الاحکام فی تمییز الفتاوی عن الاحکام وتصرفات القاضی والامام
مصنف : ابو العباس احمد بن ادریس قرانی مالکی
صفحات: 408
تاریخ اسلامی میں ساتویں صدی ہجری اپنے دامن میں امت مسلمہ کے لئے گہرا درس عبرت رکھتی ہے۔جس میں مسلمانوں کو بغداد میں اقتدار واختیارات سے ہاتھ دھونا پڑے۔سیاسی شکست وریخت نے نہ صرف سر زمین عراق بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی نفسیات پر انتہائی گہرا اثر ڈالا،اس تمام تر دباو کے باوجود بعض ایسے صاحب فکرونظر بھی پیدا ہوئے جنہوں نے امت مسلمہ کے جسد میں نئی روح پھونکی،علمی اور فکری میدان میں ان کی بھر پور راہنمائی کی ،ان کے قلب ونظر کو نئی جلا بخشی اور ان کے عزم واعتماد کو بحال کیا۔ایسی دانشور ہستیوں میں سے ایک امام ابو العباس احمد بن ادریس قرافی مالکی کی شخصیت بھی ہے۔جنہوں نے علم وعمل کی دنیا میں گہرے نقوش چھوڑے اور امت کی علمی وفکری رہنمائی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ زیر تبصرہ کتاب” الاحکام فی تمییز الفتاوی عن الاحکام وتصرفات القاضی والامام ” امام قرافی کی وہ شاندار اور منفرد تصنیف ہے جو انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہونے والے ساتھ مختلف مسائل سے متعلق چالیس سوالات کے جوابات اور تبادلہ خیال کو جمع کرتے ہوئے مرتب فرمائی ہے۔اس کتاب میں انہوں نے حاکم عدالت کے فیصلے کی حقیقت ،حاکم اور مفتی کا دائرہ کار،مفتی ،قاضی اور سربراہ مملکت کے اختیارات،اجتہادی مسائل اور حاکم کا فیصلہ،اختلافی مسائل اور حاکم کا فیصلہ نبوت اور رسالت میں فرق،رسول اللہ ﷺ کے ارشادات کی مختلف حیثیتیں،حاکم کے فیصکے کو کالعدم قرار دینے کا اختیار اور نبی کریم ﷺ کے تصرفات کی مختلف جہات جیسی اہم ترین مباحث کوبیان کیا ہے۔یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک منفر د اور عظیم الشان تصنیف ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 8 | |
عرض مترجم | 11 | |
مقدمہ از شیخ عبد الفتاح ابو عذہ | 14 | |
مؤلف کےحالات زندگی | 18 | |
مقدمہ از مؤلف | 29 | |
سوال : 1۔ حاکم عدالت کے فیصلے کی حقیقت | 32 | |
سوال : 2۔انسانوں کےپاس فیصلہ کرنے کااختیار | 38 | |
سوال : 3۔حاکم اور مفتی کا دائرہ کار | 43 | |
سوال :4۔ مفتی ، قاضی اور سربراہ مملکت کے اختیارات | 46 | |
٭منصب قضاء اور فہم وفراست | 60 | |
٭قضاء اور افتاء امامت کبریٰ کا حصہ ہیں | 61 | |
سوال :5۔ حاکم کا حکم اور کلام نفسی | 64 | |
سوال :6۔ حاکم کا حکم صدق و کذب کا احتمال نہیں رکھتا | 67 | |
سوال :7۔ انشاء اور خبر میں فرق | 68 | |
سوال :8۔ وہ لفظ جوحکم پر دلالت کرتا ہے آیا وہ انشا ہے یاخبر ؟ | 69 | |
سوال :9۔ بعت ،اشتريت، انت طالق اور أنت حر وغيره كا مفہوم | 70 | |
سوال :10۔کلمات انشاء کا مفہوم | 71 | |
سوال :11۔حاکم کا حکم اور احکام خمسہ | 73 | |
سوال :12۔حاکم کےحکم سے انشاء مراد ہولینا | 75 | |
سوال :13۔صیغہ انشاء میں فقہاء کا اختلاف | 77 | |
سوال :14۔انشاء ،لغت اورعرف کا حکم | 80 | |
سوال :15۔کلام نفسی اوروضع لغوی | 83 | |
سوال :16۔حاکم کےحکم کی حیثیت | 85 | |
سوال :17۔اجتہادی مسائل اور حاکم کا فیصلہ | 87 | |
سوال :18۔اجماعی اورقابل قبول شرعی دلیل کی بنیاد پر فیصلہ کرنا | 89 | |
سوال :19۔اختلافی مسائل اور حاکم کا فیصلہ | 94 | |
سوال :20۔حاکم کے فیصلہ کو کالعدم قرار دینا | 96 | |
سوال :21۔ حاکم کا ایسا فیصلہ جسے کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا | 97 | |
سوال :22۔ حاکم کے فیصلے اور دلیل راجح میں فرق | 98 | |
سوال :23۔حاکم کے حکم اور نذر میں فرق | 102 | |
سوال :24۔ حاکم کے اجتہادی فیصلے اور فتویٰ کی حیثیت | 104 | |
سوال :25۔ رسول اللہ ﷺ کے ارشادات کی مختلف حیثیتیں | 106 | |
٭فتویٰ اور حکم میں فرق | 111 | |
٭قضاء اور افتاء میں فرق | 112 | |
٭ نبوت اور رسالت میں فرق | 112 | |
٭ رسول اللہ ﷺ کے مختلف مناصب | 115 | |
٭ رسول اللہ ﷺ کے تصرفات کی مختلف جہات | 121 | |
٭ رسول اللہ ﷺکے ارشادات بحیثیت حاکم ، قاضی اور مفتی | 122 | |
٭ حدیث ہند سے فقہاء کا استدلال | 126 | |
٭حدیث ’’من قتل قتيلا‘‘ او رفقہاء کی آراء | 133 | |
٭آیت قرآنی اور خبر واحد | 134 | |
٭ حضرت ابو بکر صدیق کا بنو حنیفہ کے قیدیوں سے سلوک | 136 | |
سوال :26۔ حاکم کے فیصلہ کو کالعدم قرار دینے کی نوعیت | 138 | |
٭دس ایسے مسائل جن میں فتاویٰ کے مطابق عمل کیا جائے گا | 143 | |
سوال :27۔ حاکم کا حکم ، دلالت مطابقی ، تضمنی اور التزامی | 152 | |
سوال :28۔ کیا حاکم کے حکم کو مفتی کالعدم قرار دے سکتا ہے ؟ | 156 | |
سوال :29۔حاکم کے اس فیصلہ کی حیثیت جو قواعد شرعیہ کے خلاف ہو | 158 | |
سوال :30۔حکم ، ثبوت اور نفاذ میں فرق | 166 | |
سوال :31۔ حاکم کے اقرار اور اس کے فیصلہ میں فرق | 172 | |
سوال :32۔ شرعی سبب اور حاکم کا حکم | 178 | |
٭احکام کی قسمیں | 184 |