متنازعہ ترین شخصیت
مصنف : محمد نواز کھرل
صفحات: 441
پروفیسر طاہر القادری صاحب کا شمار پاکستان کی ان شخصیات میں سے ہوتا ہے جو اپنے آپ کو نمایاں کرنے کا فن بخوبی جانتے ہیں، لیکن تاسف کی بات یہ ہے کہ انہوں نے شہرت کی معراج پانے کے لیے مذہبی لبادہ اوڑھنا ضروری سمجھا۔ جس کا نقصان یہ ہوا کہ ہزاروں کی تعداد میں سادہ لوح مسلمان موصوف کو اسلام کا سفیر سمجھ کر ان کے لیے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کے لیے تیارہو گئے۔ زیر نظر کتاب میں ہمارے ممدوح کی ’محمد طاہر‘ سے ’شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری‘ بننے اور ان کا سائیکل سے لے کر لینڈکروزر تک کا سفر ہے۔ طاہر القادری صاحب کی شخصیت ان کے شباب سے لے کر اب تک کیوں متنازعہ رہی اس کا جواب وہ تمام حقائق ہیں جن کو اس کتاب میں یکجا کر دیا گیا ہے۔ اس کتاب کا مقصد ہرگز ہرگز کسی خاص مکتب فکر کو ہدف تنقید بنانا نہیں ہے بلکہ طاہر القادری صاحب کے پیروؤں کی آنکھوں پر بندھی ہوئی پٹی کو اتارنا ہے جن کی کھلی آنکھیں انہیں یہ بتانے میں دیر نہیں کریں گی کہ ایک ایسا شخص جس نے دولت و شہرت پانے کے لیے رسول خدا ﷺ کی حرمت پر ہاتھ ڈالنے سے گریز نہیں کیا ہرگز اس قابل نہیں ہے کہ اسے پلکوں پر بٹھایا جائے۔ کتاب کے مصنف محمد نواز کھرل نے پروفیسر طاہر القادری سے متعلق اخبارات و جرائد میں جو کچھ شائع ہوتا رہا ہے ان تمام تحریروں کو ایک جگہ جمع کر دیا ہے تاکہ ان کی روشنی میں قائد انقلاب اور ان کے کارکنان اپنی سمت کا از سر نو تعین فرمائیں۔ یہ کتاب 2002ء میں شائع ہوئی، جب پروفیسر صاحب پاکستان میں رہ کر ’مذہبی خدمات‘ انجام دے رہے تھے۔ ان دنوں وہ کینیڈا میں مقیم ہیں، اپنے نام کے ساتھ ’شیخ الاسلام‘ کا اضافہ کر چکے ہیں اور ان کی ’کرامات‘ سلسلہ بھی پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
انتساب | 13 | |
خوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے! | 15 | |
کاہر القادری کا وائٹ پیپر | 16 | |
شیطان یا فرشتہ | 21 | |
طاہر القادری کے ہوش ربا خواب | 36 | |
طاہر القادری کے خوابوں پر علماء و دانشوروں کا تبصرہ | 47 | |
کیسٹ اصل ہے،اسے جعلی نہیں کہا جا سکتا | 64 | |
گالیاں ،دھمکیاں اور بلیک میلنگ کا الزام | 65 | |
لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ | 81 | |
مولانا طاہر القادری پر حملہ | 93 | |
میرے والد صاحب قبلہ | 115 | |
لارنس آف پاکستانیہ | 142 | |
علامہ کاشن کوف | 184 | |
اتفاق رائے کا قادری نسخہ | 205 | |
کشمیری فرشتہ | 214 | |
پروفیسر طاہر القادری اور فردوس جمال کا کلچر ونگ | 217 | |
طاہر القادری کے خط کے جواب میں | 233 | |
طاہر القادری صاحب کا متنازعہ خواب | 245 | |
طاہر القادری کی ڈگریاں | 252 | |
مولوی اسحاق طاہر القادری کیسے بنا؟ | 257 | |
طاہر القادری کا علمی وتحقیقی جائزہ | 265 | |
طاہر القادری …علماء دانشوروں کی نظر میں | 279 | |
ڈاکٹر طاہر القادری کا مورچہ | 291 | |
طاہر القادری صاحب سے اپیل | 299 | |
طاہر القادری سے چند سوالات | 319 | |
وزیر اعظم طاہر القادری | 329 | |
بے اصولی کی سیاست | 338 | |
عوامی تحریک کا کلچر ونگ | 347 | |
ہم اور پاکستان عوامی تحریک | 356 | |
طاہر القادری کے تضادات | 366 | |
پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری سے اداکارہ انجمن کی درخواست | 369 | |
لبرل ازم کا بخار | 375 | |
معمولات صبح وشام | 382 | |
مرشد کامل اور پیر کامل کا قصہ | 386 | |
پڑھتا جا،شرماتا جا | 398 | |
آنکھ کا صحیح استعمال | 427 | |
نرم ونازک خطیب کے نام(نظم) | 432 | |
مجازی قادیانی(نظم) | 434 | |
سیاسی جگا(نظم) | 436 | |
کلچرل ونگ | 438 |