تحفۃ الدرر شرح نخبۃ الفکر فی مصطلح اہل الأثر
مصنف : ابن حجر العسقلانی
صفحات: 100
اصولِ حدیث پر حافظ ابن حجر عسقلانی کی سب سے پہلی اور اہم تصنیف ’’نخبۃ الفکر فی مصطلح اھل الاثر‘‘ ہے جو علمی حلقوں میں مختصر نام ’’نخبۃ الفکر‘‘ سے جانی جاتی ہےاور اپنی افادیت کے پیش نظر اکثر مدارس دینیہ میں شامل نصاب ہے۔ اس مختصر رسالہ میں ابن حجر نے علومِ حدیث کے تمام اہم مباحث کا احاطہ کیا ہے ۔حدیث اوراصو ل میں نخبۃ الفکر کو وہی مقام حاصل ہے جو علم لغت میں خلیل بن احمد کی کتاب العین کو ۔مختصر ہونے کے باوجود یہ اصول حدیث میں اہم ترین مصدر ہے کیونکہ بعد میں لکھی جانے والی کتب اس سے بے نیاز نہیں ۔حافظ ابن حجر نے ہی اس کتاب کی شرح ’’نزھۃ النظر فی توضیح نخبۃ الفکر فی مصطلح اھل الاثر‘‘ کے نام سے لکھی جسے متن کی طر ح قبول عام حاصل ہوا۔ اور پھر ان کے بعد کئی اہل علم نے نخبۃ الفکر کی شروح لکھی ۔ زیر نظر کتاب ’’تحفۃ الدرر ‘‘ بھی اردو زبان میں نخبۃ الفکر کی اہم شرح ہے۔جس سے طلباء و اساتذہ کے لیے نخبۃ الفکر سے استفاد ہ اور اس میں موجود اصطلاحات حدیث کو سمجھنا آسا ن ہوگیا ہے ۔یہ شرح مولانا سعید احمد پالن پوری کی کاوش ہے ۔اللہ تعالی ٰ مصنف وشارح کی علمی کاوش کو قبول فرمائے اور اسے طلباء کے لیے مفیدبنائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
تاثرات حضرت مولانا ریاست علی صاحب بجنوری | 2 | |
عرض حال | 7 | |
کتاب کا آغاز | 9 | |
اقسام حدیث بلحاظ تعداد اسانید | 10 | |
متواتر ، مشہور (مستفیض) عزیز اور غریب | 10 | |
سند حدیث | 10 | |
حدیث متوارت اور تواتر کی شرطیں | 10 | |
متواتر کی مثال | 11 | |
حدیث مشہور اور مستفیض | 11 | |
حدیث مشہور کی مثال | 11 | |
حدیث عزیز اور حدیث غریب | 12 | |
کیا صحیح ہونے کے لیے عزیز ہونا شرط ہے ؟ | 12 | |
آحاد اور اس کی قسمیں | 12 | |
مقبول اور مردود | 12 | |
متواتر کے روات کی تحقیق ضروری نہیں | 13 | |
اخبار آحاد بھی کبھی علم نظری کا فائدہ دیتی ہے | 13 | |
حدیث غریب اور اس کی قسمیں | 14 | |
فرد مطلق اور فرد نسبی | 14 | |
غریب اور فرد میں فرق | 14 | |
مقبول اخبار آحاد کی چار قسمیں | 15 | |
صحیح لذاتہ | 15 | |
عادل کی تعریف | 15 | |
ضبط اور اس کی قسمیں | 15 | |
سند متصل ، حدیث معلل | 15 | |
حدیث شاذ | 16 | |
صحیح لذاتہ حدیثیں سب ایک درجہ کی نہیں ہوئیں | 16 | |
بخاری شریف کا رتبہ سب سے اونچا ہے | 16 | |
پھر صحیح مسلم کا رتبہ ہے | 17 | |
پھر شیخین کی شرائط کا رتبہ ہے | 17 | |
شیخین کی شرائط کا مطلب | 17 | |
حسن لذاتہ | 17 | |
صحیح لغیرہ اور حسن لغیرہ | 18 | |
ایک ہی حدیث صحیح بھی اور حسن بھی | 18 | |
ایک ہی حدیث صحیح بھی اورحسن بھی حدیث میں مضمون کی زیادتی اور اس کی قسمیں | 19 | |
مقبول ، شاذ ، محفوظ ، معروف اور منکر | 19 | |
متابعت ، متابع اور متابع کے معنیٰ | 20 | |
متابعت تامہ اور قاصرہ | 20 | |
شاہد اور اعتبار | 20 | |
باہمی تعارض کے اعتبار سے حدیث مقبول کی تقسیم | 21 | |
