مباحث فی علوم القرآن ( اردو )

مباحث فی علوم القرآن ( اردو )

 

مصنف : عبد اللہ سرور

 

صفحات: 496

 

قرآن مجید  واحد ایسی کتاب کے  جو پوری انسانیت  کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے  اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں  انسان کو پیش   آنے والےتما م مسائل کو   تفصیل سے  بیان کردیا ہے  جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ  و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی  زندگی کا انحصاراس مقدس  کتاب سے  وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت  تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ  جائے۔اس عظیم الشان کتاب نے  تاریخِ انسانی کا رخ  موڑ دیا ہے ۔ دنیابھر کی بے شمارجامعات،مدارس ومساجد میں  قرآن حکیم کی تعلیم وتبلیغ اور درس وتدریس کا سلسلہ جاری ہے۔جس کثرت سے  اللہ تعالیٰ کی اس پاک ومقدس کتاب کی تلاوت ہوتی ہے دنیا کی کسی کتاب کی نہیں ہوتی ۔ مگر تعجب  وحیرت کی بات ہے کہ  ہم  میں پھر بھی ایمان وعمل کی وہ روح پیدا  نہیں ہوتی  جو قرآن  نےعرب کے وحشیوں میں پیدا کر دی تھی۔ یہ قرآن ہی کا اعجاز تھا کہ اس نے مسِ خام کو کندن بنادیا او ر ایسی  بلند کردار قوم  پیدا کی  جس نے دنیا میں حق وصداقت کا بول بالا کیا اور بڑی بڑی سرکش اور جابر سلطنتوں کی بساط اُلٹ دی ۔ مگڑ افسوس ہے کہ تاریخ کے یہ حقائق افسانۂ ماضی بن کر رہ گئے ۔ ہم نے دنیا والوں  کواپنے عروج واقبال کی داستانیں تو مزے لے لے کر  سنائیں لیکن خود قرآن سے کچھ حاصل نہ کیا ۔جاہل تو جاہل پڑھے لکھےلوگ بھی قرآن سےبے بہرہ ہیں۔قرآن کریم   کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم سےہی سمجھا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مباحث فی علوم القرآن اردو  ‘‘ مناع القطان کی  قرآنی علوم  پر مشتمل کتاب   ہے ۔اصل کتاب  عربی زبان میں  ہے اور اکثر مدارس دینیہ  اور یونیورسٹیوں کے  نصاب میں شامل ہے ۔مصنف نے  اس میں  ان تمام معلومات کو جمع کرنے کی پوری کوشش کی  ہے جن کی ایک طالب علم اپنی علمی زندگی میں بڑی شدت سے ضرورت محسوس کرتا ہے۔مصنف نے   اس کتاب میں     ان  تمام کتابوں کاخلاصہ جمع کردیا ہے جواس  کتاب کی تصنیف کے وقت تک اس  فن کے متعلق لکھی گئیں  تھیں۔محترم جناب  مولانا  عبد ا للہ سرور صاحب نے  اس انداز  سے اردو زبان میں  اس   کا ترجمہ کیا ہے  کہ   ایم  اے  عربی، ایم اے اسلامیات اور شہادۃ العالمیہ کے طلبہ وطالبات نیز جج صاحبان اور اسلامی علوم سے دلچسپی رکھنے  والے وکلاء اس  کتاب سے اب آسانی سے خاطر خواہ استفادہ کرسکتے ہیں۔

