انتخاب حدیث

انتخاب حدیث

 

مصنف : عبدالغفار حسن عمرپوری

 

صفحات: 252

 

رسول اکرم ﷺ کے قول وعمل اور تقریر کوحدیث کہتے ہیں ۔ یہ وہ الہامی ذخیرہ ہے جو بذریعہ وحی نطق رسالت نے پیش فرمایا۔ یہ وہ دین ہے جس کے بغیر قرآن فہمی ناممکن ،فقہی استدلال فضول اور راست دینی نظریات عنقا ہوجاتے ہیں۔یہ اس شخصیات کے کلماتِ خیر ہیں جنہیں مان کر ایک عام شخص صحابی رسول بنا اور رب ذوالجلال نے اسے  کے خطاب سے نوازا۔ یہ وہ علم ہےجس کاصحیح فہم حاصل کرکے ایک عام مسلمان ،امامت کےدرجے پر فائز ہوجاتاہے ۔ جس طرح کہ قرآن کریم تمام شرعی دلائل کا مآخذ ومنبع ہے۔اجماع وقیاس کی حجیت کے لیے بھی اسی سے استدلال کیا جاتا ہے ،اور اسی نےحدیث نبویہ کو شریعت ِاسلامیہ کا مصدرِ ثانی مقرر کیا ہے مصدر شریعت اور متمم دین کی حیثیت سے قرآن مجید کے ساتھ حدیث نبویہ کوقبول کرنےکی تاکید وتوثیق کے لیے قرآن مجید میں بے شمار قطعی دلائل موجود ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام کو حدیث کو محفوظ کرنے کے لیے   احادیث نبویہ کو زبانی یاد کرنے اوراسے لکھنے کی ہدایات فرمائیں ۔ اسی لیے مسلمانوں نے نہ صرف قرآن کی حفاظت کا اہتمام کیا بلکہ حدیث کی حفاظت کے لئے بھی ناقابل فراموش خدمات انجام دیں، ائمہ محدثین نے بھی حفظ احادیث اور کتابت حدیث کےذریعے   حفاظت ِحدیث کا عظیم کارنامہ انجام دیا اور ان احادیث پر عمل کرنے کی راہِین ہموار کی گئی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جس میں  تربیت اخلاق اور تعمیر سیرت کے لیے پوری طرح موزوں اور مفید مضامین کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔اس کتاب میں احادیث کے انتخاب میں انفرادی اور اجتماعی سیرت واخلاق سے متعلق انسانی زندگی کے تمام گوشے سنت رسولﷺ کی روشنی میں اُجاگر ہو جائیں  اور اس لحاظ سے کوئی اہم پہلو تشنہ نہ رہ جائے۔اس میں بالعموم ان اخلاقی ہدایات اور فقہی تصریحات کو سمویا گیا ہے جو پوری ملتِ اسلامیہ میں متفق علیہ ہیں حتی الامکان اختلافی مسائل کی تفصیل سے احتراز کیا گیا ہے۔صالح سیرت اور پاکیزہ اخلاق‘ صحیح عقائد وافکار سے وجود میں آتے ہیں اس لیے پہلے ان مضامین کو بیان کیا گیا ہے۔ ترجمہ وتشریح میں زبان سادہ اور اندازِ بیان عام فہم اختیار کیا گیا ہے اور مطالب وہی ذکر کیے گئے ہیں جو فلسفہ وکلام کے اُلجھاؤ اور پیچدگی سے پاک ہوں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ انتخاب حدیث ‘‘مولانا عبد الغفار حسن پوری کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
مقصدِتالیف 14
خصوصیات 14
مقدمہ 17
حفاظت حدیث کے تین ذرائع 17
پہلا دور 17
مشہور حافظین حدیث 18
صحابہ ؓ 18
تابعین 19
دور اول کا تحریری سرمایہ 19
دوسرا دور 23
جامعین حدیث 23
دوسرے دور کا تحریری سرمایہ 24
تیسرا دور 25
خصوصیات 25
علوم حدیث 25
1۔علم اسماء والرجال 25
2۔ علم مصطلح الحدیث  (اصول حدیث) 26
3۔ علم غریب الحدیث 26
4۔ علم تخریج الاحادیث 26
5۔ علم الاحادیث الموضوعہ 27
6۔علم الناسخ والمنسوخ 27
7۔علم التوفیق بین الاحادیث 27
8۔علم المختلف والمؤتلف 27
9۔علم اطراف الحدیث 28
10۔ فقہ الحدیث 38
تیسرے دور کے جامعین حدیث 29
طبقات کتب حدیث 31
چوتھا دور 32
اس دور میں کام کی نوعیت 32
غیر منقسم ہندوستان میں علم حدیث 33
اصطلاحات حدیث 35
شجرہ علم حدیث 38
