القصاص فی الفقہ الاسلامی
القصاص فی الفقہ الاسلامی
مصنف : ڈاکٹر احمد فتحی بہنسی
صفحات: 390
اسلام شریعت میں قصاص سے مراد برابر بدلہ ہے۔ یعنی جان کے بدلے جان، مال کے بدلے مال، آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت۔ یعنی جیسا کوئی کسی پر جرم کرے اسے ویسی ہی سزا دی جائے۔اور اسلام نے انسانی جان کو جو احترام دیا ہے وہ سورۃ مائدۃ کی اس آیت کریمہ سے ہی واضح ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:مَنْ قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا(المائدۃ:32) اسلام کا عطا کردہ نظام ِقصاص ودیت دیگر قوانینِ عالم کے مقابلے میں نہایت سیدھا سادہ ہے۔مثلاً قصاص لینا امام یا حاکم کا فرض ہے بشرطیکہ اولیائے مقتول قصاص کے طالب ہوں۔قاتل کو بھی بلاعذر تسلیم نفس کردینا چاہیے کیونکہ یہ حق العبد ہے۔ اور تیسری بات یہ کہ مقدمے کافیصلہ کرتے وقت ازروئے قرآن حاکم پر یہ واجب ہے کہ وہ فریقین کےمابین کامل تسویہ برتے ۔اسلام سے قبل قصاص کے معاملے میں بہت زیادتی کی جاتی تھی یعنی بعض معاملات میں قصاص میں قتل کر کے او ربعض میں دیت لےکر چھوڑ دیا جاتا تھا اوراس کا کوئی ضابطہ نہ تھا۔ کبھی ایک آدمی کےعوض قبیلے کے سینکڑوں معصوم افراد کوموت کےگھاٹ اتاردیتے ایسا بھی ہوتا کہ اگر کسی بڑے نے کسی قبیلے کے ایک فرد کو قتل کردیا تو اس قاتل سےکہا جاتا کہ ہم تجھے اس وقت چھوڑسکتے ہیں جب تو اجازت دے کہ ہم تیرے سوغلاموں کو قتل کردیں۔ اگر وہ اجازت دے دیتا تو اس کے سو غلاموں کے بے دریغ تہہ تیغ کردیا جاتا ۔تو نبیﷺ نے انسانی جان کی قدروقیمت کے تحفظ کی خاطر قصاص ودیت کے رہنما اصول بیان کیے۔ علامہ ڈاکٹر احمد فتحی بہنسی برصغیر کے نامور عالم دین ہیں ۔علامہ کو اسلام کے قانون جنائی کے سلسلے میں مہارت تامہ حاصل تھی ۔انہوں نےاس موضوع پر متعدد کتابیں تصنیف کی ہیں۔ زیرنظر کتاب ’’ القصاص فی الفقہ الاسلامی‘‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس کتاب کی سب بڑی خوبی یہ ہےکہ یہ جامع او ر مختصر ہے اور اپنے موضوع کو متعارف کرانے کے سلسلے میں یہ نہایت ہی مفید کوشش ہے۔ اردو دان طبقہ کے استفادہ کےلیے مولانا سید عبد الرحمنٰ بخاری ریسرچ آفیسر قائداعظم لائبریری نےاسے اردو میں منتقل کیا اور ابتداء میں مولانا نے ایک نہایت ہی فاضلانہ مقدمہ تحریر فرمایا ہے ا ورانگریزی داں طبقہ کی آسانی کےلیے کتاب کے آخر میں فرہنگ اصطلاحات فقہیہ کو شامل کیا ہے تاکہ غیر عربی داں حضرات بھی کتاب سے استفادہ کرسکیں۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 8 | |
دیپاچہ از مترجم | 12 | |
مقدمۃ الکتاب | 45 | |
فصل اول | 52 | |
قصاص اور اس کی حکمت | 52 | |
قصاص کا معنی | 52 | |
