سائنسی ترقی میں اسلام اور مسلمانوں کی خدمات
سائنسی ترقی میں اسلام اور مسلمانوں کی خدمات
مصنف : حافظ زاہد علی
صفحات: 203
سائنس کو مذہب کا حریف سمجھا جاتا ہے،لیکن یہ محض غلط فہمی ہے۔دونوں کا دائرہ کار بالکل مختلف ہے ،مذہب کا مقصد شرف انسانیت کا اثبات اور تحفظ ہے۔وہ انسان کامل کا نمونہ پیش کرتا ہے،سائنس کے دائرہ کار میں یہ باتیں نہیں ہیں،نہ ہی کوئی بڑے سے بڑا سائنس دان انسان کامل کہلانے کا مستحق ہے۔اسی لئے مذہب اور سائنس کا تصادم محض خیالی ہے۔مذہب کی بنیاد عقل وخرد،منطق وفلسفہ اور شہود پر نہیں ہوتی بلکہ ایمان بالغیب پر زیادہ ہوتی ہے۔اسلام نے علم کو کسی خاص گوشے میں محدود نہیں رکھا بلکہ تمام علوم کو سمیٹ کر یک قالب کر دیا ہےاور قرآن مجید میں قیامت تک منصہ شہود پر آنے والے تمام علوم کی بنیاد ڈالی ہے۔چنانچہ مسلمانوں نے تفکر فی الکائنات اور حکمت تکوین میں تامل وتدبر سے کام لیا اور متعددسائنسی اکتشافات سامنے لائے ۔تاریخ میں ایسے بے شمار مسلمان سائنسدانوں کے نام ملتے ہیں،جنہوں نے بے شمار نئی نئی چیزیں ایجاد کیں اور دنیا میں مسلمانوں اور اسلام کا نام روشن کیا۔ زیر تبصرہ کتاب” سائنسی ترقی میں اسلام اور مسلمانوں کی خدمات ” محترم حافظ زاہد علی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے سائنس کی ترقی میں مسلمانوں کی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی ہےاور آخر میں ابن الہیثم،البیرونی،بو علی سینا ،الکندی،الفارابی اور الخوارزمی سمیت متعدد مسلمان سائنس دانوں کے نام،سوانح،حالات زندگی اور ان کی ایجادات کا تذکرہ کیا ہے۔اللہ تعالی ان کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول ومنظور فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
سائنسی ترقی میں اسلام اور امسلمانوں کی خدمات | 11 | |
پیش لفظ | 11 | |
سائنسی ترقی میں اسلام اور مسلمانوں کی خدمات | 13 | |
قرآن حکیم کائنات اور نظام کائنات کا امین ہے | 14 | |
قرآنی تقاضا ہے کہ انسان مظاہر کائنات پر غور کرے | 15 | |
سائنسی ترقی کا عروج | 16 | |
نظام تخلیق | 18 | |
نظام تسویہ | 22 | |
نظام تقدیر | 24 | |
نظام ہدایت | 26 | |
اہل یورپ پر رہبانیت کا غلبہ | 36 | |
تمام علوم کی بنیاد مسلمان ہی ہیں | 40 | |
یورپ میں اسلامی علوم کیسے پہنچے | 45 | |
قدیم نظریات کا ابطال | 54 | |
یورپ پر سائنس کے اثرات | 73 | |
روحانی اقدار کی تباہی | 83 | |
مغربی نظام تعلیم پر تنقید | 92 | |
مذہب اور سائنس | 107 | |
ابو علی محمد الحسن ابن الہیثم | 119 | |
الفارابی ابو نصر محمد بن محمد بن طرخان بن وازیلغ | 122 | |
ابو علی حسین ابن عبداللہ سینا | 126 | |
ابوبکر محمد ابن یحیٰ ابن ماجہ | 133 | |
ابوبکر محمد عبد الملک ابن طفیل القیسی | 137 | |
ابو الولید محمد بن احمد بن محمد بن رشد | 150 | |
عباس ابن فرناس | 160 | |
ثابت ابن قرہ | 171 | |
جعفر بن محمد ابو معشر البلخی | 184 | |
البیرونی ابو الریحان محمد بن احمد | 187 | |
الکندی | 194 | |
فہرس المراجع | 198 |