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ طبع ثالثہ 17
مقدمہ طبع ثانیہ 18
علم اور قرآنی علوم کا ارتقاء 19
القرآن 27
قرآن کریم کا تعارف 32
قرآن کریم کے نام او ر اوصاف 34
قرآن کریم کے اوصاف 36
حدیث قدسی ‘حدیث نبوی اور قرآن کریم میں فرق 37
حدیث نبویﷺ 37
حدیث کے اصطلاحی مفہوم 37
قرآن اور حدیث قدسی میں فرق 40
حدیث قدسی اور حدیث نبوی میں فرق 42
دو شبہات اور ان کا ازالہ 42
وحی 45
وحی کا امکان اور وقوع پذیر ہونا 45
وحی کا معنی(مفہوم) 48
اللہ تعالیٰ کی وحی کی کیفیت فرشتوں کی طرف 51
اللہ تعالیٰ کی طرف قرآن کریم کی نسبت 55
قرآن کریم کی خصوصیات 56
حدیث نبوی کی دو قسمیں ہیں 56
اللہ تعالیٰ کا رسولوں کی طرف وحی کرنا اور اس کی کیفیت 57
رسول کی طرف فرشتے کی وحی کرنے کی کیفیت 60
منکرین وحی کا شبہ 63
متکلمین کی سازشیں 78
کلام نفسی 78
کلام لفظی 78
مکی اور مدنی 80
اہل علم کی مکی اور مدنی آیات پر خاص توجہ بمعہ امثلہ اور فوائد 83
اس مبحث کی وہ خاص اقسام جن پر علماء بحث کرتے ہیں 85
مدنی سورتوں میں مکی آیات 86
مدنی سورتوں میں مکی آیات کی مثالیں 86
مکہ سورتوں میں مدنی آیات کی مثالیں 87
مکہ میں نازل ہوئی لیکن مدنی کے حکم میں ہے 87
مدینہ میں نازل ہونے والی آیات جو حکم لحاظ سے مکی ہیں 87
مدنی سورتوں کی وہ آیات جو نزول میں مکی آیات کے مشابہ ہیں 87
مکی سورتوں کی وہ آیات جو نزول میں مدنی آیات کے مشابہ ہیں 88
مکہ سے مدینہ لائی جانی والی آیات 88
مدینہ سے مکہ لائی گئی آیات 88
رات اور دن میں نازل ہونے والی آیات 89
موسم گرما اور سرما میں نازل ہونے والی آیات 90
حضر وسفر میں نازل ہونے والی آیات 91
مکی اور مدنی آیات کے علمی فوائد 91
مکی اور مدنی کی پہچان اورد ونوں کا فرق 93
سماعی نقلی منہج 93
قیاسی اجتہادی منہج 93
مکی اور مدنی کے درمیان فرق 94
نزول دور کا اعتبار 94
مدنی 94
محل نزول کے اعتبار سے 94
مخاطب کے اعتبار سے 95
مکی اور مدنی خصوصیات 95
مکی سورتوں کے ضابطے اور موضوعی خصوصیات 95
مدنی ضابطے 97
موضوعی ممیزات اور اسلوب کی خصوصیات کو اجمالی طور پر اس طرح ذکر کیا جا سکتا ہے 97
سب سے پہلی اور سب سے آخری آیات کی پہچان 98
سب سے پہلی اور سب سے آخری آیات کی پہچان 98
سب سے پہلے نازل ہونے والی آیات 98
سب سے آخر میں قرآن کریم کا جو حصہ نازل ہوا 102
موضوعات کے لحاظ سے پہلے نازل ہونے والی آیات 106
خوراک کے بارے میں 106
قتال کے بارے میں نازل ہونے والی پہلی آیت 107
ناسخ اورمنسوخ کی تمیز 107
اہل علم کی توجہ 108
اسباب النزول کی معرفت کے ذرائع 109
سبب کی تعریف 110
اسباب نزول کی معرفت کے فائدے 112
خاص سبب نہیں بلکہ عمومی الفاظ کا اعتبار ہوگا 117
سبب نزول کے لیے استعمال ہونے والے کلمات 121
احتمالی کلمات 121
سبب نزول کے بارے میں روایات کا زیادہ ہونا 123
سب کی وحدت کے ساتھ نزول میں تعدد 129
حکم سے پہلے آیت کا نزول 129
ایک شخص کے بارےمیں نازل ہونے والی متعدد آیات 131
تربیت اور تعلیم کے میدان میں اسباب نزول کی معرفت کے فوائد 132
آیات اور سورتوں کی مناسبت 133
نزول قرآن 138
مکمل قرآن کا نزول 138
قرآن پاک کا قسط وار نزول 144
ایک شبہ کا ازالہ 184
سورتوں کی ترتیب 188
آیات کی ترتیب 188
سورتوں کی ترتیب 190
اہل علم کا سورتوں کی ترتیب میں اختلاف 190
