اسلام کا نظریہ محنت
اسلام کا نظریہ محنت
مصنف : خلیل الرحمان
صفحات: 362
یکم مئی کو ہر سال دنیا بھر کے لاکھوں کروڑوں مزدور محنت کش 1886ء میں شکاگو میں شہید ہونے والے مزدوروں کو ان کی عظیم جدوجہد اورقربانی دینے کیلئے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔یہ دن دنیا بھر کے مزدوروں کے اتحاد اور یکجہتی کا دن ہے۔ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت، طب ہو یا انجینئرنگ، اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں، بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔اﷲ تعالیٰ نے محنت کی عظمت اور مزدوروں کے حقوق بیان فرمائے اور اس کے آخری رسول ﷺ ان احکامات خداوندی پر مکمل عمل پیرا ہوئے اور محنت کشوں کے حقوق خود ادا فرمائے اور پوری امت کو ان پر عمل کرنے کی تلقین فرمائی۔ اﷲ کے حبیب ﷺ نے محنت کشوں کو اﷲ کے دوست کا اعزاز عنایت فرمایا ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔’’مزدور کو پسینہ خشک ہونے سے پہلے مزدوری دے دو‘‘ (ابن ماجہ) زیر تبصرہ کتاب ” اسلام کا نظریہ محنت “محترم خلیل الرحمن صاحب چیئرمین آل پاکستان فیڈریشن آف لیبر کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلام میں پائے جانے والے مزدوروں کے حقوق اور محنت کی عظمت کو بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 7 |
باب اول : نظریہ محنت اوراسلام | 17 |
باب دوم:ضابطہ محنت | 33 |
مضاربت | 38 |
مزارعت و مساقات | 42 |
شرکت الصنائع | 47 |
احیا ء الموات | 47 |
اجارہ | 47 |
باب سوم:سرکاری ملازمین | 53 |
تقرری کا اصول | 57 |
آداب و قانون | 61 |
تجارت کی پابندی | 63 |
ذاتی تصرف | 64 |
سرخ فیتہ | 64 |
اقر باپروری و جانبداری | 66 |
رشوت | 67 |
طاقت و اختیارات کا استعمال | 70 |
عمل احتساب | 73 |
باب چہارم:مزدور تنظیمیں | 85 |
ٹریڈ یونین اوراسلام | 85 |
تاریخی حقائق | 99 |
محنت کشوں کے حقوق کی ضمانت | 101 |
تحفظ ملازمت | 106 |
مہنگائی | 129 |
مسائل اجرت | 140 |
اجتماعی سودا کاری | 149 |
نفع نقصان کی ذمہ داری | 155 |
منافع میں حصہ | 157 |
اوقات کار | 159 |
کام کی نو عیت | 161 |
حقوق تبدیلی ملازمت | 163 |
تعلیمی سہولتیں | 165 |
رہائشی انتظامات | 167 |
صحت و طب | 167 |
بڑھاپہ بیماری،نگہداشت | 169 |
وظیفہ پینشن | 172 |
آزادی اظہار رائے | 176 |
مساوی انصاف | 180 |
حق ہڑتال | 190 |
باب پنجم: اسلامی معاشرے میں محنت کش کا مقام | 199 |
مزدور اورمالک | 227 |
مزدوروں کی ذمہ داریاں | 238 |
باب ششم:حکومت کی ذمہ داری | 245 |
باب ہفتم:اسلام اور سرمایہ دارانہ نظام | 251 |
باب ہشتم:اسلام اور اشتراکی نظام | 285 |
روس کی مزدور تنظیمیں | 294 |
دستور | 296 |
پارٹی کا دخل | 300 |
گورنمنٹ کنٹرول | 302 |
پیروکار سرکار | 303 |
دستاویزات | 306 |
نظامت | 309 |
خط و کتابت | 310 |
بحیثیت سرکاری ادارے | 311 |
دوغلے ادارے | 312 |
لیبر انسپکشن | 314 |
برخواستگی | 314 |
مزدور تنازعات ۔تصفیہ | 317 |
کامریڈ کورٹس | 319 |
سوشل کونسل | 322 |
حق ہڑتال | 323 |
طریق کار | 324 |
باب نہم:اسباب ناکامی | 333 |
باب دہم:اسلام میں بچوں کے حقوق | 349 |