احناف کی چند کتب پر ایک نظر
مصنف : عبد الروؤف بن عبد الحنان بن حکیم محمد اشرف سندھو
صفحات: 467
مسائل میں اختلاف کاہونا کوئی بڑی بات نہیں ۔متعددوجوہ واسباب کی بناء پرایک ہی مسئلہ میں ارباب علم ونظر کی آراء میں اختلاف ہوجاتاہے ۔تاہم اس ضمن میں یہ خیال رکھناضروری ہے کہ حل اختلاف کےلیے کتاب وسنت کی طرف رجوع کیاجائے اورجوفیصلہ قرآن وحدیث سے مل جائے اس پرصادرکیاجائے۔نیز اختلاف رائے میں ایک دوسرے پرطنز وتعریض یاتوہین وتنقیص سے اجتناب کرناچاہیے ۔لیکن قابل افسوس بات یہ ہے کہ بعض حضرات اختلاف رائے کوفرقہ وارانہ رنگ دے کردوسروں پرنارواالزامات واتہامات لگاتے ہیں ۔زیرنظرکتاب میں ایسی ہی چندتحریروں کاسنجیدہ اورٹھوس علمی جائزہ لیاگیاہے ۔امرواقعہ یہ ہےکہ جوشخص بھی کھلے دل او روسعت نگاہ سےاس کامطالعہ کرےگا‘وہ یقیناً درست نقطہ نظرکوپہچان لے گا۔اس کتاب میں بے شمارعلمی نکات موجودہیں ‘جومؤلف کے تحرعلم وفضل پرشاہدعدل ہیں ۔فجزاہ اللہ خیراً
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 10-3 | |
’’القول المقبول ‘‘پربعض تبصروں او رتقاریظ کےاقتباسات | 3 | |
’’القول المقبول ‘‘کی نسبت کےحوالے سے بعض فضلاکابے جااعتراض | 3 | |
’’القول المقبول ‘‘کی مقبولیت پربعض شواہدکاذکر | 7-4 | |
ایک شیخ الحدیث صاحب کاحیرت انگیزواقعہ | 4 | |
مؤلف ’’نماز نبوی ‘‘نےصحت احادیث کے بارےمیں جن دوکتب پراعتمادکیاا ن کاذکر | 5 | |
اس کتاب کے دارالسلام کے ایڈیشن میں ایک کتاب کےنام کاحذف اوراس کی وجہ | 5 | |
کیابعض اوہام اوراغلاط کی وجہ سے کسی عالم یااس کی کتاب کونظراندازکیاجاسکتاہے؟ | 6 | |
زبیرعلی زئی صاحب کامؤلف پرایک حدیث کےحکم کےبارےمیں اعتراض اورخودزبیرصاحب کے ہاں اس حدیث کادرجہ | 6 | |
’’القول المقبول ‘‘کی اشاعت سے جن حضرا ت کوپریشانی لاحق ہوئی ان میں سے ایک نام نہادسلفی کاذکر | 7 | |
’’القول المقبول ‘‘کی اشاعت کےبعدبعض مقلدین مولوی صاحبان کا’’صلوۃ رسول ﷺ ‘‘کےبارے میں غلط پروپیگنڈہ | 8 | |
زیرنظرکتاب کےموضوع کےبارےمیں | 8 | |
ایک سوال اوراس کاجواب | 8 | |
سبب تالیف | 9 | |
اس کتاب کےابواب اورفصول کاذکر | 10-9 | |
پہلاباب:نام نہادسلفی ابومسعودکےرسالے’’فرض نمازوں کےبعددعائے اجتماعی اوراہل حدیث کامسلک اعتدال ‘‘کےبارےمیں ہے جودوفصلوں پرمشتمل ہے | ||
فصل اول:نام نہادسلفی کی بعض باتوں اورنازیباکلمات کےبارےمیں | 9 | |
فصل دوم:پہلاحصہ:اجتماعی دعاکےقائلین سے ایک سوال | 9 | |
دوسراحصہ:نام نہادسلفی کےدلائل کاجائزہ | 9 | |
دوسراباب:’’القول المقبول‘‘کوقدرکی نگاہ سےدیکھنے والوں کےبارےمیں | 9 | |
تیسراباب:مقلدین مولوی صاحب کے بارےمیں | ||
فصل اول:مقلدین کےمسلک اہل حدیث پربعض الزامات اوران کےردکےبارے میں | 10 | |
