اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں
مصنف : عمر فاروق قدوسی
صفحات: 192
اہل علم کے ہاں اختلاف رائے کا پایا جانا ایک معمول کی بات ہے،جو اگر باہمی احترام اور اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر کیا جائے تو معاملات کے سلجھاو اور مسائل میں نکھار کا باعث بنتا ہے،لیکن اگر اس میں نامناسب لہجہ اور غیر شائستہ زبان استعمال کی جائے تو وہ اہل کی شان کے خلاف ہے۔اس طرز عمل سے انسان احمقوں اور جاہلوں کے طبقہ میں شامل ہوجاتا ہے۔ایسا ہی کچھ طرز عمل نانوتوی،تھانوی اور گنگوہی چشمہ فیض سے سیراب ہونے والے عبد الغنی طارق نے اپنی مسموم کتاب (شادی کی پہلی دس راتیں) میں اختیار کیا ہے اور اہل حدیثوں کے خلاف ایسی بازاری اور عریاں زبان استعمال کی ہے ،جسے پڑھ کر مولانا نانوتوی،تھانوی اور گنگوہی کی روحیں ضرور کانپ اٹھیں گی۔اس حیا باختہ کتاب کو دیکھ کر مکتبہ قدوسیہ کے مدیر معروف رائٹر عمر فاروق قدوسی﷾ نے اس کا انتہائی مہذب انداز میں جواب لکھا ہے ،جو پہلے ماہنامہ الاخوہ میں شائع ہوا اور پھر احباب کے اصرار پر کتابی شکل میں بنام ( اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں )چھاپ دیا گیا ہے۔اس کتاب میں موصوف عمر فاروق قدوسی نے بڑے احسن انداز میں ان کی جہالتوں کا جواب دیا ہے۔اللہ تعالی ان کی ان کاوشوں کو قبول ومنظور فرمائے۔آمین(
عناوین | صفحہ نمبر |
رفع الیدین کے بغیر نماز | 21 |
دیوبند علماء کے متعلق بریلوی علماء کے فتاوے | 23 |
’’اہل حدیث‘‘ کو شیطان کی اولاد قرار دینا | 24 |
اپنی دلہن سے بدزبانی | 26 |
مسئلہ رفع الیدین | 26 |
حضرت ابن عباس ؓمنسوب اثر اور اس کی حقیقت | 27 |
حضرت ابن عمر رضی اللہ کی روایت اور اس پر بے سرو پا اعتراض | 31 |
سنن کبریٰ (بیہقی) کی روایت اور جدید احناف | 32 |
حضرت ابن عمر کے رفع الیدین نہ کرنے کا فسانہ | 35 |
قول امام کی سرخ روئی کے سنہرے اصول | 40 |
قول امام کی سرخ روئی کے سنہری اصول | 41 |
حضرات صحابہ کا طرز عمل | 41 |
حضرات صحابہ کا طرز عمل | 41 |
سیدہ بریرہ ؓ سے ان کے شوہر کے متعلق نبی کریمﷺ کی سفارش | 42 |
غزوۂ احد کی حکمت عملی میں نبی کریمﷺ کا صحابہ کی رائے کو اپنی خواہش پر ترجیح دینا | 42 |
جنگ احزاب کے موقع پر حضرات صحابہ کا نبی کریم ﷺ کی رائے سے اختلاف | 43 |
حضرت سلمان فارسی کی خندق کھودنے کی تجوزی قبول ہونا | 44 |
’’ہر حدیث قابل عمل نہیں ہوتی‘‘ | 45 |
لدھیانوی صاحب کے ہیرو کی دینی حالت | 46 |
کیا صحابہ کا قول و فعل حجت ہے؟ | 47 |
احناف کا صحابہ کے قول و فعل کے حجت ہونے سے عملی انکار کی چند مثالیں | 48 |
