ایک مجلس کی تین طلاقیں اور ان کا شرعی حل(اسلامیہ)
مصنف : عبد الرحمن کیلانی
صفحات: 110
ایک مجلس کی تین طلاقوں کا مسئلہ ایک معرکۃ الآراء مسئلہ ہے –احناف کے نزدیک مجلس واحد میں تين مرتبه کہا گیا لفظ طلاق موثر سمجھا جاتا ہے جس کے بعد زوجین کے درمیان مستقل علیحدگی کرا دی جاتی ہے اور پھر اس کے بعد ان کو اکٹھا ہونے کے لیے ایک حل دیا جاتا ہے جس کا نام حلالہ ہے-ایک شرعی چیز کو غیر شرعی چیز کے ذریعے حلال کرنے کا ایک غیر شرعی اور ناجائز طریقہ ہے جس کو اب احناف بھی تسلیم کرنے سے عاری ہیں اور ایسے مسائل کے لیے پھر ایسے لوگوں کی طرف رجو ع کیا جاتا ہے جو اس غیر شرعی امر کو حرام سمجھتے ہیں-مصنف نے اس کتاب میں طلاق کے حوالے سے تمام مسائل کو بالدلائل واضح کر دیا ہے جس پر کوئی عالم بھی قدغن نہیں لگا سکتا-جس میں رسول اللہﷺکے دور میں طلاق کی صورت،مجلس واحد میںتین طلاقوں کا حکم، بعد میں صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عمر کے بارے میں بیان کیے جانے والے مختلف واقعات کی اصلیت کی نشاندہی اور مجلس واحد کی تین طلاقوں کے موثر ہونے کے دلائل کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا جواب تحریر کیا گیا ہے-تطلیق ثلاثہ کے بارے میں پائے جانے والے چار گروہوں کا تذکرہ،انکار اور تسلیم کرنے والے علماء کے دلائل کا تذکرہ،تطلیق ثلاثہ سے متعلق ایک سوال کی وضاحت،مسائل میں باہمی اختلاف کی شدت کی وجہ تقلید کو بھی بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے-
عناوین | صفحہ نمبر | |
فہرست | 5 | |
عرض ناشر | 7 | |
مقدمہ از الشیخ مبشر احمد ربانی صاحب | 9 | |
عرض مؤلف | 20 | |
حضرت عمر کا فیصلہ سیاسی تھا یا شرعی | 23 | |
حضرت عمر کے اس فیصلہ پر پیر کرم شاہ | 23 | |
حضرت عمر کے اس فیصلے کو سیاسی قرار دینے والے دیگر حضرات | 24 | |
فیصلہ کی شرعی حثیت کی تعیین میں اختلافات | 27 | |
قرآنی آیات سے قاری عبدالحفیظ کا استدال | 30 | |
فائے تعقیب اور ثم کی بحث | 30 | |
طلاق کی مختلف شکالیں اور ان کے احکام | 32 | |
عدت کے احکام و مسائل | 33 | |
عدت کا مقصد | 34 | |
کوئی عورت عدت کے اندر نکاح کرے تو وہ نکاح باطل ہو گا | 34 | |
خاوند کا حق رجوع | 34 | |
طلاق کی شرائط | 35 | |
احناف کے ہاں طلاق کی اقسام | 38 | |
امام مالک کے ہاں طلاق کی اقسام | 40 | |
امام احمد بن حنبل | 40 | |
امام شافعی | 40 | |
قاری صاحب کے ہاں طلاق کی صورت | 41 | |
یک بارگی تین طلاق کی کراہت و حرمت کے قرآنی دلائل | 41 | |
ایسی حدیث جو ایک مجلس کی تین طلاق کے ایک واقع ہونے پر نص قطعی ہے | 64 | |
پہلا اعتراض یہ حدیث منسوخ ہے | 48 | |
دوسرا اعتراض , یہ حکم غیر مدخولہ کا ہے | 48 | |
تیسرا اعتراض , اس حدیث میں کوئی حکم نہیں بلکہ یہ محض اطلاع ہے | 49 | |
چوتھا اعتراض , تین طلاقیں کہنے سے مراد محض ایک کی تاکید تھی | 49 | |
پانچویں اعتراض یہ حدیث غیر مشہور ہے | 50 | |
چھٹا اعتراض یہ حدیث موقوف ہے | 51 | |
ساتویں اعتراض , راوی کا فتوی راویت کے خلاف ہے | 51 | |
آٹھواں اعتراض , یہ حدیث بخاری میں مزکور کیوں نہیں | 52 | |
نواں اعتراض سنت کی مخالفت اور سیدنا عمر | 52 | |
دسواں اعتراض اجماع امت | 53 | |
حدیث رکانہ (مسند احمد ) اور اس پر اعتراضات | 53 | |
تطبیق ثلاثہ کے ثبوت میں قاری صاحب کی پیش کردہ احادیث | 56 | |
امام ابن تیمیہ کا فتوی | 57 | |
لعان کے بعد کی طلاقیں | 58 | |
لعان جدائی کی شدید تر قسم ہے | 59 | |
مجوزین تطلیق ثلاثہ کے مزید دلائل اور ان کا حل | 60 | |
حضرت عمر کا کارنامہ | 75 | |
تطلیق ثلاثہ کے متعلق چار گروہ | 76 | |
تطلیق ثلاثہ میں اختلاف کرنے والے اور اختلاف کو تسلیم کرنے والے علماء | 78 | |
سنت اور جائز کا مسئلہ | 88 | |
مسلک کی حمایت | 89 | |
تقلید کی برکات | 91 | |
طلاق یا بندوق کی گولی | 92 | |
کچھ آپس کی باتیں | 93 | |
اختلاف کا اعتراف | 93 | |
طلاقیں کے درمیان وقف | 94 | |
دوسرے مسلک پر عمل | 95 | |
افسوس ناک پہلو | 97 | |
اختلافات ختم نہ ہونے کی وجہ محض تقلید ہے | 98 | |
ایک مجلس میں تین طلاقیں دینے والے کی سزا | 100 | |
سزا کا مستوجب کون ؟ | 102 | |
سزا کیا ہو ؟ | 103 | |
معصیت کو قائم رکھنا بھی معصیت ہےٍ | 105 | |
حضرت عمر کی ندامت | 105 | |
تطلیق ثلاثہ کے سلسہ میں ایک سوال اور اس کا جواب | 105 |