ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ جلد اول
ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ جلد اول
مصنف : ثروت صولت
صفحات: 339
اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔لیکن افسوس کہ آج کا مسلمان اپنی اس تاریخ سے کٹ چکا ہے۔اپنی بد اعمالیوں اور شریعت سے دوری کے سبب مسلمان آج پوری دنیا میں ذلیل ورسوا ہو رہے ہیں۔اور ہر میدان میں انہیں شکست وہزیمت کا سامنا ہے ۔ تاہمصدر اسلام میں جب خلفائے راشدین تاریخ اسلام کے ابواب صفحہ ہستی پر منقوش کر رہے تھے تو عجمی دسیسہ کار تاریخ اسلام کے ان زریں اور تابناک ابواب کو مسخ کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ہمارا ایمان ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات تمام صنف اناث میں ہی نہیں بلکہ انبیائے کرام کے بعد تمام انسانوں سے شرف مجد میں بلند ترین مقامات پر فائز تھیں۔مگر عجمیت کے شاطر،عیار، اورخبیث افراد نے بظاہر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر بڑی چابکدستی سے اسلام کو نیست ونابود کرنے کے لئے ایک لائحہ عمل مرتب کیا اور امہات المومنین پر طرح طرح کے بہتانات لگائے۔
زیر تبصرہ کتاب ’’ ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ‘‘ ثروت صولت کی کاوش ہے۔ جس میں ملت اسلامیہ کی پوری تاریخ کو اسلامی نقطۂ نظر سے پرکھ کر پیش کیا ہے اور اس میں امت مسلمہ کے نہ صرف سیاسی بلکہ تہذیبی، علمی اور ادبی تاریخ کو چار جلدوں میں سمو دیا ہے۔ملت اسلامیہ کی مختصر تاریخ کے پانچ حصے 1985ء تک کے ان ملکوں کی تاریخ پر مشتمل تھے جہاں مسلمانوں نے اسلامی تعلیمات کی اشاعت کے ذریعہ معاشرتی زندگی کا رخ کوڑا، جہاں مسلمانوں کو بالادستی نصیب ہوئی۔اس کے بعد کے واقعات پر چھٹی اور ساتویں جلد مرتب ہو رہی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے ۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 14 |
باب1:خداکاپیغام | 19 |
کائنات کاخالق اللہ ہے | 19 |
توحیدانسان کاپہلاعقیدہ | 21 |
رسول اوران کی تعلیم | 22 |
قرآن مجیددوسرےرسولوں کی تصدیق کرتاہے | 23 |
باب2:ظہوراسلام سےپہلے | 25 |
دنیاکےمختلف مذاہب | 25 |
عرب :قدیم تہذیبوں کامرکز | 27 |
عہدجاہلیت | 28 |
عربوں کی بعض خوبیاں | 29 |
باب3:آخری نبی(1)مکہ کی زندگی | 33 |
نبوت کاآغاز | 34 |
کفارقریش کی مخالفت | 35 |
حضرت عمرؓکااسلام لانا | 36 |
بنی ہاشم کامقاطعہ | 37 |
طائف کاسفر | 38 |
مدینہ میں اسلام کی اشاعت | 38 |
ہجرت مدینہ | 40 |
باب4:آخری نبی۔(2)مدینہ کی زندگی | 43 |
مسجدنبوی کی تعمیر | 43 |
اخوت کانظام | 44 |
مدینہ پرقریش کےحملے | 45 |
خالدبن ولیدکااسلام لانا | 46 |
یہودیوں کی سازش | 47 |
فتح مکہ | 48 |
حجۃ الوداع | 49 |
وفات | 50 |
سیرت نبویؐ | 51 |
اہل وعیال | 52 |
قرآن مجید | 54 |
سنت رسولؐ | 55 |
آنحضرتﷺ کی زندگی کےاہم واقعات | 56 |
