دو سسر ؓ عنہم دو داماد
دو سسر ؓ عنہم دو داماد
مصنف : ابو محمد محمد عظیم رائی
صفحات: 289
تمام صحابہ کرام کو عمومی طور پر اور خلفائے راشدین کو خصوصی طور پر ، امت میں جو مقام و مرتبہ حاصل ہے ، اس کے بارے میں صرف اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ انبیاء کرام کے بعدیہ مقدس ترین جماعت تھی جس نے خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺکی رسالت کی تصدیق کی ، آپﷺ کی دعوت پر لبیک کہا ، اپنی جان و مال سے آپﷺکا دفاع کیا ، راہِ حق میں بے مثال قربانیاں دیں ، نبی اکرم ﷺ کے اسوہ ء حسنہ کی بے چوں و چراں پیروی کی اور آپﷺ کی رحلت کے بعد اپنے عقیدہ و عمل کے ذریعے اس آخری دین اور اس کی تعلیمات کی حفاظت کی۔صحیح احادیث میں خلفائے راشدینکے جو فضائل بیان ہوئے ہیں ، وہ ہمارے لیے کافی ہیں۔اس لیے کہ جہاں ہم ان کے ذریعے صحابہ کرامکے حقیقی مقام و مرتبہ کو جان سکتے ہیں وہیں ان کی عقیدت میں غلو کے فساد سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔خلفائے راشدین میں سب سے برتر فضیلت سیدنا ابوبکرصدیق کو حاصل ہے ،اس کے بعد سیدنا عمرفاروق کو ،پھر سیدنا عثمان بن عفان کواور پھرسیدناعلی کو ۔صحابہ کرام کی اسی اہمیت وفضیلت کے پیش نظر متعدد اہل علم نے ان کی سیرت اور مقام ومرتبے پر بے شمار کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ دو سسر دو دماد ‘‘ ابو محمدعظیم رائی کی خلفائے راشدین کے متعلق ایک منفرد کاوش ہے ۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں خلیفہ اول سید نا ابو بکر صدیق ، خلیفہ دو م سیدنا عمر فاروق ،خلیفہ ثالث سیدنا عثمان غنی ، خلیفہ رابع سیدنا علی المرتضیٰ کی سیرت کو اٹھارہ غیر منقوط حروف میں پیش کیا ہے۔ مصنف نے زبان کی سلاست وروانی کو برقرار رکھنے کے لیے یہ کوشش کی ہے کہ نادر الوقوع الفاظ کا استعمال کم سے کم ہو ۔ اگر کہیں ایسا ہوا ہے تو حاشیہ میں اس کی تشریح کردی گئی ۔اس منفرد غیر منقوط کتاب میں اصطلاحات جدیدہ کی وضاحت اور حوالوں کا خصوصی اہتمام کیا گیا ہے ۔خلفائے راشدین کی سیرت پر یہ اولین غیر منقوط کتاب ہے۔اس سے پہلے مولانا محمد ولی رازی نے سیرت طیبہ کے موضوع پر ’’ ہادی عالم‘‘ کے نام سے غیر منقوط کتاب لکھ کر صدارتی ایوارڈ حاصل کیا ہے ۔