فصل دوم :مقلدین کے ’’صلوۃ الرسول ﷺ‘‘پراعتراضات اوران کے جواب کےبارےمیں | 10 | |
فصل سوم:مولوی محمدیوسف مقلدکی خیانتوں کےبارے میں | 10 | |
فصل چہارم:مولوی محمدابوبکرغازی پوری مقلدکی خیانتوں اوران کےبعض اعتراضات کے ردپرمشتمل ہے | 10 | |
کتاب کی مختلف فہرستوں کاذکر | 10 | |
پہلاباب:نام نہادسلفی ابومسعودکےرسالے’’فرض نمازوں کےبعددعائے اجتماعی اوراہل حدیث کامسلک اعتدال ‘‘کےبارےمیں | ||
فصل اول :نام نہادسلفی کی بعض اورباتوں اورنازیباکلمات کےبارےمیں | 13 | |
مولف کومذکورہ بالا رسالہ لاکردینے والے شخص کامؤلف سے سوال کیایہ شخصی بریلوی ہے ؟ | 13 | |
نام نہادسلفی کےنازیباکلمات کی فہرست | 14 | |
نام نہادسلفی کی اپنے اکابرکی توہین | 15-14 | |
فرض نمازوں کےبعداجتماعی دعاوالامسئلہ کیاطے شدہ مسائل میں سے ہے؟ | 15 | |
نام نہادسلفی کےاس دعوی کہ مولانامبارکپوری صاحب ’’تحفۃ الاحوذی‘‘کےکلام سے رد | 15 | |
نام نہادسلفی ابومسعودکے نزدیک ’’صلوۃ الرسول ﷺ ‘‘کی تحریج وتعلیق شیطانی عمل ہے | 16 | |
اگرکسی کتاب پرتخریج وتعلیق شیطانی عمل ہے توتوپھرکبارائمہ حافظ ابن کثیراورذہبی وغیرہ کےبارے میں کیاکہاجائے گا | 17 | |
نام نہادسلفی کامؤلف پربہت بڑابہتان | 17 | |
اس نام نہادسلفی کے لیے حفاظت زبان سے متعلق چنداحادیث کاذکر | 18 | |
متحدہ عرب امارات میں علمائے اہل حدیث کی دعوتی سرگرمیاں | 19 | |
حاکم شارجہ شیخ سلطان حفظہ اللہ ،ایک محب دین شخصیت | 19 | |
حافظ نعیم ؒ کاسعودی شہر’’جبیل‘‘میں قتل اوراس کی وجہ | 19 | |
نام نہادسلفی کاردلکھنےکی دووجوہ | 20 | |
مرحوم اوربہشتی وغیرہ الفاظ سے گریز بہترہے | 20 | |
نام نہادسلفی کی جہالت کی بعض مثالیں | 20 | |
پہلی مثال موصوف کےحوالے پرایک اہم ملاحظہ | 21 | |
حافظ ہیثمی کی ’’مجمع الزوائد‘‘کامختصرساتعارف | 51,21 | |
کیاہروہ کام جس کے بارےمیں حدیث کےاندرممانعت نہ ہو اس کاکرناجائز ہے ؟ | 22 | |
عبادات اورعادات سے متعلق ایک اہم قاعدہ | 22 | |
عبادات کےبارے میں سلف کاموقف اوراس پردلیل کےطورپرتین مثالوں کاذکر | 22 | |
خطبہ جمعہ کی دعامیں ہاتھ اٹھانےکےبارے میں سلف اورخلف کاموقف | 22 | |
عمارۃ بن رویبہ ؓصحابی کاموقف | 23 | |
حدیث عمارہ کی شارح مسلم ابوعباس قرطبی کی انوکھی تفسیر | 23 | |
حدیث عمارہ سےمتعلق بعض حنفی علما ء کے عجیب اوہام | 24 | |
کاندھلوی اورکشمیری کےکلام پرمولف کےمواخذات | 25 | |
حدیث عمارۃ کےبارے میں عظیم آبادی کاموقف | 25 | |
عظیم آبادی کاحدیث عمارہ کےمتعلق ہاتھ اٹھانے والی روایت کودووجوہ کی بناء پرترجیح دینااورمولف کاان کی ترجیح سے پانچ وجوہ کی بناء پراختلاف | 26 | |