اساساتِ دین 41
اسلامی عقائد و ارکان 42
توحید 44
 رسالت پر ایمان 45
رسول اللہ ﷺ کا اتباع 45
رسول اللہ ﷺ کی محبت 46
رسول اللہ ﷺ  کے معاملہ میں غلوسے پرہیز اور عقیدت میں اعتدال 46
تقدیر پر ایمان 48
آخرت کی باز پرس 49
دنیا کی بے ثباتی 50
روح اسلام 52
(اخلاص) 52
اعتدال و توازن 54
نیکی کا وسیع تصوّر 58
دنیا کی زندگی کے متعلق مومن کا نقطہ نظر 59
دنیا کی زندگی میں مومن کا رویہ 60
تعلیم دین 62
علم و حکمت اور تعلیم دین یک فضیلت 63
حکمت تبلیغ و اصلاح 65
اہل عیال کی دینی تربیت 68
دین کے معاملہ میں غیر ذمہ دارانہ کلام کی ممانعت 70
علمائے سو 72
اقامت دین 75
 تجدید واحیائے دین کی سعی 76
دینی غیرت 79
جہاد فی سبیل اللہ 83
 عبادات 84
نماز کی اہمیت 85
زکوٰۃ 87
روزہ 88
حج 88
نفلی عبادات کی اہمیت 89
ذکروتلاوت 91
کثرت ذکر 92
دعا اور آداب دعا 93
 اخلاقیات 97
اسلام میں اخلاق کی اہمیت 98
ایمان اور اخلاق کا تعلق 98
مکارم اخلاق  کی بنیادیں 100
 تقوی 100
متقیانہ زندگی 100
وسائل وذرائع کی پاکیزگی 101
مرکز تقوی 102
علامت  تقوی 103
تقوی میں غلو 104
توکل 104
توکل کا نمونہ 106
شکر 106
صبر 108
مصائب پر صبر 108
اطاعت کی رہ میں صبر 109
اصول پر صبر اور با اصول زندگی 109
دشمن کے مقابلہ میں صبر 111
انفرادی اخلاق 113
ضبط نفس 113
عفو و حلم 114
وسعت ظرف 114
حیا 115
وقار وسنجیدگی 115
راز داری 116
تواضع 117
تواضع و انکساری 116
 شہرت سے پرہیز 118
قناعت 118
سادہ زندگی 121
میانہ روی 123
مستقل مزاجی 124
فیاضی 126
امانت و دیانت 126
رذائل اخلاق 127
خود پسندی 127
خود پسندی کی روک تھا م 127
خود پسندی سے احتراز 128
شہرت پسندی 128
تکبر 129
خساست نفس 129
تنگ ظرفی 130
خود غرضی 130
بخل اور تنگ دلی 131
بے غیرتی اور سفلہ پن 131
حرص 132
تصنع اور نقالی 133
گفتگومیں تصنع اور ربناوٹ 133
بھونا تکلف 133
فضول مشاغل میں انہماکم 134
اسراف و تکلف 134
اسراف و تعیش 136
مایوسی اور پست ہمتی 136
وہمی مزاج 137
پاکیزہ  زندگی 138
فہم و دانائی 139
عقل و تجربہ 140
طہارت و نظافت 141
آداب طہام 145
متانت و شائستگی 146
جمال صوت 147
گفتگو میں متانت 147
طہارت و زبان 147
فیشن کی اصلاح 148
خوش مزاجی 148
قہقہ بازی سے پرہیز 148
آداب سفر 149
معاشرت 149
احتیاطی تدابیر 149
سونے کے آداب 150
حفظان صحت 151
چلنے پھرنے کے آداب 151
صالح معاشرہ 153
صلہ رحمی 154
شوہر کی اطاعت 154
نیک بیوی 155
صالح رشتہ کی اہمیت 155
حسن معاشرت 156
حسن معا شرت کی اہمیت 156
بے تکلف معاشرت 156
بیوی کی دل جوئی 157
بیویوں میں مساوات 157
اہل عیال کے حقوق 159
اولاد سے مساوانہ سلوک 161
صلہ رحمی 162
کم زورں سے حسن سلوک 163
خدمت خلق 163
نیک پڑوسی 164
مہمان کا حق 165
غلاموں اور خادموں کے حقوق 166
قیدیوں سے اچھا برتاؤ 167
غربا کی خاطر داری 168
اغنیا کے اموال میں نا داروں کے حقوق 168
مصیبت زدہ لوگوں کی مدد 169
کبر سنی کا لحاظ 169
اجتماعی آداب 170
حق رفاقت 170
احباب سے بے تکلفی 170
خوش مزاجی میں اعتدال کم زورں اور نا توانوں کی وعایت 170
مخنت پیشہ لوگوں کی رعایت 172
نا دار اور بے اثر افراد کا لحاظ 173
محتاجوں  کی مدد 174
یتیموں سےحسن سلوک 175
خادموں سے حسن سلوک   175
حیوانات سے برتاؤ 176
عام لوگوں پر رحم 176

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like