کتب فقہ میں قصاص | 53 | |
شریعت میں قصاص کی حکمت | 54 | |
قصاص کی صورت | 57 | |
آیا قصاص قاتل کےگناہ کا کفارہ ہے | 71 | |
قاتل کی توبہ کا بیان | 71 | |
فصل دوم | 80 | |
وجوب قصاص کی شرائط | 80 | |
مبحث اول : | 80 | |
قاتل سےمتعلق شرائط | 80 | |
مبحث دوم: | 85 | |
مقتول سےمتعلق شرائط | 85 | |
غلام کے قصاص میں آزاد کا قتل | 86 | |
غلام کےبدلے آقا کاقتل | 96 | |
ذمی کےبدلے مسلمان کا قتل | 97 | |
حربی مستامن اور ذمی | 97 | |
دار السلام میں اسلام قبول کرنےوالے حربی کا قتل | 99 | |
بلاد حرب میں اسلام قبول کرنے والےحربی کاقتل | 101 | |
اہل الذمہ پر شریعتت اسلامیہ کی خصوصی عنایت | 102 | |
ذمی کے بدلے مسلمان کے قتل میں فقہاء کااختلاف | 104 | |
قرآنی دلائل | 105 | |
سنت سے دلائل | 106 | |
فردکےلیےجماعت سےقصاص | 125 | |
چند افراد کامل کر کسی کومہلک زخم لگانا | 131 | |
متعدد اشخاص کا قتل | 134 | |
بیٹے کے قصاص میں باپ کا قتل | 134 | |
عورت اورمرد کے درمیان قصاص | 139 | |
مبحث سوم | 144 | |
جرم سے متعلق شرائط | 144 | |
قتل عمد کےارکان | 145 | |
فصل سوم | 146 | |
حالات وجوب قصاص | 146 | |
مبحث اول | 146 | |
قتل عمد | 146 | |
قتل واجب | 147 | |
قتل مباح | 147 | |
قتل حرام | 151 | |
قتل عمد کے ارکان | 156 | |
رکن اول : مجنی علیہ کا قتل سے پہلے بقید حیات ہوتا | 156 | |
رکن دوم : قاتل سےایسےفعل کا صدور جس کےنتیجے میں موت واقعہ ہو جائے | 158 | |
فعل عمد | 158 | |
فعل اورموت کےدرمیان رابطہ سببیت | 166 | |
سلبی طریقے سے جرم قتل کا ارتکاب ۔جدید قانون میں | 169 | |
فقہ اسلامی میں | 170 | |
رکن سوم : ارتکاب جرم کاارادہ | 173 | |
قتل عمدکی سزائیں | 175 | |
اولاً :گناہ | 176 | |
ثانیاً گناہ : قصاص | 179 | |
ثالثاً : میراث مقتول سےمحرومی | 193 | |
نابالغ اور مجنون کو سزائے حرمان | 194 | |
جائز فعل کےنتیجہ میں وقوع پذیر ہونے والے قتل پر سزائے حرمان | 195 | |
رابعاً : کفارہ | 196 | |
کفارہ یمین | 196 | |
کفارہ ظہار | 197 | |
کفارہ قتل عمد | 198 | |
خامساً : سقوط قصاص کی صورت میں مالی تاوان | 199 | |
قتل جنین کےاحکام | 200 | |
مقدارغرہ | 209 | |
غرہ کاادائیگی کس پر واجبہے | 202 | |
غرہ کا وارث کون ہو گا | 213 | |
اتلاف جنین پر کفارہ کا حکم | 214 | |
عورت کا خود اپنا حمل ضائع کرنا | 217 | |
مبحث دوم | 217 | |
جان سےکم پر عمداً زیادتی | 217 | |
قتل سےکم درجے کےجرائم میں اشتراک | 222 | |
ایک شخص کا متعدد افرادپر زیادتی کرنا | 224 | |
جائز فعل کا ارتکاب | 231 | |
اتلاف اعضائ و قائم مقام اعضاء | 233 | |
اتلاف عضو | 234 | |
عمومی قاعدہ | 237 | |
