اسلام ایک نظر میں
مصنف : ڈاکٹر حافظ شہباز حسن
صفحات: 99
اسلام دین ہدی بھی اور دین فطرت بھی‘ یہ کائنات کے پیدا کرنے والے نے اپنے بندوں کے فائدے اور ان کی زندکیوں کو آسان بنانے کے لیے(آسان انداز میں) اپنی طرف سے نازل کیا۔ خالقِ کائنات سے بڑھ کر انسان کی ضرورت‘ فطرت اور نفسیات کو کون جان سکتا ہے‘ وہی جانتا تھا کہ کس نظامِ حیات میں انسان صحیح طرح رچ بس سکتا اور کامرانیوں سے ہمکنار ہو سکتا ہے‘ چنانچہ اُس نے ہر دور کے تقاضوں کو پورا کرنے والا دین نازل کیا اور اپنے آخری رسول حضرت محمد مصطفیٰﷺ کے ذریعے دین کی تکمیل اور اتمام کر کے دین کو خوب سنوارا‘نکھارا اور عملی شکل میں واضح کیا۔ لیکن بعد میں اس میں انسانی اختراعات کی ملاوٹ سے مشکل سے مشکل تر بنتا چلا گیا۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں مصنف نے اسلام جیسے دین فطرت کو آسان تر انداز میں اختصار کے ساتھ ایک دینِ حیات اور نظام زندگی کے طور پر کتابی شکل میں ہمارے سامنے رکھا ہے۔ مصنف نے صحیح معنوں میں دریا کو کوزے میں بند کر دیا ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں زندگی کے تقریباً تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا ہے۔ متعلقہ عنوان پر چند سطریں لکھ کر مفہوم کو واضح کیا اور اس عنوان پر قرآن واحادیث پر مبنی مزید حوالہ جات بھی دے دیے ۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ اسلام ایک نظر میں ‘‘ڈاکٹر حافظ محمد شہباز حسن کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 9 |
مقدمہ | 11 |
باب۔1 عقائدو عبادت | 13 |
ارکا ن ِ اسلام | 13 |
اللہ پر ایمان | 13 |
فرشتوں پر ایمان | 14 |
آسمانی کتابوں پر ایمان | 14 |
رسولوں پر ایمان | 14 |
یوم آخرت پر ایمان | 15 |
تقدیر پر ایمان | 15 |
ارکان اسلام | 16 |
شھادتین کا اقرار | 16 |
نماز | 16 |
وکٰوۃ | 17 |
حج بیت اللہ | 18 |
صومِ رمضان | 18 |
صحابہ اہل بیت | 19 |
اولیائے کرام اور ان کی کرامات | 21 |
ائمہ دین اور محدثین کرام | 22 |
مسلمانوں کے احکام | 23 |
نماز جمعہ | 24 |
نماز عیدین | 24 |
قربانی اور حقیقہ | 25 |
نمازِ کسوف اور خسوف | 26 |
نماز استسقاء | 26 |
مسلمان میّت کی نمازِ جنازہ | 27 |
نمازتطوع (وتر اور سنن نوافل ) | 29 |
نماز تسبیح | 30 |
نمازِ استخارہ | 31 |
سجدہ شکر | 32 |
سجدہ تلاوت | |
باب آداب اور حقوق و فرائض | 33 |
اللہ تعالی کا ادب | 33 |
قرآن مجید کا ادب | 34 |
رسول اللہ ﷺ کا ادب | 35 |
اصلاح نفس | 36 |
مسلمانوں کے حقوق | 38 |
کافروں کے حقوق | 41 |
والدین کے حقوق | 42 |
اولاد کے حقوق | 43 |
خاوند اور بیوی کے حقوق | 44 |
عورتوں کے حقوق | 46 |
رشتے داروں کے حقوق | 47 |
ہمسائیوں کے حقوق | 48 |
مہمانوں کے حقوق | 49 |
یتیموں کے حقوق | 50 |
غرباء ومساکین ارو کمزوروں کے حقوق | 51 |
علماء کے حقوق | 52 |
رعایا کے حقوق | 53 |
قیدیوں کے حقوق | 53 |
جانوروں کے حقوق | 54 |
کھانے پینے کے آداب | 54 |
لباس کے آداب | 56 |
خصائل فطرت کے آداب | 58 |
مجلس کے آداب | 58 |
سفر کے آداب | 59 |
سونے کے آداب | 61 |
باب جہاد فی سبیل اللہ | 64 |
بیع و تجارت | 65 |
سود | 67 |
شراکت | 67 |
مضاربت | 67 |
مساقات | 67 |
مزارعت | 67 |
اجارہ | 68 |
جعالہ | 68 |
حوالہ | 68 |
کفالہ | 68 |
ضمانت | 68 |
وکالہ | 69 |
صلح | 69 |
غیرآباد مین کو آباد کرنا | 70 |
ضرورت سے زائد پانی | 70 |
چراگاہ | 70 |
قرض | 70 |
ودیعت وامانت | 71 |
عاریت | 71 |
غصب | 71 |
لقطہ | 71 |
لقیط | 72 |
حجر(مالی تصرفات روکنا) | 72 |
مفلس | 72 |
وصیت | 72 |
وقف | 73 |
ہبہ(ہدیہ) | 73 |
عمریٰ | 74 |
رقبیٰ | 74 |
وراثت | 74 |
قسم | 75 |
نذر | 75 |
ذبح ونحر | 76 |
شکار | 76 |
ماکولات ومشروبات | 77 |
جنایات | 78 |
دیت | 79 |
حدود تعزیرات | 80 |
حد سرقہ | 80 |
حد زنا | 80 |
حدقذف | 81 |
حد خمر | 81 |
حد محاربت | 81 |
باغیوں کے احکام | 82 |
حد ارتداد | 82 |
جادوگر | 83 |
تعزیرات | 83 |
قضا | 83 |
گواہی | 84 |
اقرار | 84 |
ولاء | 84 |
نکاح | 85 |
طلاق | 86 |
خلع | 86 |
ایلاء | 86 |
ظہار | 86 |
لعان | 87 |
عدت | 87 |
سوگ | 88 |
حضانت | 88 |
باب اچھے اخلاقش | 89 |
صبر | 89 |
توکل | 89 |
ایثار | 89 |
عدل | 90 |
اعتدال | 90 |
شفقت و رحمت | 90 |
شرم و حیا | 90 |
احسان و بھلائی | 90 |
سچائی | 90 |
سخاوت | 91 |
عاجزی و انکساری | 91 |
ظلم | 91 |
حسد | 91 |
دھوکا بازی | 92 |
ریاکاری | 92 |
خودپسندی اور غرور | 92 |
سستی اور کاہلی | 92 |