھ بھلائی کاارادہ کرتاہے اس کودین میں سمجھ عطا کردیتا ہے کابیان 244
حصول علم کے لیے سفر کرنے اورطالب علم کی فضیلت کابیان 246
علم سکھانے پررغبت دلانے اورمعلم کے آداب کابیان 249
علم کی مجالس اوران کےآداب او رمتعلم کے آداب کابیان 252
عربی کے علاوہ کوئی اور زبان سیکھنے کابیان 254
بغیر ضرورت کے علم کے بارے میں کثرت سوال کی مذمت کابیان 255
دین ودنیا کے لیے ضرورت پڑنے والی ہرچیز کے بارے میں واجبی طور پرسوال کرنے کابیان 260
علم حاصل کرنے کے بعد اس کوچھپا لینے والے یااس پرعمل نہ کرنے والے یاکسی غیراللہ کے لیے وہ علم حاصل کرنے والی کی مذمت کابیان 260
رسول اللہﷺ کی حدیث کی تبلیغ اوراس کوجیسے سنا ایسے ہی نقل کردینے کی فضیلت کابیان 263
روایت حدیث میں محتاط رہنے اورالفاظ کواسی طرح عمدگی کے ساتھ ادا رکرنے کابیان جیسے وہ نبی کریم ﷺ سے صادر ہوئے 265
صحیح اور ضعیف کے سلسلے میں اہل حدیث کی معرفت اور علی اکمل اوجود ثابت ہونے والی حدیث لینے کابیان 268
رسول اللہ ﷺ کی حدیث کولکھنے سے منع کرنے اوراس کی رخصت دینے کابیان 270
حدیث لکھنے کی رخصت کابیان 272
اہل کتاب سے ان کی روایات بیان کرنے کی نہی اوراس کی رخصت کابیان 274
اہل کتاب سے روایات کرنے کی رخصت کابیان 276
رسول اللہ ﷺ پرجھوٹ بولنے کے معاملے میں سختی کابیان 277
علم کے اٹھائے جانے کابیان 280
کتاب وسنت کوتھامنے کے ابواب
اللہ تعالی ٰ کی کتاب کے ساتھ مضبوطی سے جم جانے کابیان 286
نبی کریم ﷺ کی سنت کوتھامنے اورآپﷺ کی سیرت سے رہنمائی طلب کرنے کابیان 289
دین میں بدعت سے ڈرانے اوگمراہی کی طرف بلانے والے کے گناہ کابیان 295
نبی کریم ﷺ کے بعد کسی چیز میں تبدیلی کردینے والے یاکسی چیز کوایجاد کرنے والے کی وعید کابیان 297
آپ کےارشاد ‘‘تم پہلے لوگوں کے طریقوں کی پیروی کروگے کابیان 299
خاتمہ بعض صحابہ سے اس چیز کا ثابت ہوناکہ تابعین کے زمانہ میں ہی حالات بگڑگئے تھے 301
کتاب کی قسم دوم ….فقہ 303
طہارت کے ابواب
پانیوں کے احکام کے ابواب 303
سمندر اور کنویں کے پانی کے طاہر ہونے کابیان 303
پانی نہ ہونے کی صورت میں نبیذ سے طہارت حاصل کرنے کے حکم کابیان 306
خاوند کااپنی بیوی کے ساتھ برتن سے غسل کرنااس سے پانی کی طہوریت ختم نہ ہونے کابیان 308
جس پانی سے وضو کیا جائے اس کی طہارت کابیان 311
ایک طہارت سے بچے ہوئے پانی سے مزید طہارت کرنے کی نہی کابیان 313
اس معاملے میں رخصت کابیان 314
طاہر اورخارجی چیز کے ملنے کی وجہ سے بدل جانے والے پانی کاحکم 315
اس پانی کاحکم جس پرچوپائے اور درندے بھی آتے ہوں اوردوقلوںوالی حدیث کی تفصیل 317
ساکن پانی میں پیشاب کرنے اور پھر اس سے وضویاغسل کرنے کاحکم 320
کتے کاجوٹھے کابیان 321
بلی کےجوٹھے کابیان 324
نجاست کوپاک کرنے کےابواب
حیض کے خون کوپاک کرنے کابیان 326
نجاست سےگزرنے والی خاتون کےکپڑے کے نچلے حصے کوپاک کرنے کابیان 327
جوتے کےنچلے حصے کولگ جانے والی نجاست   کوپاک کرنے کابیان 328
زمین کوپیشاب کی نجاست سے پاک کرنے کابیان 329
مردار کےچمڑے کورنگ کرپاک کرنے کابیان 331
اس چیز کابیان کہ مردار کے چمڑوں کو کھاناحرام ہے اگرچہ ان کو رنگ کرپاک کرلیا جائے 335
ان لوگوں کی دلیل کابیان جوچمڑے کورنگنے کے بعد مردار کے بالوں کی طہارت کے قائل ہیں 336
مردار کےچمڑ ے اورپٹھے سے استفادہ کرنے کے ناجائز ہونے کابیان اورعدم جواز پردلالت کرنے والی احادیث میں جمع وتطبیق کابیان 336