آنکھ | 238 | |
بھینگی آنکھ | 239 | |
یک چشم کی آنکھ | 239 | |
ناک | 242 | |
کان | 243 | |
ہونٹ | 244 | |
ہڈی | 244 | |
زبان | 247 | |
گونگے کی زبان | 249 | |
بچے کی زبان کا تاوان | 249 | |
عضو تناسل | 250 | |
عورت کے پستان | 252 | |
بال | 253 | |
اتلاف صلاحیت عضو مع بقائے | 254 | |
صورت | 254 | |
اتلاف صلاحیت کا ثبوت | 257 | |
شجاج | 258 | |
حارصہ | 258 | |
دامعہ | 258 | |
دامیہ | 259 | |
باضعہ | 259 | |
متلاحمہ | 259 | |
سمحاق | 260 | |
موضحہ | 260 | |
ہاشمہ | 262 | |
منقلہ | 262 | |
آمہ | 262 | |
دامغہ | 263 | |
حکومت عدل کیا ہے | 264 | |
جراحات | 265 | |
غیر جائفہ | 268 | |
عورت پر جان سے کم زیادتی | 269 | |
مبحث سوم : | 273 | |
قتل شبہ عمد | 273 | |
متفق علیہ | 274 | |
مختلف فیہ | 275 | |
صاحبین کےدلائل | 275 | |
امام ابو حنیفہ کےدلائل | 276 | |
قتل شبہ عمد کا حکم | 282 | |
مبحث چہارم: | 284 | |
قتل خطاء اور قائم مقام خطاء | 284 | |
قتل خطاء کی اقسام | 289 | |
قتل قائم مقام خطا ء | 292 | |
قتل خطاء اور قائم مقام خطا ء کاحکم | 293 | |
کفارہ دیت | 294 | |
میراث مقتول سےمحرومی | 294 | |
قتل بسبب | 295 | |
فصل چہارم | 296 | |
استیفاءقصاص | 296 | |
مبحث اول | 296 | |
قصاص لینےکا حقدار | 296 | |
قصاص کاوارث | 296 | |
قصاص کی عدم تقسیم پذیری | 300 | |
کیاعورت قصاص کی وارث ہے | 301 | |
قصاص کون نافذ کرےگا | 304 | |
حاکم سےقصاص | 305 | |
قاتل کوقتل کرنا | 306 | |
مبحث دوم | 308 | |
کیفیت استیفاءقصاص | 308 | |
ن سے کم تر جرائم میں قصاص کافیصلہ کب کاجائے | 321 | |
فصل پنجم | 324 | |
اسباب سقوط قصاص | 324 | |
اولاً : محل قصاص کا فقدان | 324 | |
ثانیاً: معافی | 326 | |
قصاص معا کرنے کی شرائط | 327 | |
عفو کےبارے میں فقاء کی تصریحات | 328 | |
عفو کےاحکام | 337 | |
ولی الدم کی طرف سے معافی | 337 | |
مجنی علیہ کی موت کےبعد معافی | 337 | |
ضرب کےبعد اورموت سے پہلے معافی | 338 | |
مجنی علیہ کی جانب سےمعافی | 339 | |
تعدداولیائے مقتول | 341 | |
معافی سےرجوع | 343 | |
ثالثاً ، صلح | 344 | |
تعدد ورثاء کی صورت میں مصالحت | 348 | |
وصی کی طرف سےمصالحت | 348 | |
مال صلح | 349 | |
عمداً اورخطاء | 351 | |
فصل ششم | 352 | |
اثبات جرم | 352 | |
اقرار جرم | 352 | |
قتل خطا کا اقرار | 353 | |
قرائن احوال | 354 | |
شہادت | 355 | |
قسامت | 362 | |
قسامت کا معنی | 363 | |
وجوب قسامت کےدلائل | 364 | |
وجوب قسامت کے شرائط | 364 | |
قسامت میں کون لوگ داخل ہوں گے | 368 | |
عورتوں پرقسامت | 376 | |
قسامت سےبراءت | 376 | |
قسامت کےاحکام | 377 | |
خاتمہ | 386 | |