شبلی کا ذہنی ارتقاء

شبلی کا ذہنی ارتقاء

 

مصنف : ڈاکٹر سید سخی احمد ہاشمی

 

صفحات: 756

 

علامہ شبلی نعمانی کی پیدائش اعظم گڑھ ضلعے کے ایک گاؤں بندول جیراج پور میں 1857ء میں ہوئی تھی- ابتدائی تعلیم گھر پر ہی مولوی فاروق چریاکوٹی سےحاصل کی- 1876ء میں حج کے لیے تشریف لے گئے۔ وکالت کا امتحان بھی پاس کیا مگر اس پیشہ سے دلچسپی نہ تھی۔ علی گڑھ گئے تو سرسید احمد خان سے ملاقات ہوئی، چنانچہ فارسی کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ یہیں سے شبلی نے علمی و تحقیقی زندگی کا آغاز کیا۔ پروفیسر آرنلڈ سے فرانسیسی سیکھی۔ 1892ء میں روم اور شام کا سفر کیا۔ 1898ء میں ملازمت ترک کرکے اعظم گڑھ آ گئے۔ 1913ء میں دارالمصنفین کی بنیاد ڈالی۔ 1914ء میں انتقال ہوا۔ علامہ شبلی نعمانی اردو کے مایہ ناز علمی و ‌ادبی شخصیات میں سے ہیں۔ خصوصاً اردو سوانح نگاروں کی صف میں ان کی شخصیت سب سے قدآور ہے۔ مولانا شبلی نے مستقل تصنیفات کے علاوہ مختلف عنوانات پر سیکڑوں علمی و تاریخی و ادبی و سیاسی مضامین لکھے جو اخبارات و رسائل کے صفحات میں منتشر ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ شبلی کا ذہنی ارتقاء‘‘ سندھ یونیورسٹی سے ڈاکٹر سید سخی احمد ہاشمی کا (پی ایچ ڈی) کا مقالہ ہے ۔اس مقالے میں انہوں نے شمس العلماء علامہ شبلی نعمانی کے سوانح حیات اور ان کےعلمی وعملی کارناموں کو بڑی تفصیل سے پیش کیا ہے ۔مولانا شبلی کی حیات وخدمات پر یہ ایک مستند کتاب ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔ آمین۔

عناوین صفحہ نمبر
حرف سپاس 5
آہ !میرےہاشمی 9
گذارش احوال 17
شبلی کاذہنی ارتقاء
1881ء 33
1882ء 39
1883ء 53
1884ء 63
1885ء 74
1886ء 82
1887ء 90
1888ء 103
1889ء 106
1890ء 111
1891ء 126
1892ء 132
1893ء 156
1894ء 159
1895ء 188
1896ء 196
1897ء 213
1898ء 223
1899ء 234
1900ء 246
1901ء 256
1902ء 268
1903ء 287
1904ء 304
1905ء 309
1906ء 324
1907ء 350
1908ء 379
1909ء 410
1910ء 449
1911ء 503
1912ء 520
1913ء 583
1914 645

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
12.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like