محکم و مختلف الحدیث | 21 | |
ناسخ ومنسوخ ، راجح و مرجوح اور متوقف فیہ | 22 | |
حدیث مردود اور اسباب رد | 23 | |
طعن و سقط | 23 | |
بلحاظ سقط واضح حدیث مردود کی تقسیم | 23 | |
معلق | 23 | |
مجرد اور تجرید | 23 | |
حدیث معلق کا حکم | 24 | |
حدیث مرسل اور اس کا حکم | 24 | |
حدیث معضل | 24 | |
حدیث منقطع | 25 | |
سقط کی قسمیں : واضح اور خفی | 25 | |
اجازت و وجادت | 25 | |
فن تاریخ کی ضرورت | 26 | |
تدلیس اور مدلس | 26 | |
تدلیس کی تین قسمیں | 26 | |
تدلیس الاسناد ، تدلیس الشیوخ اور تدلیس التسویہ | 27 | |
تدلیس کیوں کی جاتی ہے ؟ | 27 | |
تدلیس کاحکم | 27 | |
تعلیق اور تدلیس میں فرق | 28 | |
مرسل کے ایک اور معنی | 28 | |
مرسل کی قسمیں : ظاہر اور خفی | 28 | |
مرسل خفی بھی موہم سماع الفاظ سے آتی ہے | 28 | |
مدلس اور مرسل خفی میں فرق | 28 | |
طعن اور اسباب طعن | 29 | |
کذب ، تہمت کذب، فحش غلط | 30 | |
کثرت غفلت اور فسق | 30 | |
وہم ، مخالفت ثقات اور جہالت | 31 | |
بدعت اور سوء الحفظ | 31 | |
حدیث موضوع اور متروک | 31 | |
حدیث منکر | 32 | |
منکر کی دو تعریفوں میں فرق | 32 | |
حدیث معلل | 32 | |
وہم کی شناخت | 33 | |
مخالفت ثقات کی قسمیں | 33 | |
مدرج الاسناد اور اس کی چار صورتیں | 34 | |
مدرج المتن اور مقلوب | 34 | |
مزید فی متصل الاسانید | 34 | |
مضطرب اور سند میں اضطراب کی مثال | 35 | |
متن میں اضطراب کی مثالیں | 36 | |
امتحان کے لیے حدیث میں تغیر | 36 | |
مصحف ومحرف | 36 | |
متن حدیث میں تبدیلی | 37 | |
شرح غریب کی ضرورت اور کتابیں | 38 | |
بیان مشکل | 39 | |
جہالت اور اس کے اسباب | 40 | |
عدم تسمیہ اورغیر معروف تسمیہ | 40 | |
قلیل الروایہ ہونا | 41 | |
مجہول العین اور مجہول الحال | 41 | |
مستور | 41 | |
مجہول العین کی حدیث کاحکم | 41 | |
مستور کی حدیث کا حکم | 41 | |
بدعت اور اس کی قسمیں | 42 | |
بدعتی کی حدیث کاحکم | 42 | |
سوء حفظ اور اس کی قسمیں | 43 | |
سوء حفظ : لازم اور طاری | 43 | |
حدیث شاذ | 43 | |
حدیث مختلط اور اس کا حکم | 44 | |
حسن لغیرہ اور اس کی چار قسمیں | 44 | |
حسن لغیرہ کا رتبہ | 45 | |
حدیث ضعیف کا حکم | 45 | |
اسناد اور متن کی تعریفات | 46 | |
غایت سند کے لحاظ سے حدیث کی تقسیم | 46 | |
مرفوع ، موقوف اور مقطوع | 46 | |
حدیث مرفوع اور تقریر نبوی | 46 | |
موقوف اور مقطوع | 47 | |
اثر کے معنی | 47 | |
حدیث مرفوع کی چھ قسمیں | 47 | |
مرفوع قولی ، فعلی ، تقریری صریح | 47 | |
مرفوع قولی ، فعلی ، تقریری حکمی | 48 | |
صحابی کی تعریف | 48 | |
فوائد قیود | 49 | |
تابعی کی تعریف | 49 | |
تبع تابعی کی تعریف | 50 | |
مسند ، مسند ، اور مسند کے معانی | 50 | |
حدیث مسند کی تعریف | 50 | |
علو ، نزول ، مطلق اور نسبی کے معانی | 51 | |
قلت و سائط کے اعتبار سے حدیث کی تقسیم | 51 | |
عالی، نازل اور مساوی | 52 | |
علو مطلق اور علو نسبی | 52 | |
علو نسبی کی چار قسمیں | 52 | |
موافقت و بدل | 52 | |
