تاریخ اہل حدیث
مصنف : محمد ابراہیم میر سیالکوٹی
صفحات: 500
برصغیر پاک وہند میں اہل حدیث کے متعلق مختلف غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ۔ مخالفین ان کے عقائد مسخ کر کے عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں ۔ جب کہ تاریخ کے حوالے سےبھی ان کے متعلق گمراہ کن باتیں کی جاتی ہیں ۔عقائد میں جہاں ان کو (معاذ اللہ ) گستاخ رسول، درود کا منکر اور نہ جانے کن کن خرافات کا حامل ٹھرایا جاتا ہے۔وہاں تاریخی اعتبار سے ان کو ڈیڑھ سوبرس کی پیداوار کہا جاتا ہے۔ زیر نظر کتاب ’’تاریخ اہل حدیث ‘‘ امام العصر مولانامحمد ابراہیم میر سیالکوٹی کی عظیم تصنیف ہے جس میں نہوں نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ اہل حدیث نہ تو گستاخ رسول اور درود کےمنکر ہیں اور نہ ہی یہ کل کی پیداوار ہیں۔ اور اہل حدیث مروجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں ،نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت او رایک تحریک کا نام ہے زندگی کےہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا او ردوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا یا یو ں کہہ لیجیئے کہ اہل حدیث کانصب العین کتاب وسنت کی دعوت او ر اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔ اور دعوت اہل حدیث سوڈیڑھ سوبرس کی بات نہیں بلکہ چودہ سو برس پرانی فکر ہے جب ہدایت کی شمع حجازِمقدس میں روشن ہوئی۔ اس کے طویل عرصے بعد لوگوں نےضرورت محسوس کی کہ ہمارے لیے شاید قول ِنبی کافی نہیں اس لیے انہوں نے قول امام کو بھی اپنے لیے ضروری سمجھا۔اسی وقت امت میں دو مستقل مکاتب فکر وجود میں آگئے۔ ایک کواہل حدیث کالقب دیا گیا اور دوسرے کو اہل الرائے کے نام سے جانا گیا۔ اس کتاب میں قارئین اس گروہی تفریق کے متعلق تفصیلات ملاحظہ کرسکتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف کتاب مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کی مرقد پر اپنی رحمتوں کی برکھا برسائے اور اشاعت ِاسلام کے لیے ان کی محنتوں کو قبول فرمائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
تاریخ اہل حدیث | 17 | |
مقدمہ | 24 | |
دین واحد میں فرقہ کس طرح بن جاتے ہیں | 30 | |
آنحضرتﷺ نے اپنی امت میں بھی مختلف فرقے بن جانے کی خبر طبور پیشگوئی کے فرمادی تھی | 39 | |
ایک فرقے کوسنت پرقائم رکھنے میں حکمت | 45 | |
عثمان اور سبائی | 47 | |
شیعہ اور خارجی | 49 | |
فرقہ معتزلہ | 50 | |
فرقہ جہمیہ | 49 | |
فرقہ مرجیہ | 51 | |
مجسمہ یا کرامیہ | 53 | |
بعض فرقوں کےامتیازی مسائل پر تبصرہ | 55 | |
فتنہ عبداللہ بن سبا | 55 | |
مسئلہ رجعت آنحضرتﷺ | 56 | |
حضرت علی اور وصیت خلافت | 59 | |
حضرت عثمان کی شہادت | 61 | |
حضرت علی کا انتخاب | 62 | |
تین گرہ | 63 | |
خارجی | 64 | |
ارجاء اور امام ابوحنیفہ | 77 | |
امام سعید بن جبیر تابعی | 81 | |
ایمان میں کمی بیشی اور حضرت امام ابوحنیفہ | 86 | |
ایمان کی بحث | 90 | |
جملہ شرعیان ایمان شرعی میں داخل ہیں | 92 | |
فرقہ معتزلہ | 97 | |
خلیفہ مامون و مذہب اعتزال | 98 | |
علم کلام | 101 | |
اہل سنت و اہل حدیث ذ | 103 | |
اشعریہ | 104 | |
ماتریدیہ | 110 | |
حنابلہ یا اہل حدیث | 111 | |
اہل سنت کون ہیں ؟ | 118 | |
فروعی اختلاف اور مذاہب اربعہ | 121 | |
امام شافعی | 130 | |
امام احمد بن حنبل | 131 | |
محدثین اور مسئلہ تقلید | 133 | |
قرون ثلثہ | 136 | |
بحث تقلید بحیثیت مسئلہ | 139 | |
عنوان اول تقلید کی تعریف میں | 139 | |
عنوان دوم انواع تقلید اور اس کا حکم میں | 140 | |
عنوان سوم ائمہ اربعہ کےاقوال دوبارہ تقلید و اتباع سنت | 142 | |
عنوان چہارم التزام مذہب معین | 144 | |
عنوان پنجم اہل حدیث کا مسلک مبین | 146 | |
امر دوم ۔ امتیازی اصول و مسائل سے شناخت | 152 | |
امر سوم ۔ تاریخی طور سے شناخت | 153 | |
فرقہ اہل حدیث کا ذکر کس کس پرانی کتاب میں ہے | 155 | |
وجہ تسمیہ اہل حدیث | 158 | |
شیخ محمد بن عبد الوہاب نجدی اور فرقہ اہلحدیث | 171 | |
اہل حدیث دیگراں | 185 | |
اہل حدیث کا مذہب اصولاً و فروعاً | 197 | |
خصوصیت اہل حدیث دوبارہ اتباع حدیث | 200 | |
زمانہ نبوت میں صرف اتباع قرآن وسنت | 203 | |
عصر صحابہ بعد آنحضرتﷺ | 209 | |
خلافت صدیقی | 210 | |
خلافت فاروقی | 214 | |
خلافت عثمانی | 215 | |
زمانہ اتباع تابعین | 220 | |
تقلید کا شیوع اور اس کے وجوہ | 226 | |
وجوہ اشاعت تقلید | 235 | |
اہل حدیث کا طرز استدلال و طریق اجتہاد | 238 | |
قاعدہ الخاص لا تحتمل البیان | 241 | |
پہلی مثال مسئلہ تعدیل ارکان | 241 | |
امام بخاریؓ اور صحیح بخاری کی تصنیف | 247 | |
دوسری مثال آنحضرتﷺ کا طریق بیان اور طرز عمل | 248 | |
جمع بین الآیۃ والحدیث | 261 | |
نفس مسئلہ کی تحقیق | 268 | |
امام ابوحنیفہ کےمذہب کی تحقیق | 288 | |
فرقہ اہل حدیث میں باہمی اختلاف | 313 | |