قرآن کریم کی سورتیں اور آیات 194
عثمانی رسم الخط 195
رسم عثمانی کی خوبیاں 199
فواصل اور راس الایۃ 202
قرآن کریم میں فواصل کی انواع 203
فواصل متقاربہ فی الحروف 204
سات حروف پر قرآن کریم کا نزول 205
افراد اور تذکیر 209
اعراب کی کیفیت میں ختلاف 209
حرفی اختلاف 209
تقدیم وتاخیر کا اختلاف 210
ابدال کا اختلاف 210
کمی اور زیادتی کا اختلاف 210
صحیح قراءات میں اختلاف کے فوائد 231
وقف اور ابتداء 236
التجوید اورآداب تلاوت 238
آداب تلاوت 242
قرآن کریم کی تعلیم پر اجرت لینا 246
مفسر کے لیے ضروری قواعد وضوابط 248
ضمائر 248
معرفہ اور نکرہ 252
واحد جمع 255
جمع کے مقابلے میں جمع یا مفرد کو ذکر کرنا 258
مترادفات 258
سوال اور جواب 260
اسم اور فعل کا استعمال 261
عطف 262
ایتا اور اعطاء کا فرق 264
فعل 265
کان 265
کاد 268
جعل 269
لعل اور عسیٰ 271
خطاب کا شمول 292
نسخ کی تعریف اور اس کی شرائط 295
نسخ کن امور میں واقع ہوتا ہے 296
نسخ کی پہنچان اور اہمیت 297
ناسخ اور منسوخ کی پہچان کی ذرائع 298
نسخ کے بارے میں مختلف آراء اور اس کی موجودگی  کے دلائل 298
نسخ کی اقسام 301
قرآن کریم میں نسخ کی انواع 303
نسخ کی حکمت 306
مفہوم اور اس کی اقسام 321
مفہوم کو حجت بنانے میں اختلاف 323
اعجاز القرآن 327
اعجاز کی تعریف اور اس کا اثبات 329
معجزہ 329
اعجاز القرآن کے پہلو 332
قرآن کریم کی معجزانہ مقدار 336
لغوی اعجاز 337
علمی اعجاز 344
تشریعی اعجاز 354
امثال القرآن 362
مثال کی تعریف 363
قرآنی مثالوں کی انواع 367
امثال کے فوائد 372
قصص  القرآن 398
قصص  کا معنی 398
قرآنی قصص کی انواع 399
قرآنی قصص کے فوائد 400
قصص کے تکرار کی حکمت 401
قرآنی قصص حقیقت ہیں خیال نہیں 402
تربیت اور تہذیب پر قرآنی قصص کے اثرات 404
قرآن کریم کا ترجمہ 406
ترجمہ کے معانی 407
لفظی ترجمہ کا حکم 408
معنی ترجمہ 408
معنوی ترجمہ کاحکم 409
تفسیری ترجمہ 410
نماز میں عربی لغت کے علاوہ قراءت کرنا 413
تفسیر وتاویل 418
تفسیر وتاویل کے معانی 418
متاخرین کے نزدیک تاویل 422
تفسیر اور تاویل کا فرق 423
تفسیر کی عظمت 424
مفسر کے آداب وشرائط 425
مفسر کی شرائط 425
مفسر کے آداب 428
خود ومفسرین 443
فنی مفسرین 444
جدید ترقی پذیر دور کے مفسرین 445
تفسیر بالماثور اور تفسیر بالرائے 446
تفسیر بالماثور 446
تفسیر الماثور میں اختلاف 447
اسرائیلیات سے اجتناب 448
تفسیر بالماثور کا حکم 449
تفسیر بالرائے 452
تفسیر بالرائے کا حکم 452
اسرائیلیات 455
صوفی تفاسیر 457
تفسیر الاشاری 458
غرائب کی تفسیر 460
تفسیر ابن حیان البحر المحیط 471
تفسیر زمخشری الکشاف عن حقائق التاویل وعیون الاقاویل فی وجوہ اتاویل 472
موجودہ دور کے مشہور تفسیری کتب 474
تفسیر المنار سید محمد رشید رضا 475
فی ظلال القرآن 476
التفسیر البیانی للقرآن الکریم 479
فقہی تفاسیر 480
احکام القرآن 482
احکام القرآن(ابن العربی) 483
الجامع احکام القرآن(ابوعبداللہ القرطبی) 484
مشہور مفسرین 486
عبد اللہبن عباس﷜ 484
مجاہد بن جبر﷫ 489
الطبری 490
ابن کثیر 491
فخر الدین رازی 492
زمخشری 494
الشوکانی 496

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
19.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like