ائمہ تلبیس
مصنف : مولانا ابو القاسم محمد رفیق دلاوری
صفحات: 754
یہ بات روز روشن کی طر ح عیاں ہے کہ اللہ تعالی نے نبی کریم ﷺ کو آخری نبی اور رسول بنا کر بھیجا ہے۔آپ خاتم النبیین اور سلسلہ نبوت کی بلند مقام عمارت کی سب سے آخری اینٹ ہیں ،جن کی آمد سے سلسلہ نبوی کی عمارت مکمل ہو گئی ہے۔آپ کے بعد کوئی برحق نبی اور رسول نہیں آسکتا ہے ۔لیکن آپ نے فرمایا کہ میرے بعد متعدد جھوٹے اور کذاب آئیں گے جو اپنے آپ کو نبی کہلوائیں گے۔کتب تاریخ میں اسو د عنسی ، مسیلمہ کذاب ، مختار ابن ابو عبید ثقفی اور ماضی قریب کے مرزا قادیانی سمیت کئی جھوٹے مدعیان نبوت کا ذکر موجودہے ۔زیر نظر کتاب ”آئمہ تلبیس ” مولانا ابو القاسم رفیق دلاوری کی تصنیف ہے جوکہ خیر القرون کے زمانہ سے مرزاقادیانی تک کے تمام ان جھوٹے مدعیا ن نبوت کے سچے حالات و اقعات پر مشتمل ہے کہ جنہوں نے الوہیت،نبوت، مسیحیت ، مہدویت اور اس قسم کے دوسرے جھوٹے دعوے کر کےاسلام میں رخنہ اندازیاں کیں اور اسلام کے بارے میں مارہائے آستین ثابت ہوئے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
باب 1۔ صاف ابن صیاد مدنی | 15 | |
باب 2۔اسود عنسی | 25 | |
باب 3۔طلیحہ اسدی | 34 | |
باب 4۔مسیلمہ کذاب | 49 | |
باب 5۔سجاح بنت حارث تمیمیہ | 72 | |
باب 6۔ مختار ابن ابو عبید ثقفی | 79 | |
باب 7۔حارث کذاب دمشقی | 138 | |
باب 8۔مغیرہ بن سعید عجلی | 147 | |
باب 9۔بیان بن سمعان تمیمی | 150 | |
باب 10۔ابو منصور عجلی | 153 | |
باب 11۔صالح بن طریف بر غواطی | 155 | |
باب 12۔بہاء فرید زوزانی نیشاپوری | 159 | |
باب 13۔اسحاق اخرس مغربی | 161 | |
باب 14۔استاد سیس خراسانی | 165 | |
باب 15۔ابو عیسیٰ اسحاق اصفہانی | 167 | |
باب 16۔حکیم مقع خراسانی | 168 | |
باب 17۔عبداللہ بن میمون اہوازی | 175 | |
باب 18۔بابک بن عبداللہ خری | 183 | |
باب 19۔احمد بن کیال بلخی | 196 | |
باب 20۔یحییٰ بن فارس ساباطی | 198 | |
باب 21۔علی بن محمد خارجی | 205 | |
باب 22۔حمدان بن اشعث قرمط | 221 | |
باب 23۔ابو سعید حسن بن بہرام جنابی قرمطی | 228 | |
باب 24۔ زکرویہ بن ماہر و قرمطی | 231 | |
باب 25۔ یحیی بن زکرویہ قرمطی | 237 | |
باب 26۔حسین بن زکرویہ معروف بہ صاحب الشامہ | 238 | |
باب 27۔عبیداللہ مہدی | 241 | |
باب 28۔علی بن فضل یمنی | 260 | |
باب 29۔ابو طاہر قرمطی | 262 | |
باب 30۔حامیم بن من اللہ محکسی | 272 | |
باب 31۔محمد بن علی شلغمانی | 273 | |
باب 32۔عبد العزیز باسندی | 279 | |
باب 33۔ ابو الطیب احمد بن حسین متنبی | 280 | |
باب 34۔ابو علی منصور ملقب بہ الحاکم بامراللہ | 289 | |
باب 35۔اصفر بن ابو الحسین تغلمی | 321 | |
باب 36۔ابو عبداللہ ابن شباس صیمری | 323 | |
باب 37۔حسن بن صباح حمیری | 324 | |
باب 38۔رشید الدین ابو الحشر سنان | 369 | |
باب 39۔محمد بن عبداللہ بن تومرت حسنی | 371 | |
باب 40۔ابن ابی زکریا طمامی | 401 | |
باب 41۔ حسین بن حمدان خصیی | 402 | |
باب 42۔ ابو القاسم احمد بن قسی | 403 | |
باب 43۔علی بن حسن شمیم | 404 | |
باب 44۔محمود واحد گیلانی | 405 | |
باب 45۔عبد الحق بن سبعین مرسی | 409 | |
باب 46۔احمد بن عبد اللہ ملشم | 411 | |
باب 47۔ عبد اللہ راعی شامی | 412 | |
باب 48۔ عبد العزیز طرابلسی | 413 | |
باب 49۔ اویس رومی | 413 | |
باب 50۔ احمد بن ہلال حسانی | 414 |