کافروں کے برتنوں کوپاک کرنے اوران کودھولینے کے بعد استعمال کرنے کے جوازکابیان 337
کھائی جانے والی ان چیزوں کوپاک کرنے کابیان جن میں نجاست گرجاتی ہے 339
پیشاب ’مذی اور منی وغیرہ کےحکم
بندے کے پیشاب کابیان 340
بچے اوربچی کے پیشاب کابیان 341
اونٹ کے پیشاب کابیان 346
منی کابیان 350
مسلمان زندہ ہویا مردہ اس کے طاہر ہونے کابیان 353
جن جانداروں میں بہنے والا خون نہ ہو ان کی طہارت کابیان وہ زندہ ہوں یا مردہ 355
فضائے حاجت کرنے ’استنجاکرنے ’پتھر استعمال کرنے اوران کے آداب کے ابواب
قضائے حاجت کے لیے نرم جگہ کوتلاش کرنے کابیان اوران مقامات کی تفصیل جہا ں قضائے حاجت جائز نہیں ہے 356
ان مقامات کابیان جہاں پیشاب کرنے سے منع کیاگیا ہے 357
کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کابیان 359
قضائے حاجت کے وقت دور جانے کھلی جگہ میں پردہ کرنے اوراس وقت کلام اور اسلام کے جواب سے رکے رہنے کابیان 361
قضائے حاجت کےدوران سلام کاجواب دینے یااللہ تعالیٰ کے ذکر میں مصروف رہنے کی کراہیت کابیان 363
وضوکے بغیر اللہ تعالی کاذکر اور قرآن کی تلاوت کرنے کے جواز کابیان 365
قضائے حاجت کرنے والے کاداخل ہوتے وقت اور نکلتے وقت دعا پڑھنے کابیان 365
قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے باپیٹھ کرنے سے منع کرنے کابیان 366
عمارتوں میں اس چیز کےجواز کابیان 369
پتھر وں سے استنجا کرنے اوراس کے آداب کابیان 371
فصل اول : اس کےآداب کے بارے میں 371
تین پتھروں سے کم پراکتقاکرنے سے نہی کابیان 372
ان چیزوں کابیان جن سے استنجا کرناجائز ہے اورجن سے ناجائز ہے 373
پانی سے استنجا کرنے کابیان اوردائیں ہاتھ سے عضوخاص کوچھونے اوراس سے استنجاء کرنےسےنہی کابیان 375
پیشاب سے بچنے کابیان 379
استنجاء کے بعد شرم گاہ پرپانی کےچھینٹے مارنے کابیان 381
مسواک کے ابواب
مسواک کی فضیلت کابیان 382
نماز کے وقت مسواک کاحکم 384
وضوکےساتھ مسواک کرنے کاحکم 386
لکڑی سے مسواک کرنے کی کیفیت اورکلی وقت وضو کرنے والے آدمی کااپنی انگلی سے مسواک کابیان 386
نیند سے بیدار ہوتے وقت تہجد کے وقت اورگھر میں داخل ہوتے وقت مسواک کرنےکابیان 387
روزے دار اور بھوکے کے مسواک کرنے کابیان 388
وضوکے ابواب
وضوکی فضیلت اوراس کوپوری طرح کرنے کابیان 390
وضومسجدوں کی طرف چلنے اوراس وضوسےنماز پڑھنے کی فضیلت 397
وضواوراس کےبعد پڑھی جانے والی نماز کی فضیلت 399
دوسراجزء
وضوء سے متعلقہ آداب کابیان 405
وسوسے کی مذمت اوروضوکےپانی میں اسراف کی کراہت کابیان 405
وضواورغسل کےپانی کی مقدار کابیان 406
ہر تکریم وتزئین والے کام کودائیں ہاتھ سے شروع کرنے کے مستحب ہونے کابیان 407
نبی کریم ﷺ کے وضوکی کیفیت 408
سیدنا عثمان بن عفان﷜ سے مروی کیفیت 409
سیدناعلی بن ابوطالب ﷜ سے مروی حدیث کابیان 414
سیدناعلی اورسیدناعثمان ﷜ کےعلاوہ دوسرے صحابہ سے وضوکےبارے مروی احادیث 414
وضوکی نیت اوراس کے شروع میں ’’بسم اللہ ‘‘ پڑھنے کابیان 419

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
14.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آدابآیاتاحادیثاحکاماردواردو ترجمہاسلاماللہاہل حدیثبدعتبیویپاکستانپردہتبصرہتبلیغترجمہتعلیمتقدیرتہجدتوحیدحدیثحقخواتیندعادینرمضانزبانسفرسلفسنتسیرتشاہ ولی اللہصحابہصحتطہارتعبد اللہعربعلمعلماءعلمیقبلہقرآنمسئلہمسائلمسلمانمصرنظرنمازوضو
Comments (0)
Add Comment