قراات ثلٰثہ
قراات ثلٰثہ
مصنف : قاری رحیم بخش پانی پتی
صفحات: 198
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری کتاب ہے ۔جسےاللہ تعالیٰ نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالمِ اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش ، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے۔محدث لائبریری،لاہور میں ان چاروں متداول روایات(اور مزید روایت شعبہ) میں مجمع ملک فہد کے مطبوعہ قرآن مجید بھی موجود ہیں۔ علم قراءات کے میدان میں پہلا مرحلہ قراءات سبعہ کا ہے جس کے لیے شاطبیہ پڑھی پڑھائی جاتی ہے ۔ اس کے بعد دوسرا مرحلہ قراءاتِ ثلاثہ کا ہے ، اس کے لیے علامہ جزری کی کتاب الدّرّة المضية پڑھائی جاتی ہے ۔اس کے پڑھنے سے قراءات عشرہ کی تکمیل ہوجاتی ہے الدّرّة المضية قراءات ثلاثہ پر اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے اور قراءات ثلاثہ کی تدریس کے لئے ایک مصدر کے حیثیت رکھتی ہے۔ عہد تدوین علوم سے کر آج تک قراءات قرآنیہ کے موضوع پر بے شمار اہل علم اور قراء نے کتب تصنیف فرمائی ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر نظررسالہ’’ قراءۃ ثلاثہ‘‘شیخ القراء قاری رحیم بخش پانی پتی رحمہ اللہ کی تصنیف ہے۔ قاری صاحب موصوف نے اس رسالہ میں سبعہ کےبعد والی تین قراءتیں(قراءۃ امام ابوجعفر مدنی ،قراءۃ امام یعقوب بصری،قراءۃ امام خلف کوفی) کو بطریق درّۃبالترتیب الگ الگ ذکر کی ہیں۔یہ رسالہ امام ابوجعفر مدنی ، امام یعقوب بصری، امام خلف کوفی رحمہم اللہ کی قراءات کی اختلافی وجوہ کے لیے نہایت جامع ہے ۔ فاضل مصنف نے پیش لفظ میں امام ابو جعفرکا قراءات میں جامع انداز میں تعارف اور ان کی سیرت کو پیش کیا ہے اور امام ابوجعفر سے روایت کرنے والے دوراوی(عیسیٰ بن وردان،ان جمّاز) کامختصراً تعارف پیش کیا ہے ۔