کیاحدیث عمارہ کی دونوں روایتوں میں اختلاف ہے کہ ترجیح کی ضرورت پیش آئے؟ | 26 | |
زیادات الثقات میں محدثین او راصولیوں کےہاں فرق | 26 | |
تنبیہ | 28 | |
عظیم آبادی کی دوسری وجہ ترجیح کاجواب | 29 | |
حدیث عمارہ بن رؤیبہ اورشارحین حدیث | 31-29 | |
خطبہ جمعہ کی دعامیں ہاتھ اٹھانے والا سب سے پہلاخطیب | 32,31 | |
خطبہ جمعہ کی دعامیں ہاتھ اٹھانے کےبارےمیں اقوال تابعین اوردیگرائمہ | 31 | |
اس مسئلےکے بارے میں حنفی علماء کافتوی | 33 | |
غضیف ثمالی ؓ،اما م زہری تابعی اسی طرح ابوشامہ ،سیوطی ،لکھنوی اور البانی کے ہاں اس دعامیں ہاتھ اٹھانابدعت ہے | 35,34,33,32,31 | |
نام نہادسلفی ابومسعودسےایک سوا ل | 34 | |
خطبہ جمعہ میں کسی عارضہ یاخاص سبب کی بناء پرکی جانے والی دعا میں ہاتھ اٹھانے کاحکم | 34 | |
حدیث’’ان ربکم حیی کریم یستحیی ‘‘کی تحریج اوراس کے شواہدکاذکر | 35 | |
غضیف ثمالی ؓکاخطبہ جمع کی دعامیں ہاتھ اٹھانے اورنمازفجروعصر کےبعدقصے بیان کرنے کوبدعت کہنا | 35 | |
غضیف کے أثرکوذکرکرنے کے بعدبدعت کے ردمیں حافظ ابن حجر کابہت عمدہ استدلال | 36 | |
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کاقول کہ بعض اوقات فاضل آدمی ایسی بات کردیتاہے جوأجھل الناس ہی کرے گا | 36 | |
حافظ ابن حجر ؒ کاعیدمیلادالنبی ﷺ کوبدعت کہنے کےباوجوداس کےجواز پربڑاانوکھااستدلال | 36 | |
دعائے قنوت وترمیں ہاتھ اٹھانے کاحکم | 37 | |
فائدہ :سنت کی دوقسمیں :سنت فعلیہ ،سنت ترکیہ | 37 | |
اس تقسیم پرامام شافعی،ابن قیم اورقسطلانی کےاقوا ل | 38 | |
ایک اہم وضاحت:رسول اللہ ﷺ کے ترک کی دوصورتیں ہیں | 39 | |
اجتماعی صورت میں ذکرکرنےوالوں پرعبداللہ بن مسعود ؓکابڑی سختی سے انکار | 40 | |
ابن مسعودکےأثرکی طرف اشارہ کرنے کے بعداما م ابن دقیق کاکلا م | 41 | |
نام نہادسلفی کی جہالت کی دوسری مثال | 42 | |
رسول اللہ ﷺ کےسائے والے مسئلے سے اجتماعی دعاپرنام نہادسلفی کی انوکھی دلیل | 42 | |
کیارسول اللہ ﷺ کےسائے کے اثبات کے لیے کسی خاص دلیل کی ضرورت ہے ؟ | 43 | |
کیانافی پردلیل نہیں اس کے بارے میں جمہورعلماء أصول کامذہب | 43 | |
رسول اللہ ﷺ سے سایہ کی نفی کے متعلق بعض من گھڑت روایات کاذکر | 44 | |
’’الجزء المفقودمن الجزء الاول من المصنف لعبدالرزاق‘‘سےمتعلق اہم تنبیہ | 44 | |
فصل دوم :جوکہ دوحصوں پرمشتمل ہے | 47 | |
پہلا حصہ :نما زکےبعداجتماعی دعاکی اگرکوئی شرعی حیثیت ہوتی تومحدثین اورفقہاء اس سے متعلق کوئی نہ کوئی باب ضرورقائم کرتے جیساکہ انہوں نےاذکاراورادعیہ سے متعلق مختلف ابواب قائم کیے ہیں اس سلسلے میں کبارمحدثین اورفقہاء کی کتب کےاندرمختلف ابواب کی تفصیل | 54-47 | |
تنبیہ | 52 | |