ابو الکلام خواجہ کی تصنیف حنفیوں کی نماز پر تبصرہ
مصنف : طیب شاہین لودھی
صفحات: 80
نماز دین کا ستون ہے۔نماز جنت کی کنجی ہے۔نماز مومن کی معراج ہے۔ نمازمومن کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔نماز قرب الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے۔ نماز اﷲ تعالیٰ کی رضا کاباعث ہے۔نماز پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کا ذریعہ ہے۔نماز بے حیائی سے روکتی ہے۔نماز مومن اور کافر میں فرق ہے۔ہر انسان جب کلمہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے ایمان کی شہادت دیتا ہے اور جنت کے بدلے اپنی جان ومال کا سودا کرتا ہے، اس وقت سے وہ اللہ تعالیٰ کا غلام ہے اور اس کی جان ومال اللہ تعالیٰ کی امانت ہے۔ اب اس پر زندگی کے آخری سانس تک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی اطاعت واجب ہوجاتی ہے۔ اس معاہدہ کے بعد جو سب سے پہلا حکم اللہ تعالیٰ کا اس پر عائد ہوتا ہے، وہ پانچ وقت کی نماز قائم کرنا ہے۔قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب وکتاب لیا جائے گا،اگر کوئی شخص اس میں کامیاب ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں کامیاب ہے اور اگر کوئی اس میں ناکام ہو گیا تو وہ تمام سوالوں میں ناکام ہے۔اور اللہ تعالی کے ہاں وہ نماز قابل قبول ہے جو نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ کے مطابق ادا کی گئی ہو۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج بہت سارے مسلمان نماز نبوی ﷺ پڑھنے کی بجائے مختلف مسالک اور اپنے علماء کی بتلائی ہوئی نماز پڑھتے ہیں۔ان میں سے ایک حنفی نماز ہے ،جس کے بارے میں مولف کا خیال ہے کہ اگر سیدھے سادھے عوام کے سامنے نماز کی وہ ہیئت اور کم از کم مقدار پیش کی جائے ،جس کے ادا کرنے سے ایک مسلمان امام ابو حنیفہ کے نزدیک فریضہ نماز کی ادائیگی سے عہدہ برآ ہوجاتا ہے تو وہ انکی تقلید کرنا چھوڑ دیں۔ زیر تبصرہ کتاب” حنفیوں کی نماز پر تبصرہ “محترم پروفیسر طیب شاہین لودھی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نےنمازنبوی اور نماز حنفی کا موازنہ کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے، اور تمام مسلمانوں کو سنت نبوی کے مطابق نماز پڑھنے کا پابند بنائے۔ آمین