مساوات و مصافحہ | 53 | |
الحدیث العشاری | 53 | |
ثلاثیات بخاری ،ترمذی و ابن ماجہ | 53 | |
ثنائیات امام مالک | 54 | |
روایت کے اعتبار سے حدیث کی چار قسمیں | 55 | |
اقران و مدبح | 55 | |
روایت الا کابر عن الاصاغر و عکسہ | 55 | |
عن ابیہ عن جدہ کی ضمیروں کا مرجع | 56 | |
سابق دلاحق روات | 56 | |
سابق ولاحق کی درمیانی مدت | 56 | |
سابق ولاحق کی معرفت کا فائدہ | 57 | |
مہمل روات | 57 | |
امتیاز کی ضرورت اور طریقہ | 57 | |
روایت کردہ حدیث کا انکار | 58 | |
جزماً ما انکار اور احتمالی انکار | 58 | |
حدیث مسلسل کا بیان | 59 | |
وحدت صیغہ کی مثال | 59 | |
وحدت قولیہ و فعلیہ کی مثال | 59 | |
وحدت قولیہ کی مثال | 59 | |
وحدت فعلیہ کی مثال | 60 | |
حدیث شریف بیان کرنے کے لیے الفاظ | 61 | |
عنعنہ اور حدیث معنعن | 62 | |
اجازت ، مشافہہ او رمکاتبہ | 63 | |
مناولہ اور وجادت | 63 | |
وصیت کتاب اور اعلام | 64 | |
اجازت عامہ اور اجازت للمجہول | 64 | |
اجازت بالمجہول اور اجازت للمعدوم | 64 | |
ہمنامی کی وجہ سے روات میں اشتباہ اور اس کی قسمیں | 65 | |
متفق و مفترق اور مؤتلف و مختلف | 66 | |
مزید اقسام | 67 | |
خاتمہ | 67 | |
طبقات روات اور اس کے فوائد | 68 | |
بارہ طبقات | 68 | |
حافظ ابن جحر کی تقریب میں ایک خاص اصطلاح | 68 | |
مخضرمین کا مطلب | 69 | |
امام اعظم ابو حنیفہ تابعی ہیں | 69 | |
جرح اور اس کے مراتب | 70 | |
تعدیل اور اس کے مراتب | 71 | |
جرح و تعدیل کے بارہ مراتب | 72 | |
تعدیل کس کی معتبر ہے ؟ | 74 | |
جرح مقدم ہے یا تعدیل ؟ | 74 | |
نام والوں کی کنیتیں | 75 | |
کنیت والوں کے نام | 75 | |
نام ہی کنیت | 76 | |
کنیت میں اختلاف | 76 | |
متعدد کنیتیں اور صفات | 76 | |
راوی کی کنیت اور والد کے نام میں توافق | 76 | |
راوی کے نام اور والد کی کنیت میں توافق | 76 | |
میاں بیوی کی کنیتوں میں توافق | 76 | |
استاذ اور والد کے نام میں توافق | 76 | |
غیر باپ کی طرف نسبت | 77 | |
غیر متبادر نسبت | 77 | |
تیں پشتوں تک ایک ہی نام | 77 | |
راوی ، استاذ اور استاذ الاستاذ کے ناموں میں توافق | 77 | |
استاذ اور شاگرد کے ناموں میں توافق | 77 | |
اسماء مجردہ ومفردہ | 78 | |
کنیت مجردہ و مفردہ | 78 | |
القاب ، انساب | 78 | |
القاب و انساب کے اسباب | 79 | |
موالی | 80 | |
بھائی بہن روات | 80 | |
محدث کے آداب | 80 | |
طالب حدیث کے ٖآداب | 81 | |
حدیث شریف پڑھنے پڑھانے کی عمر | 81 | |
دیگر ضروری امور | 82 | |
تصنیف کا طریقہ | 82 | |
جوامع و سنن | 82 | |
مسانید ، معاجم ، مستدرک اور مستخرج | 83 | |
اجزاء ، افراد و غرائب | 83 | |
تجرید و تخریج | 83 | |
کتب جمع، اطراف و فہارس | 84 | |
اربعین اور موضوعات | 84 | |
کتب احادیث مشہورہ | 84 | |
غریب الحدیث اور کتب علل | 84 | |
کتب الاذکار و کتب زوائد | 85 | |
اسباب و رود حدیث شریف | 85 | |
خاتمہ | 86 | |
تقسیم حدیث چہارگانہ (بصورت نقشہ ) | 87 | |
متفرق نقشہ جات | 88 |