مبادیات تبلیغ
مصنف : خالد محمود روپڑی
- صفحات: 59
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانیت کی ہدایت وراہنمائی کے لیے جس سلسلۂ نبوت کا آغاز حضرت آدم سےکیاگیا تھا اس کااختتام حضرت محمد ﷺ کی ذات ِستودہ صفات پر کردیا گیا ہے۔اور نبوت کے ختم ہوجانے کےبعددعوت وتبلیغ کاسلسلہ جاری وساری ہے ۔ دعوت وتبلیع کی ذمہ داری ہر امتی پرعموماً اور عالم دین پر خصوصا عائد ہوتی ہے ۔ لیکن اس کی کامل ترین اور مؤثر ترین شکل یہ ہےکہ تمام مسلمان اپنا ایک خلیفہ منتخب کر کے خود کو نظامِ خلافت میں منسلک کرلیں۔اور پھر خلیفۃ المسلمین خاتم النبین ﷺ کی نیابت میں دنیا بھر کی غیر مسلم حکومتوں کو خط وکتابت او رجہاد وقتال کےذریعے اللہ کے دین کی دعوت دیں۔اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ کہ وہ دعوت وتبلیع او راشاعتِ دین کا کام اسی طرح انتہائی محنت اور جان فشانی سے کرے جس طرح خو د خاتم النبین ﷺ اور آپ کے خلفائے راشدین اور تمام صحابہ کرام کرتے رہے ہیں ۔ مگر آج مسلمانوں کی عام حالت یہ ہے کہ اسلام کی دعوت وتبلیغ تو بہت دور کی بات ہے وہ اسلامی احکام پرعمل پیرا ہونے بلکہ اسلامی احکام کا علم حاصل کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوتے ۔ اور یہ بات واضح ہی ہے کہ دعوت وتبلیغ سے پہلے عمل کی ضرورت ہوتی اور عمل سے پہلے علم کی ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ مبادیات تبلیغ ‘‘ محترم جناب خالد محمود روپڑی کی کاوش ہے اس کتاب میں انہو ں نے دعوت وتبلیغ کےسلسلے میں عمل کی بنیاد،معاشرتی خواہشات،مبلغ کی خصوصیات ، اصول تبلیغ ،اقسام تبلیغ ، مبلغ اورمعاشرتی مسائل وغیرہ جیسے عنوانات کو آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ہمیں دعوت دین کا فریضہ کماحقہ پورا کرنے کی توفیق دے ۔(آمین) (م ۔ا)
عناوین | صفحہ نمبر |
پہلے اسے پڑھیے | 2 |
عمل کی بنیاد | 3 |
بنیادی خواہشات | 4 |
شخصی لچکدار خواہشات | 5 |
معاشرتی خواہشات | 6 |
خصوصیات | 9 |
افادہ اور بھلائی | 14 |
خواہشات کے مطالعہ کی اہمیت | 16 |
فوائد | 17 |
خواہشات | 19 |
تسکین یا فروخت | 21 |
بے چینی اور تسکین میں کمی بیشی | 22 |
خواہشات میں تبدیلی | 23 |
احسن البدل اور نعم البدل | 24 |
بدل نظری | 26 |
نظری افادہ اور بھلائی | 27 |
محقق و مبلغ | 33 |
مبلغ کی خصوصیات | 34 |
مبلغ کا معیار | 36 |
فیصلہ کا اختیار | 38 |
اصول تبلیغ | 41 |
اقسام تبلیغ | 43 |
طریق تبلیغ | 47 |
تعلیم و تربیت اور تحقیق و تبلیغ | 51 |
تعلیم و تبلیغ کا اثر | 52 |
مبلغ اور معاشرتی مسائل | 53 |