مفقود الخبر شوہر کے مسئلے میں حضرت عمر، عثمان اور علی کی مخالفت | 48 |
وقوف عرفات کے موقع پر ابن عمر کے فعل کی مخالفت | 48 |
عورتوں کے مسجد یا عید گاہ جانے میں حضرات صحابہ سے اختلاف | 49 |
حضرت ابن عباس، عطا، مجاہد، مالک کا قول | 50 |
امام ابو حنیفہ کا بعض صحابہ کی روایات مسترد کرنا | 50 |
امام محمد طاہر پٹنی حنفی کا وقول | 51 |
مرفوع حدیث کے خلاف صحابی کا قول حجت نہیں | 52 |
شادی کی تیسری رات | |
بخاری شریف کا استہزاء | 53 |
عورتوں کا ختنہ یا حدیث رسولﷺ کا مذاق | 54 |
’’ابھی پتہ چل جائے گا تمہارا اور تمہارے امام بخاری کا‘‘ | 55 |
ختنون کے ملنے کی وضاحت موطا امام محمد میں | 58 |
امام بخاری ایک رکعت کے مسائل سے بھی بے خبر تھے؟ | 59 |
امام ابو حنیفہ نے یہ مسائل کس کتاب میں بیان فرمائے ہیں؟ | 60 |
جس نے صحیح بخاری کو دیکھا وہ زندیق ہو گیا | 62 |
جب اہل حدیث نوجوانوں نے مولانا امین اوکاڑوی کو لاجواب کر دیا | 65 |
’’امام اعظم‘‘ پر اعتراض بے شرموں کا کام ہے؟ | 65 |
امام صاحب کے قول کو مسترد کرنے کے باوجود تقلید میں فرق نہ آنا | 66 |
ائمہ احناف کی امام ابو حنیفہ سے اختلاف کی چند مثالیں | 68 |
عربوں کا چندہ | 70 |
شادی کی چوتھی رات | 74 |
اہل مدینہ اور اہل عراق کے فکری اختلاف کا منطقی نتیجہ | 74 |
امام بخاری کے متعلق ایک دیوبندی شیخ الحدیث کا تبصرہ | 77 |
صحیحن کی توہین کے مرتکب کے متعلق شاہ ولی اللہ کا فتویٰ | 78 |
محدثین کرام کا امام بخاری کو خراج تحسین | 80 |
علماء احناف کا بخاری شریف کو اصح الکتب بعد کتاب اللہ کہنا | 83 |
ران کا ستر ہونا | 88 |
امام بخاری کا موقف | 89 |
ستر کے مسائل میں علماء احناف کے باہمی اختلاف | 91 |
اونٹوں کے پیشاب کا مسئلہ | 93 |
صحیح بخاری کی روایت | 93 |
چند علماء دیونبد کے اقتباسات | 94 |
کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کا مسئلہ | 96 |
صحیح بخاری کی روایت | 96 |
ایک دیو بندی عالم کی تشریح | 97 |
مسند امام ابو حنیفہ کی روایت | 97 |
مرزا غلام احمد قادیانی کون تھا؟ | 99 |
قول رسول کے باوجود قول امام کو ترجیح | 100 |
مولانا محمود حسن کا اقرار | 100 |
گستاخ رسول کے لیے رعایت۔۔۔ تقلید کی مجبوری | 101 |
مرزا قادیانی کا بخاری شریف کے اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہونے سے انکار کرنا | 103 |
نماز کے فروعی مسائل میں مرزا قادیانی کی دیوبندیوں سے مماثلت | 104 |
مسئلہ فاتحہ خلف الامام | 105 |
نماز کے فروعی مسائل کے متعلق مرزا کی رائے | 105 |
مرزا کا آہستہ آہستہ آمین کہنا اور رفع الیدین نہ کرنا | 106 |
آمین بالجہر اور رفع الیدین کرنے پر ناپسندیدگی | 106 |
