اخلاق محمد ﷺ قرآن حکیم کے آئینے میں
مصنف : سید محمد ابو الخیر کشفی
صفحات: 193
اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک بڑی دولت اور نعمت سے نوازا ہے، جو پورے دین کو جامع اور اس کی تبلیغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ وہ نعمت اور دولت اخلاق ہے، ہمارے نبی حضرت محمد رسول اللہﷺ اخلاق کے اعلیٰ معیار پر تھے، چنانچہ آپﷺ کی راز دار زندگی اور آپﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ ؓ عنہا فرماتی ہیں، ”آپﷺ کے اخلاق کا نمونہ قرآن کریم ہے“۔ آپﷺ نے اپنے ہر قول وفعل سے ثابت کیا کہ آپﷺ دنیا میں اخلاقِ حسنہ کی تکمیل کے لیے تشریف لائے، چنانچہ ارشاد ہے: ”بعثت لاتتم مکارم الاخلاق“ یعنی ”میں (رسول اللہ ﷺ) اخلاق حسنہ کی تکمیل کے واسطے بھیجا گیا ہوں“۔ پس جس نے جس قدر آپﷺ کی تعلیمات سے فائدہ اٹھاکر اپنے اخلاق کو بہتر بنایا اسی قدر آپﷺ کے دربار میں اس کو بلند مرتبہ ملا، صحیح بخاری کتاب الادب میں ہے، ”ان خیارکم احسن منکم اخلاقا“ یعنی ”تم میں سب سے اچھا وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔ حضورﷺ کی ساری زندگی اخلاقِ حسنہ سے عبارت تھی، قرآن کریم نے خود گواہی دی ”انک لعلی خلق عظیم“ یعنی ”بلاشبہ آپﷺ اخلاق کے بڑے مرتبہ پر فائز ہیں“۔ آپ ﷺ لوگوں کوبھی ہمیشہ اچھے اخلاق کی تلقین کرتے آپ کے اس اندازِ تربیت کےبارے میں حضرت انس کہتے ہیں۔ رایته یامر بمکارم الاخلاق(صحیح مسلم :6362) میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ لوگوں کو عمدہ اخلاق کی تعلیم دیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’اخلاق محمدﷺ قرآن حکیم کے آئینے میں ‘‘ ڈاکٹر سید ا بو الخیر کشفی کی تصنیف ہے موصو ف نے اس کتاب کا آغا ز 1966ء میں کیا لیکن کتاب کے شائع ہونے سے قبل ہی اپنے خالق حقیقی سے جاملے البتہ یہ کتاب مجلہ ’’ ششماہی السیرہ عالمی میں ‘‘قسط وار شائع ہوتی رہی۔ بعد ازاں سید عزیز الرحمن صاحب نے ا س کتاب کو کتابی صورت میں شائع کیا ۔یہ کتاب نیٹ سے ڈاؤنلوڈ کر کے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کی گئی ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش گفتار | 6 |
اخلاق محمدﷺ قرآن حکیم کے آئینے میں | 9 |
رسالت سے پہلے’’صلح‘‘ کی دائمی قدر | 28 |
صلح کا منبع۔ بے غرضی اورخیر خواہی | 32 |
تجارت۔ امانت کا ایک وسیلہ | 34 |
اقراء اور پھر قم | 37 |
صبر ۔مومن کی ڈھال | 44 |
یا صباحاہ | 47 |
کافرانہ زندگی کا ہر شعبہ خطرے کی زد میں | 50 |
جماعت مومنین کی شیرازہ بندی | 53 |
زمانے کے مقابل تنہا مگر اپنے رب کے ساتھ | 59 |
دار ارقم۔ پہلا دار الاسلام | 65 |
صحابہ کرام کا صبر | 67 |
ہجرت محض عمل نہیں بلکہ اخلاق حسنہ کی ایک بنیاد | 70 |
شعب ابی طالب | 81 |
عام الحزن اور سفر طائف | 85 |
اہل یثرب سے رابطہ | 94 |
معراج | 99 |
معراج ہجرت اور عالم گیریت | 101 |
مدینے میں میثاق | 107 |
مدینہ میں اسلامی معاشرے کا قیام | 112 |
مدینہ منورہ کا اسلامی معاشرہ | 117 |
انسانی زندگی کی غیر معمولی صورت حال۔ جنگ | 123 |
غزوات۔ امن کا راستہ | 127 |
غزوہ بنو قینقاع | 133 |
غزوہ احد اس کے سبق | 138 |
غزہ احزاب | 146 |
کفر کی نئی حکمت عملی | 152 |
ایک کے بعد دوسرا حملہ | 153 |
غزوہ مریسیع منافقوں کے جار حانہ روئیے، اور عظیم ترین برات | 157 |
صلح حدیبیہ۔ فتح مبین | 172 |
فتح خیبر، حدیبیہ کی تکمیل | 180 |
دعوت۔ حکمت اور موعظت کے ساتھ | 187 |
مدینہ منورہ کا معاشرہ | 193 |
نظام عدل | 195 |
مدینہ منورہ میں تفریحات | 220 |
مدینہ منورہ کی اجتماعی زندگی میں خواتین کا حصہ | 224 |
مدنی معاشرے کےدوسرے پہلو اور اخلاقیات | 234 |
مسجد نبوی صحابہ کرام کی زندگی کا مرکز | 239 |
مدنی معاشرے میں ہر طرف رسول اللہﷺ کا نقش قدم | 244 |
جنگ موتہ فوق البشر عسکری معرکہ | 251 |
غزوہ تبوک | 261 |
صدق کی وسعتیں | 277 |
اسلام کی فتح مبین۔ فتح مکہ | 284 |
غزوہ حنین | 305 |
ہوازن کا وفد خدمت رسول اللہﷺ میں | 311 |
ہرراہ مدینے کی طرف | 313 |
رسول اللہﷺ کا ادب | 329 |
خطبہ حجۃ الوداع، آفاقی منشور اخلاق وحیات انسانی | 344 |
رفیق اعلیٰ۔ ملاقات کے لیے بے قراری | 372 |