باب5:مدینہ ریاست اورمعاشرہ | 59 |
اسلام کاتصورکائنات | 59 |
ارکان اسلام | 61 |
اللہ کی حاکمیت | 62 |
انسانی اخوت | 64 |
قانون کی برتری | 65 |
جہادفی سبیل اللہ | 66 |
اخلاقی نگرانی | 67 |
نظام غلام کی اصلاح | 68 |
عورتوں کےحقوق | 68 |
عربوں کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں | 70 |
قیصروکسریٰ کی حکومتوں کاخاتمہ | 73 |
حضرت ابوبکرؓ | 73 |
حضرت عمرؓ | 77 |
عراق اورایران کی فتح | 78 |
شام ومصرکی فتح | 80 |
اصلاحات | 81 |
حضرت عثمانؓ | 85 |
حضرت علیؓ | 89 |
باب7:خلافت راشدہ،ایک جمہوری اوررفاہی مملکت | 95 |
بادشاہت نہیں خلافت | 97 |
قانون کی بالادستی | 98 |
معاشی عدل | 99 |
فتوحات میں جہادکی روح | 100 |
اخلاق اورتعلیم | 102 |
غلام اورذمی | 103 |
اشاعت اسلام | 104 |
عرب کاانقلاب بین الاقوامی بن گیا | 103 |
باب8:مشرق ومغرب کی فتح | 109 |
امیرمعاویہؓ | 109 |
خانہ جنگی اورحادثہ کربلا | 112 |
عبدالملک | 116 |
ولیدبن عبدالملک | 118 |
سلیمان بن عبدالملک | 122 |
عمربن عبدالعزیز | 124 |
ہشام بن عبدالملک | 128 |
بنی امیہ کازوال | 130 |
باب9:ملوکیت کی نظام کےتحت | 135 |
ملوکیت کےاستحکام | 137 |
علماءکاکردار | 139 |
انتظام مملکت | 142 |
دفاعی نظام | 143 |
تمدنی ترقی | 143 |
معاشرتی زندگی | 146 |
علم وادب | 149 |
10:بغدادکاعروج | 157 |
منصور | 158 |
مہدی | 159 |
ہارون الرشید | 160 |
برامکہ | 163 |
اغالبہ | 164 |
مامون الرشید | 165 |
معتصم | 168 |
متوکل | 170 |
بنوعباس کازوال | 170 |
باب11:بغدادکاعروج | 179 |
باب12:علم وادب کی دنیا | 193 |
دینی علوم | 193 |
امام ابوحنیفہ | 194 |
امام مالک | 195 |
امام شافعی | 196 |
امام احمدبن حنبل | 197 |
امام بخاری | 198 |
صحاح ستہ | 199 |
تاریخ وجغرافیہ | 199 |
مسعودی | 200 |
ابوالحسن اشعری | 202 |
علوم حکمت | 202 |
ادب اورشاعری | 203 |
باب13:تسبیح کےدانےبکھرگئے | 205 |
سامانی | 205 |
بنی بویہ | 209 |
علم دواب | 211 |
سلطنت فاطمیہ | 213 |
ناصرخسرو | 215 |
باب14:غزنی کی سلطنت | 219 |
محمودغزنوی | 220 |
عدل وانصاف | 221 |
عدل وداب | 222 |
باب15:سلجوقی ترک | 227 |
ملک شاہ | 228 |
نظام الملک طوسی | 229 |
سلاجقہ روم | 223 |
کارنامے | 234 |
غزالی | 235 |
عبدالقادرجیلانی | 237 |
عمرخیام اورومی | 237 |
معاشرہ | 239 |
باب16:پٹھان میدان عمل میں | 243 |
باب17:ہلال وصلیب کی کشمکش | 249 |
نورالدین زنگی | 251 |
صلاح الدین ایوبی | 254 |
صلاح الدین کی سیرت | 255 |
رفاہ عام کےکام | 256 |
ابن جبیر | 259 |
باب18:عروس البلادقرطبہ | 265 |
عبدالرحمان الداخل | 265 |
ہشام اول | 267 |
عبدالرحمان الناصر | 269 |
منصور | 271 |
تمدنی ترقی | 273 |
قرطبہ | 275 |
اشبیلیہ | 275 |
طلیطلہ | 276 |
بلنسیہ | 276 |
مرسیہ | 276 |
المریہ | 276 |
مالقہ | 277 |