افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات اقسام اثرات
مصنف : راشد حسن
صفحات: 195
ہمارے دین کامل اسلام میں جھوٹ بہت بڑا عیب اور بد ترین گناہ ہے ۔جھوٹ کا مطلب ہے وہ بات جو واقعہ کے خلاف ہویعنی اصل میں وہ بات اس طرح نہیں ہوتی ۔جس طرح بولنے والا اسے بیان کرتا ہے ۔اس طرح وہ دوسروں کو فریب دیتا ہے ۔جو اللہ اور بندوں کے نزدیک بہت برا فعل ہے ۔جھوٹ خواہ زبان سے بولا جائے یا عمل سے ظاہر کیا جائے ۔مذاق کے طور پر ہو یا بچوں کو ڈرانے یا بہلانے کےلئے ہر طرح سے گناہ کبیرہ اور حرام ہے ۔جھوٹ گناہوں کا دروازہ ہے کیونکہ ایک جھوٹ بول کر اسے چھپانے کےلئے کئی جھوٹ بولنے پڑتے ہیں ۔قرآن و حدیث میں اس قبیح عادت کو چھوڑنے کی سختی سے تاکید کی گئی ہے۔جھوٹ بولنا مومن کا شیوہ نہیں اور جس کےدل میں ایمان ہوتا ہے وہ جھوٹ بولنے سے کتراتا ہے کیونکہ اس میں رب الٰہی کی ناراضگی ہے ۔ارشاد نبوی ﷺ ہےکہ ’’ جب انسان جھوٹ بولتا ہے تو فرشتے اس کے منہ کی بدبو سے 70 میل دور چلے جاتے ہیں ۔ایک حدیث میں ہےکہ بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے اور وہ اس میں اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ و ہ اللہ کےہاں بھی جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘ جو انسان جھوٹ کو اپنا لیتا ہے اس کا معاشرے میں کوئی وقار نہیں ہوتا اپنے پرائے سب اس سے دور چلے جاتے ہیں اور وہ لوگوں کی نظروں میں گر جاتاہے۔جھوٹ کی ایک قسم افواہ سازی بھی ہے جو کہ انسان بنا کچھ سوچے سمجھے کوئی بات کسی سے سن کر لوگوں میں پھیلادیتے ہیں جب کہ اس کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی ۔جس سے انسان کی عزت پر حرف آتا او رمسلمان کی عزت کو نبی کریم ﷺ نے کعبہ کی حرمت سے بڑھ کر قرار دیا ہے ۔افواہ سازی کے عصر حاضر میں مختلف ذرائع بن چکے ہیں ۔ بالخصوص میڈیا کا کردار اس میں سرفہرست ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’افواہوں کی شرعی حیثیت وجوہات ، اقسام ، اثرات ‘‘ محترم جناب راشد حسن صاحب کی ایک منفرد کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں افواہ سازی کے طریقہ واردات کو سمجھنے کے لیےتمام مطلوبہ معلومات فراہم کی ہیں اور افواہ کی شرعی حیثیت کو دلائل کی روشنی میں واضح کیا ہے ۔ نیز میڈیا کے مثبت اور منفی کردار پر کتاب میں سیر حاصل بحث کی ہے اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کولوگوں کی اصلاح کا ذریعہ بنائے اور تمام مسلمانوں کو عمل کی توفیق عطا فرمائے اور افواہ سازی سے دور رکھے ۔ (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | 9 |
دیباچہ | 11 |
تمہید :اسلامی شریعت میں عزت وآبرو کےبنیادی حق کاتحفظ | 13 |
بنیادی حق | 14 |
خلاصہ بحث | 16 |
باب اول:
غلط افواہوں کےپھیلانے میں لوگوں کےمختلف کردار اوراسلامی شریعت میں ان کےاحکام کابیان |
|
پہلامبحث :افواہوں کےپھیلانے کابیان | 18 |
جھوٹ اورایک منافق کاکردار | 21 |
جھوٹی اوربےاصل باتیں بیان کرنےکی سزا | 26 |
خلاصہ بحث | 28 |
