آفتاب بخارا
مصنف : صاحبزادہ برق التوحید
صفحات: 220
مالک ارض وسما نے جب انسان کو منصب خلافت دے کر زمین پر اتارا تواس کی رہنمائی کے لیے ایک مکمل ضابطۂ حیات سے بھی نوازا۔ شروع سے لے کر آج تک یہ دین‘ دین اسلام ہی ہے جو انسان کے لیے ضابطۂ حیات ہے۔ اس کی تعلیمات کو روئے زمین پر پھیلانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت آدمؑ سے لے کر حضرت محمدﷺ تک کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو مبعوث فرمایا اور اس سب کو یہی فریضہ سونپا کہ وہ خالق ومخلوق کے ما بین عبودیت کا حقیقی رشتہ استوار کریں۔ انبیاء کے بعد چونکہ شریعت محمدی قیامت تک کے لیے تھی اس لیے نبیﷺ کے بعد امت محمدیہ کے علماء نے اس فریضے کی ترویج کی۔ ان عظیم شخصیات میں سے ایک محمد بن اسماعیل البخاری بھی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب میں امام بخاری کی حیات زندگی اور ان کی صحیح کی خصوصیات وکارناموں اور ان کے زہد وتقوی اور تلامذہ کا تذکرہ ہے اور یہ بات نہایت ضروری ہے کہ آج کے دور کے علم حاصل کرنے والے طلباء کے سامنے اپنے اسلاف کی زندگی ہو اور وہ بھی ان کی طرح محنت ولگن سے علم حاصل کریں اور امام بخاری کا اہل علم کے ہاں کیا مقام ومرتبہ ہے؟ اس بات کو واضح کیا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ آفتاب بخارا ‘‘ صاحبزادہ برق التوحیدی کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
تقاریظ | 12 |
سخن ہائے گفتنی | 28 |
کلمۃ المولف | 40 |
الامام محمد بن اسماعیل بخاری | 46 |
تنبیہ | 46 |
فائدہ | 47 |
ولادت | 48 |
سن رشد اورتعلیم | 49 |
اسفارعلمیہ | 52 |
واقعہ بصرہ | 53 |
سفرکوفہ | 54 |
سفربغداد | 54 |
سفرشام | 55 |
سفرمصر | 55 |
حقیقت حال | 56 |
تقوی زہد | 58 |
خودداری | 60 |
سادگی وقناعت | 61 |
ورزش | 62 |
صفائی | 62 |
عبادت وریاضت | 63 |
رحمدلی | 64 |
ادب | 65 |
بےتکلفی | 66 |
غیبت سےاجتناب | 68 |
احترام حدیث | 69 |
فراست | 70 |
سعۃ الحفظ | 72 |
معرفت العلل | 79 |
تبیہ | 81 |
تعظیم الامام | 83 |
ثناءالاقران | 87 |
رباعیات بخاری | 90 |
تنبیہ | 95 |
امام صاحب کاذوق ادب | 96 |
امام صاحب اورامام زھلی کےدرمیان اختلاف | 97 |
رجوعہ الی بخارا | 101 |
وفات سےپہلے | 102 |
تاریخ وفات | 103 |
وفات کےبعد | 103 |
مختصر مگرجامع | 104 |
ازدواجی زندگی | 105 |
شیوخ وتلامذہ | 106 |
فوائد | 108 |
روحانی اولاد | 109 |
تصنیفات | 110 |
الجامع الصحیح ،اسم الکتاب اوراس کی توضیح | 120 |
الجامع | 121 |
المسند | 121 |
اول من صنف المسند | 122 |
الصحیح | 124 |
اول من صنف الصحیح | 124 |
کتاب الآثار | 133 |
المختصر | 135 |
امور سنن وایام | 136 |
سبب تالیف | 137 |
فائدہ | 140 |
انداز تالیف | 140 |
موضوع کتاب | 142 |
الصحیح کی مقبولیت | 145 |
شروط البخاری فی الصحیح | 147 |
فائدہ | 149 |
کتاب البخاری اصح الکتاب | 149 |
الصحیح اوراس کےناقدین | 152 |
طعن فی الرجال | 158 |
تراجم الصحیح | 163 |
فائدہ | 165 |
فقہ البخاری | 169 |
کیاامام بخاری مقلد تھے؟ | 197 |
تعلیقات بخاری | 186 |
تنبیہ | 198 |
عودالی المقصود | 191 |
اعادۃ الحدیث وتقطیعہ | 192 |
تقطیع | 194 |
الصحیح کی فنی حیثیت | 194 |
خبرالصحیح یفید القطعیۃ | 196 |
ترتیب الصحیح | 197 |
الصحیح کےنسخے | 204 |
عددمرویات | 207 |
فائدہ | 209 |
الصحیح پر کتابیں | 211 |
کتب علمی المولف | 215 |