ایک وتر کی ناپسندیدگی | 107 |
قرآن کریم سے دیکھ کر قراءت | 107 |
مصافحہ میں اہل حدیث کے طریقے سے گریز | 108 |
مرزا ’’نبوت‘‘ سے پہلے بھی حنفی تھا اور بعد میں بھی | 109 |
مرزا قادیانی کی نظر میں امام ابو حنیفہ کا مقام | 110 |
مسیح موعود حنفی المذہب ہوگا | 112 |
دعویٰ مسیحیت و نبوت کے بعد مرزا کا مسلک | 113 |
مزارات پر حاضری | 115 |
اہل قبور سے فیض طلب کرنا | 116 |
نزول برکت کے مقامات | 116 |
خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے بانی مولانا ابو اسعد احمد خاں کی قبر سے اآواز آنا | 117 |
جو شخص مولانا احمد خاں کی زیارت کرے گا، آتش جہنم اس پر حرام ہوگا | 117 |
مولانا احمد خاں کا خط مولانا شبیر احمد عثمانی کے نزدیک نجات اخروی کا وسیلہ | 118 |
مولانا احمد خاں کے لیے الہامامت | 118 |
جو ان کی زیارت کے لیے آیا بخشا گیا | 119 |
کشف قبور اور چلہ کشی | 119 |
مرزا کی اہل قبور سے ملاقات | 120 |
خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے بانی کو نبی کریم ﷺ کا اپنی قبر سے سلام کا جواب دینا | 122 |
مولانا ابو اسعد احمد خان کی توجہ سے نصف عذاب قبر دور ہونا | 122 |
لطیف روحانی جسم کے ساتھ ہزاروں کوس کا سفر | 123 |
شاہ احمد سعیددہلوی کا طوفان میں گھرے جہاز کو پشت پر اٹھانا | 123 |
وسیلہ | 124 |
مرزا کی ضعیف الاعتقادی | 124 |
مروجہ درود مرزا کا رسول اللہﷺ سے مدد طلب کرنا | 125 |
مرزا حیات النبی کے قائل تھے | 126 |
بشریت نبوی | 126 |
حدیث لولاک | 126 |
رسم چہلم کی حکمت و اہمیت | 127 |
محرم کی نذر و نیاز | 127 |
رسوم و رواج | 127 |
اہل حدیث کے متعلق مرزا کی رائے | 128 |
’’اہل حدیث اور یہود‘‘ | 128 |
مولانا محمد حسین بٹالوی کے متعلق مرزا کی رائے | 128 |
ضعیف روایات بھی واجب العمل | 129 |
مرزا قادیانی اور تصوف | 129 |
حضرت تھانوی کی مرزا کے متعلق رائے | 130 |
شادی کی پانویں رات | |
اہل حدیث کے منتعلق چند نفرت انگیز کلمات | 131 |
وطی فی الدبر کی رذیل ترین بات | 131 |
’’وطی فی الدبر‘‘ بخاری پر عمل کرنا ہے (اعیاذاً باللہ) | 132 |
صحیح بخاری کا مذکورہ باب اور اسک کی تشریح ایک دیوبندی عالم کے قلم سے | 133 |
’’یاتيها في‘‘ کا مجرور ذکر نہ کرنے کی وجہ مولانا سلیم اللہ خان کی رائے | 135 |
’’یاتيها في‘‘ کا مجرور ذکر نہ کرنے کی وجہ۔۔۔ شیخ الحدیث جامعہ اشرفیہ کی رائے | 135 |
ترجمہ الباب کی روشنی میں ’’یاتيها في‘‘ کا مجرور | 136 |
حضرت عبد اللہ بن عمر کا فتویٰ | 137 |
امام بخاری کا اس مسئلے میں موقف | 138 |
امام ابن قیم کی رائے | 140 |
شیخ الاسلام اما ابن تیمیہ پر ’’نظر کرم‘‘ | 140 |