دوسرامحبث :افواہوں کو رواج دینے کابیان | 29 |
تیسرا محبث :افواہوں کی تصدیق کرنےکابیان | 34 |
جھوٹ اورجھوٹے افواہو ں کےنقصان | 42 |
جھوٹ ایمان کےمنافی ہے | 42 |
جھوٹ اورشرک کاباہمی تعلق | 43 |
جھوٹ کامنافقوں کی خصلتوں میں سےہونا | 44 |
دروغ گوئی شیطان کاوصف | 45 |
جھوٹ کاباعث قلق واضطراب ہونا | 46 |
جھوٹ کاراہ ہدایت کی رکاوٹ ہونا | 47 |
جھوٹ اوراس کےمطابق عمل قبولیت روزہ میں رکاوٹ | 47 |
جھوٹ کاتاجروں کوفاجر بنانے والی چیزوں میں سےہونا | 48 |
جھوٹ کاگناہوں اورجہنم کی طرف لےجانا | 48 |
کذاب کےلیے شدید اورطویل عذا ب | 49 |
جھوٹ کاخالی ازخیرہونا | 50 |
اللہ تعالیٰ پرجھوٹ باندھنے کابرا انجام فلاح سے محرومی | 50 |
جھوٹ باندھنے والے پر اللہ کی لعنت | 51 |
روسیاہی اورجہنم میں داخلہ | 52 |
خوشبو ئے جنت سےمحرمی | 52 |
نبی ﷺ کی ایسے شخص کےلیےبددعا | 53 |
جھوتی قسم کاگھروں کااجاڑدینا | 53 |
افواہوں کوجہنم دینا | 54 |
سزائے موت | 64 |
سچ کےثمرات وبرکات | 67 |
سچ بولنے سےکیاثمرات حاصل ہوتےہین؟؟ | 67 |
جھوٹ کےچند مثبت پہلو | 80 |
ان حالات میں جائز (جھوٹ )سےمراد | 81 |
ان حالات میں جھوٹ کااستعمال بوقت مجبوری | 82 |
اضطراری حالت میں جھوٹ کےجواز پر اتفاق | 82 |
افواہوں کےنقصانات تاریخ کی نظر میں | 84 |
حضرت علی پر قاتلانہ حملہ | 85 |
اہل کوفہ کےدعوتی خطوط اورمسلم بن عقیل کاسفر کوفہ | 86 |
افواہ حدیث کی نظرمیں | 87 |
ان لوگوں کی بات پرکان لگانے کی سزا جواسے پسندنہیں کرتے | 87 |
بدگمانی سےبچو | 89 |
محدثین نےافواہوں کی سدذراع کےلیےشرائط مرتب کیے | 93 |
ضعیف کی اقسام نقصان عدالت کی رو سے | 94 |
باب دوم
لوگوں کی عیب جوئی کی حرمت کےذریعے عزت وآبرو کی حفاظت وصیانت |
|
پہلا مبحث : لوگوں کومطعون کرنےاورانہیں برابھلاکہنے کاحکم | 96 |
دوسرا مبحث: غیبت کاحکم | 105 |
تیسرامبحث : حکمرا ں طبقہ اورعلمائے اسلام کےخلافت طعن وتشنیع کاحکم | 110 |
باب سوم
عزت وآبروکی ضروری اوربنیادی مصلحت کی حفاظت اوراس میں خلل اندازی کی سزا |
|
پہلا مبحث : حدقذف کابیان | 118 |
قذف کی سزا | 119 |
دوسرا مبحث :لوگوں کومطعون کرنےکی سزاکابیان | 122 |
تیسرا مبحث :امن عامہ پر اثر اندازہونےوالی افواہوں کی سزا | 124 |
باب چہارم
ابلاغ اومواصلات کےمیدان میں جدید ٹیکنالوجی کےذریعے عزت وآبرو کےبنیادی حق کاتحفظ |
|
پہلا مبحث: غلط افواہوں کےخلاف جنگ میں جدید ذرائع کی کوششوں کابیان | 128 |
دوسرا مبحث : غلط افواہوں کی نشرواشاعت سے جدید ذرائع ابلاغ کودورکھنے | 132 |
شوشل میڈیا اورفیس بک | 137 |
موبائل فون کےذریعے افواہوں کوپھیلانا | 141 |
وقت کارک جانا | 141 |
شب عرفات | 143 |
توبہ کی فضیلت | 144 |
پانی سےگزرنا | 144 |
محبت اورنجش کاطریقہ | 144 |
ماں کی عظمت | 145 |
صحت خبر کی اہمیت | 147 |
تحقیق خبرکےاسلامی اصول | 150 |
وقائع نگاری کےآداب | 158 |
صحافت اورضمیر کی آواز | 161 |
تحریرونگارش کےاخلاقی پہلو | 173 |
صحافت کیاہے؟ | 175 |
صحافت اوراسلام | 185 |
صحافت کامقصد | 187 |
حرف آخر | 191 |