ائمہ اسلام
ائمہ اسلام
مصنف : امام ابن تیمیہ
صفحات: 92
غلطی ہر شخص سے ہوتی ہے ،لیکن شرعی مسائل کے استنباط میں علماء ومجتہدین سے جو غلطیاں ہوئیں،اگرچہ وہ سخت نتائج پیدا کرتی ہیں ،تاہم اگر ان پر بھی سکتی کے ساتھ دار وگیر کی جاتی تو اجتہاد کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند ہوجاتا،اور اسلام نے علماء کو جو عقلی آزادی عطا فرمائی ہے،اور اسے جو منافع امت کو پہنچے ،وہ ان سے محروم رہ جاتی،یہی وجہ ہے کہ شریعت نے اجتہادی غلطیوں کو قابل ثواب قرار دیا اور ان پر علماء کو اجر کی بشارت دی ہے۔جس سے واضح ہوتا ہے کہ اسلام نے انسانی عقل کے لئے کس قدر وسیع فضا پیدا کر دی ہے۔شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ نے حدیث کی اسی بشارت کو پیش نظر رکھ کر اپنے مخصوص انداز میں اس مسئلہ پر نہایت وسعت نظر سے بحث کی ہے،اور اپنے ایک مستقل رسالہ میں پہلے ائمہ اسلام کی خطا اجتہادی پر تفصیل کے ساتھ اظہار خیال کیا ہے اور پھر مختلف دلائل سے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنی اجتہادی غلطیوں پر قابل مواخذہ ہونے کے بجائے عند اللہ ماجور ہیں،اس لئے کوئی شخص اس بات کا حق دار نہیں ہے کہ وہ ائمہ کی اجتہادی غلطیوں پر طعن وطنز کرے۔ زیر تبصرہ کتاب”ائمہ اسلام “شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ کے اسی رسالے “رفع الملام عن ائمۃ الاعلام” کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ محترم سید ریاست علی ندوی رفیق دار المصنفین نے کیا ہے۔جس میں ان کی طرف سے یہ بھرپور یہ کوشش کی گئی ہے کہ امام ابن تیمیہ کا اسلوب بیان قائم رہے اور اس لئے بعض مقامات پر قوسین میں جابجا فقرے بڑھائے گئے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف ومترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
دیباچہ | 1 | |
فہرست مضامین | 3 | |
تمہید | 5 | |
علماء کا عمل بالحدیث | 6 | |
باب اول ترک حدیث کے اسباب | 6 | |
پہلا سبب عدم حصول | 7 | |
دوسرا سبب ضعف اسناد | 14 | |
تیسرا سبب اختلاف خیال | 15 | |
چوتھا سبب شرطوں کے قائم کرنے میں اختلاف | 18 | |
پانچواں سبب نسان | 19 | |
چھٹا سبب معانی الفاظ میں اختلاف | 20 | |
ساتواں سبب کسی اصول کی بنام پر دلالت سے انکار | 21 | |
آٹھواں سبب دلالتوں کا تعارض | 22 | |
نواں سبب نسخ حدیث کا اعتقاد | 23 | |
دسواں سبب اپنے خیال کے مطابق کسی معارض | 25 | |
باب 2 اجتہادی غلطی کی وجہ سے | 29 | |
اجتہادی غلطی کا نظر انداز ہونا | 31 | |
وعید کا لاحق نہ ہونا | 33 | |
توبہ کا دروازہ کن پر بند ہے | 35 | |
رواۃ کی مختلف حیثیتوں کے لحاظ سے علم یقینی کا حصول | 37 | |
تمام احادیث وعید کا حجت ہونا | 41 | |
وعید کا معدوم نہ ہونا | 43 | |
خاتمہ بحث | 44 | |
باب 3 وعید کی مختلف فیرہ متفق علیہ حدیثیں | 53 |